• Mon, 08 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

غزہ نشل کشی: ۲۳؍ ماہ میں ہر گھنٹے ایک فلسطینی بچہ شہید ہونے کا انکشاف

Updated: September 07, 2025, 2:01 PM IST | Gaza

بچوں کے حقوق کیلئے کام کرنے والی عالمی تنظیم سیو دی چلڈرن نے انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ ۲۳؍ماہ میں اوسطاً ہر گھنٹے کم از کم ایک فلسطینی بچہ شہید ہوا۔

In recent days, eight more children have died just waiting for water. Photo: INN.
حالیہ دنوں میں صرف پانی کے انتظار میں مزید۸؍ بچے جاں بحق ہو گئے۔ تصویر: آئی این این۔

بچوں کے حقوق کیلئے کام کرنے والی عالمی تنظیم سیو دی چلڈرن نے انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ ۲۳؍ماہ میں اوسطاً ہر گھنٹے کم از کم ایک فلسطینی بچہ شہید ہوا۔ غزہ حکومت کے مطابق اکتوبر ۲۰۲۳ءسے اب تک کم از کم۲۰؍ ہزار بچے جاں بحق ہوچکے ہیں۔ ان میں ایک ہزار بچے ایک سال سے کم عمر کے تھے جبکہ تقریباً نصف وہ نومولود تھے جو جنگ کے دوران پیدا ہوئے اور اسرائیلی حملوں میں مارے گئے۔ تنظیم کے مطابق یہ صورتحال انتہائی شرمناک ہے کیونکہ اسرائیلی فوج بچوں کے گھروں، کھیل کے میدانوں، اسکولوں اور اسپتالوں کو مسلسل نشانہ بنا رہی ہے اور غزہ کے عوام پر قحط مسلط کیا جا رہا ہے، لیکن عالمی برادری خاموش ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: امریکہ کا اقوام متحدہ کے اجلاس سے قبل فلسطینی حکام کو ویزا دینے سے انکار، بیلجیئم نے سخت مذمت کی

ادھر یونیسف نے دنیا سے فوری اپیل کی ہے کہ وہ غزہ میں تباہی اور قتل عام کو روکنے کیلئے ہنگامی اقدامات کرے۔ ادارے نے خبردار کیا کہ اسرائیل کے جبری بے دخلی کے منصوبے سے خان یونس کے قریب المواسی کیمپ میں تقریباً ۱۰؍ لاکھ افراد متاثر ہوسکتے ہیں، جن میں سے نصف بچے ہیں۔ یونیسف کے مطابق غزہ میں ہر دوسرا شخص بچہ ہے اور ان کیلئے زندگی تقریباً ناممکن بن چکی ہے۔ حالیہ دنوں میں صرف پانی کے انتظار میں مزید۸؍ بچے جاں بحق ہو گئے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK