غزہ کی وزارت صحت کے ڈائریکٹر نے خبردار کیا کہ اگر اگلے ۴۸ گھنٹوں میں جنریٹرز کیلئے ایندھن فراہم نہ کیا گیا تو اسپتال "قبرستانوں" میں تبدیل ہو جائیں گے اور بڑے پیمانے پر مریضوں کی موت واقع ہوگی۔
EPAPER
Updated: June 09, 2025, 8:01 PM IST | Gaza
غزہ کی وزارت صحت کے ڈائریکٹر نے خبردار کیا کہ اگر اگلے ۴۸ گھنٹوں میں جنریٹرز کیلئے ایندھن فراہم نہ کیا گیا تو اسپتال "قبرستانوں" میں تبدیل ہو جائیں گے اور بڑے پیمانے پر مریضوں کی موت واقع ہوگی۔
غزہ کی وزارتِ صحت نے بیان دیا ہے کہ علاقہ کے الشفاء اسپتال اور العہلی عرب اسپتال ایندھن کی کمی کی وجہ سے اگلے ۲۴ گھنٹوں میں اپنی خدمات بند کرنے پر مجبور ہو جائیں گے اور بڑے پیمانے پر مریضوں کی موت واقع ہوگی۔ واضح رہے کہ محصور فلسطینی علاقہ میں اسرائیلی فوج کی نسل کشی پر مبنی جنگی کارروائیوں میں شدت آگئی ہے جن سے غزہ کے طبی مراکز بھی محفوظ نہیں ہیں۔
وزارت صحت کے مطابق، الشفاء اسپتال کو حال ہی میں صرف تین دنوں کیلئے کافی ایندھن فراہم کیا گیا تھا۔ جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ کے اسپتال، ہنگامی اقدامات اور عارضی حل پر مشتمل طبی خدمات کی فراہمی کو جاری نہیں رکھ سکتے کیونکہ زخمیوں اور بیماروں کو تیزی سے بڑھتی ہوئی تعداد میں انتہائی نگہداشت کی ضرورت ہے۔ وزارت نے زیادہ پائیدار حل کی اپیل کی۔
یہ بھی پڑھئے: غزہ: امدادی بحری جہاز’’میڈلین‘‘ کو اسرائیل نے روکا، سامان ضبط، عملہ گرفتار
وزارت نے بتایا کہ غزہ پٹی میں ایندھن کی قلت کا بحران، باقی فعال اسپتالوں میں خطرناک سطح تک بدستور شدید ہوتا جارہا ہے۔ وزارت صحت کے ڈائریکٹر نے خبردار کیا کہ اگر اگلے ۴۸ گھنٹوں میں جنریٹرز کیلئے ایندھن فراہم نہ کیا گیا تو اسپتال "قبرستانوں" میں تبدیل ہو جائیں گے۔ وزارت صحت نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایندھن کی فوری ترسیل کو یقینی بنائے تاکہ اسپتالوں کو فعال رکھا جا سکے۔