Inquilab Logo

اسرائیل کا عالمی عدالت سے جنوبی افریقہ کے مقدمے کو برخاست کرنے کا مطالبہ

Updated: May 17, 2024, 6:39 PM IST | Haigue

اسرائیل نے آج عالمی عدالت میں اپنی غزہ جارحیت کی فوجی ضرورت کا دفاع کرتے ہوئے عدالت سے اپیل کی ہے کہ وہ جنوبی افریقہ کے مقدمے کو برخاست کر دے۔ اسرائیلی جسٹس منسٹری حکام گیلاڈ نوام نے جنوبی افریقہ کے اس کیس کو حقائق اور حالات سے الگ تھلگ قرار دیا۔

The ongoing hearing on South Africa`s petition. Image: X
عالمی عدالت میںجنوبی افریقہ کی عرضی پر جاری سماعت۔ تصویر: ایکس

اسرائیل نے آج عالمی عدالت میں اپنی غزہ جارحیت کی فوجی ضرورت کا دفاع کیا اور کہا کہ وہ جنوبی افریقہ کی اس درخواست کو برخاست کر دے جس میں جنوبی افریقہ نے عالمی عدالت سے اپیل کی تھی کہ وہ اسرائیل کو حکم جاری کرے کہ وہ رفح میںاپنے فوجی آپریشن کو روک دے اور فلسطینی خطے سے نکل جائے۔ اسرائیلی جسٹس منسٹری حکام گیلاڈ نوام نے جنوبی افریقہ کے اس کیس کو حقائق اور حالات سے الگ تھلگ قرار دیا جس میں جنوبی افریقہ نے اسرائیل پر نسل کشی کے کنویشن کی خلاف ورزی کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔ 

یہ بھی پڑھئے: سینئر وکیل کپل سبل سپریم کورٹ باراسوسی ایشن کے صدر منتخب

نوام نےمزید کہا کہ ’’اس مقدمے کے تحت نسل کشی کے گھناؤنے مقدمے کا مذاق اڑایا جا رہا ہے۔ ‘‘ انہوں نے اسے کنویشن کا استحصال قرار دیا۔ خیال رہے کہ اس کنویشن کے تحت تمام ممالک کو نسل کشی کو روکنے کیلئے اقدامات کرنے ہوتے ہیں اور عالمی عدالت ،جو اس مقدمے کی سماعت کر رہی ہے، کے مطابق کنویشن کے تحت جنوبی افریقہ کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ مقدمہ دائر کرے۔

عالمی عدالت میں وہ عالمی عدالت میں اسرائیل کے دلائل پیش کرنے کے دوران وہ خاتون، جس نے ’’جھوٹے‘‘ کے نعرے لگائے تھے، کو سیکوریٹی گارڈ نے کمرہ عدالت سے باہر نکال دیا تھا۔ نوام نے مزید کہا کہ ’’غزہ میں المناک جنگ جاری ہے لیکن وہاں نسل کشی نہیں ہو رہی ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: ممبئی بل بورڈ حادثہ: ہورڈنگ کا مالک بھاویش بھنڈے ادئے پور سے گرفتار

خیال رہے کہ گزشتہ سماعتوں کے درمیان بھی عالمی عدالت نے اسرائیل کے اس مقدمے کو ختم کرنے کے مطالبے کو مسترد کیا تھا اور اسرائیل کو ہدایات جاری کی تھیں کہ وہ غزہ میں نسل کشی کی کارروائیوں کو روکے۔ جنوبی افریقہ کی قانونی ٹیم،جس نے گزشتہ روز تاوزہ ہنگامی اقدامات کیلئے اپنا کیس مرتب کیا تھا، نے غزہ میں اسرائیلی فوجی آپریشن کو نسل کشی کے منصوبے کا حصہ قرار دیا تھا جس کا مقصد فلسطینیوں کی تباہی ہے۔

عالمی عدالت میں مقدمے کی سماعت۔ تصویر: ایکس

تاہم، جنوبی نیدرلینڈس کیلئے جنوبی افریقہ کے امبیسیڈر وسیموزی مڈونسیلا، نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ وہ اسرائیل کو حکم جاری کرے کہ وہ فوری ،مکمل طور پر اور غیر مشروط اپنے فوجی غزہ پٹی سےہٹا لے۔ خیال رہے کہ ۷؍ اکتوبر کو اسرائیل نے غزہ میں اپنا فوجی آپریشن جاری کیا تھا جس کے نتیجے میں اب تک ہ۳۴؍ ہزار فلسطینی جاں بحق جبکہ ۷۸؍ ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں اب تک فلسطینی خطے کی آدھی سے زائد آبادی بے گھر ہو چکی ہے جبکہ فلسطینی بڑے پیمانے پر بھکمری کا سامنا کرنے پر مجبور ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK