Updated: May 21, 2025, 9:08 PM IST
| Washington
نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی نے عالمی برداری سے اپیل کی ہے کہ وہ غزہ میں نسل کشی روکنے کیلئے اسرائیل پر دباؤ ڈالے۔ انہوں نے غزہ میں بھکمری کا شکار بچوں، تباہ کن اسکولوں اور اسپتالوں اور انسانی امداد کی رسائی پر پابندی کے تعلق سے اظہار افسوس کیا۔
ملالہ یوسف زئی۔ تصویر: آئی این این
نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی نے آج غزہ میں بھکمری کاشکار بچوں، تباہ کن اسکولوں اور اسپتالوں، انسانی امداد کی رسائی پر پابندی اور بے گھر فلسطینی خاندانوں کے تعلق سے ’’دل شکستہ‘‘ ہوکر عالمی برداری سے اپیل کی ہے کہ وہ مقبوضہ خطے میں ’’نسل کشی‘‘ روکنے کیلئے اسرائیل پر دباؤ ڈالے۔ یاد رہے کہ ۷؍ اکتوبر ۲۰۲۳ء کو اسرائیل نے غزہ میں اپنی جارحیت کی شروعات کی تھی جس کے سبب اب تک تقریباً ۲ء ۳؍ میلن فلسطینی بے گھر ہوئے ہیں اور ۵۳؍ ہزار سے زائد جاں بحق ہوئے ہیں۔ غزہ کے طبی کارکنان کے مطابق ’’ اسرائیل نے بڑھتی ہوئی فوجی مہم کے دوران گزشتہ ۹؍ دنوں میں ۵۰۰؍ سے زائد فلسطینیوں کو موت کے گھاٹ اتارا ہے۔‘‘
ملالہ یوسف زئی نے کیا کہا
ملالہ یوسف زئی نے اپنے ایکس پوسٹ میں لکھا کہ ’’غزہ میں اسرائیل کی جارحیت اور مظالم دیکھنے کے بعد میرا دل دہل گیا ہے۔ میں سیکڑوں بچوں کو بھکمری کا شکار، تباہ کن اسپتالوں اور اسکولوں، انسانی امداد کی رسائی پر پابندی اور بے گھر فلسطینیوں کو دیکھنے کے بعد میں غمگین ہوں۔ ہماری مشترکہ انسانیت عالمی اور فوری کارروائی کا مطالبہ کرتی ہے۔ میری ہر عالمی لیڈر سے اپیل ہے کہ وہ نسل کشی روکنے اور شہریوں کی حفاظت کیلئے اسرائیل پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: امریکہ: مارک روبیوکی تقریر میں ۲؍ فلسطین حامی مظاہرین کی رخنہ اندازی
یاد رہے کہ ملالہ یوسف زئی کا بیان اس وقت سامنے آیاہے جب برطانیہ نے اسرائیل کے ساتھ تجارتی مذاکرات معطل کر دیئے ہیں اور ’’مغربی کنارے اور غزہ میں اسرائیل کی پالیسی کے تعلق سے اس کے سفیروں کو سمن بھی جاری کیا ہے۔ برطانیہ کے وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے فرانس اور کنیڈا کے لیڈران کے ساتھ کہا کہ ’’ہم اسرائیلی فوج کے آپریشن کو دیکھنے کے بعد خوفزدہ ہیں۔‘‘ انہوں نے جنگ بندی کے اپنے مطالبے کو بھی دہرایا۔