اسرائیلی روزنامہ يديعوت احرونوت نے ایک فوجی بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ۲۸؍ سالہ فوجی کی لاش ,ٹائبریاس میں سوئزرلینڈ فاریسٹ کے قریب ملی جو بظاہر خودکشی نظر آتی ہے۔ معاملے کی تفتیش جاری ہے۔
EPAPER
Updated: August 15, 2025, 9:59 PM IST | Jerusalem
اسرائیلی روزنامہ يديعوت احرونوت نے ایک فوجی بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ۲۸؍ سالہ فوجی کی لاش ,ٹائبریاس میں سوئزرلینڈ فاریسٹ کے قریب ملی جو بظاہر خودکشی نظر آتی ہے۔ معاملے کی تفتیش جاری ہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق ایک اسرائیلی فوجی جس نے غزہ پٹی میں حالیہ فوجی کارروائی میں حصہ لیا تھا، جمعرات کو بظاہر خودکشی کی حالت میں مردہ پایا گیا۔ روزنامہ يديعوت احرونوت نے ایک فوجی بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ۲۸؍ سالہ فوجی کی لاش ٹائبریاس میں سوئزرلینڈ فاریسٹ کے قریب ملی۔ اس افسر نے مبینہ طور پر غزہ پٹی میں کام کرنے والے ۹۹؍ ویں ڈویژن کے ساتھ خدمات انجام دیں اور وہ حال ہی میں قائم ہونے والے یونٹ کا حصہ تھا جس نے حالیہ ہفتوں میں جنگ میں حصہ لیا۔ اس ضمن میں اسرائیلی فوج نے کہا کہ ملٹری پولیس نے افسر کی موت کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے، جس کے نتائج ملٹری ایڈووکیٹ جنرل کو نظرثانی کیلئے پیش کئے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھئے: اسرائیل کا فلسطینیوں کی جبری منتقلی کیلئے کئی ممالک سے مذاکرات: اسرائیلی میڈیا
اگر تصدیق ہو جاتی ہے تو یہ سال کے آغاز سے اب تک فوج میں خودکشی کا ۱۷؍ واں معاملہ ہوگا۔ اسرائیلی فوج نے جنگ بندی کے بین الاقوامی مطالبات کے باوجود اکتوبر ۲۰۲۳ء سے غزہ پٹی پر اپنی جنگ جاری رکھی ہوئی ہے، جس میں ۶۱؍ ہزار ۷۰۰؍ سے زیادہ فلسطینی فوت ہوچکے ہیں۔ اسے غزہ میں نسل کشی کا دوسرا سال قرار دیا گیا ہے۔ گزشتہ نومبر میں بین الاقوامی فوجداری عدالت نے غزہ میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزام میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے۔ اسرائیل کو انکلیو میں اپنے اقدامات پر عالمی عدالت انصاف میں نسل کشی کے مقدمے کا بھی سامنا ہے۔