Inquilab Logo Happiest Places to Work

امدادی مرکز پر سیکڑوں فلسطینیوں پر اسرائیلی فائرنگ، ۲۵؍ جاں بحق

Updated: June 24, 2025, 10:07 PM IST | Gaza Strip

اسرائیلی فوج اور ڈرونز نے منگل کو امداد کے منتظر سیکڑوں فلسطینیوں پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ۲۵؍ فلسطینی جاں بحق ہوئے ہیں جبکہ دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ ۷؍ اکتوبر ۲۰۲۳ء سے اب تک اسرائیلی حملوں میں جاں بحق ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد ۵۶؍ ہزار سے تجاوز کر گئی۔

Photo: X
تصویر: ایکس

اسرائیلی فوج اور ڈرونز نے منگل کو امداد کے منتظر سیکڑوں افراد پر فائرنگ کی جووسطی غزہ میں امدادی ٹرکوں کا انتظار کر رہے تھے جس کے نتیجے میں ۲۵؍ افراد کی موت ہوئی ہے۔ وزارت صحت نے کہا ہے کہ ’’اسرائیلی حملوں میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد ۵۶؍ ہزار ہوچکی ہے۔‘‘ 

امریکی کانٹریکٹر، امریکہ اور اسرائیلی حکومت کے تعاون، کی طرف سے امداد کی تقسیم کے نئے مقامات گزشتہ ماہ تشدد اور افراتفری کے مناظر سے دوچار تھے۔ فلسطینیوں نے کہا کہ اسرائیلی فوجیوں نے جان بوجھ کر فلسطینیوں پر اندھا دھند فائرنگ کی تھی جب وہ امداد حاصل کر رہے تھے۔ اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس نے ہجوم کو قابو کرنے کیلئے متنبہ کرنے کیلئے فائرنگ کی تھی۔ منگل کو ہونے والے حادثے کے تعلق سے ایک فلسطینی عینی شاہد نے خبر رساں ایجنسی دی اسوسی ایٹ پریس کو بتایا کہ اسرائیلی فوج نے اس وقت فلسطینیوں پر اندھا دھند فائرنگ کی تھی جب امدادی ٹرک امداد کی تقسیم کر رہے تھے۔‘‘ 
ایک فلسطینی احمد ہالاوہ نے کہا کہ ’’یہ قتل عام ہے۔ ڈرونز نے لوگوں پر فائرنگ کی تھی۔ جب ہم بھاگ رہے تھے، تب کچھ افراد شہید ہوگئے تھے جبکہ دیگر زخمی تھے۔‘‘ حسام ابوشاہدہ، جو دوسرے عینی شاہد ہیں، نے بتایا کہ ’’اس علاقے میں ڈرون اڑ رہے تھے، انہوں نے ہجوم کو دیکھنے کے بعد ڈرونز اور ٹینک کے ذریعے فائرنگ کی۔‘‘ انہوں نے بتایا کہ اس وقت صرف افراتفری اور لاشیں تھیں کیونکہ لوگ بھاگنے کی کوشش کر رہے تھے۔ 

یہ بھی پڑھئے: ادیشہ: گائے کی غیر قانونی اسمگلنگ کا الزام، ۲؍ دلت افراد پر تشدد،۶؍ افراد گرفتار

انہوں نے کہا کہ ’’جائے حادثہ پر تقریباً ۳؍ فلسطینی بے حرکت پڑے ہوئے تھے اور دیگر بھاگنے کے درمیان زخمی ہوگئے تھے۔‘‘ فوج نے کہا ہے کہ وہ نیتازاریم کاریڈور کے قریب ہونے والے حادثے کا جائزہ لے رہا ہے۔‘‘ واضح رہے کہ نیتا زاریم کاریڈور شمالی اور جنوبی غزہ کے درمیان ایک سڑک ہے۔ نصرت پناہ گزین کیمپ کے العودہ اسپتال، جہاں زخمی متاثرین آئے ہیں، نے ۲۵؍ افراد کی موت کی تصدیق کی ہے جبکہ کہا ہے کہ دیگر ۱۴۶؍ افراد زخمی ہوئے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ ۶۲؍ افراد کی حالت شدید نازک ہے جنہیں دیگر اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔‘‘ دیر البلاح کے وسطی الاقصیٰ اسپتال نے کہا کہ ’’اسی واقعے میں دیگر ۶؍ افراد نےبھی اپنی جانیں گنوائی ہیں۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: ایران-اسرائیل تنازع: ٹرمپ نے دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کیا، ایران کی تصدیق

فلسطینی عینی شاہدین اور طبی رضاکاروں نے کہا کہ ’’ اسرائیلی فوج نے امداد کے منتظر افراد پر مسلسل فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک ہفتے میں سیکڑوں افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ فوج نے کہا کہ ’’انہوں نے متنبہ کرنے کیلئے فائرنگ کی تھی۔‘‘اس درمیان فلسطین کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ ’’اسرائیل کے ۲۱؍ دنوں پر مبنی فوجی آپریشن میں ۷؍ اکتوبر ۲۰۲۳ء سے لے کر اب تک ۵۶؍ ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق ہوئے ہیں۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: مسجد اقصیٰ لگاتار۱۰؍ ویں روز بند رہی، اذان اور نماز کی ادائیگی پر پابندی

وزارت صحت نے مزید کہا کہ ’’ ۵۶؍ ہزار ۷۷؍ افراد نے اپنی جانیں گنوائی ہیں جبکہ ایک لاکھ ۳۱؍ ہزار ۸۴۸؍ زخمی ہوئے ہیں۔ مہلوکین میں ۱۸؍ مارچ ۲۰۲۵ء کو اسرائیلی فوج کے جنگ دوبارہ شروع کرنے کے بعد ہلاک ہونے والے ۵؍ ہزار ۷۵۹؍ فلسطینی بھی شامل ہیں۔ وزارت نے کہا کہ ’’جنگجوؤں اورشہریوں کے درمیان فرق نہیں کیا لیکن کہا کہ مہلوکین میں سے نصف خواتین اور بچے تھے۔ اسرائیلی فوج نے کہا کہ حماس کے ۲۰؍ہزار جنگجو ہلاک ہوئے ہیں، فوج نے اس دعویٰ کا تعاون کرنے کیلئے کوئی ثبوت فراہم نہیں کئے ہیںجبکہ حماس نے مہلوکین کے تعلق سے کچھ نہیں کہا ہے۔ اسرائیلی فوج نے کہا کہ ’’ اس نے صرف جنگجوؤں کو نشانہ بنایا ہے اور شہریوں کی موت کیلئے حماس کو ذمہ دار ٹھہرایا جو گنجان آبادی والے علاقوں میں آپریٹ کر رہا ہے۔ یاد رہے کہ حماس کے حملے کے نتیجے میں ایک ہزار ۲۰۰؍ افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں زیادہ تر شہری شامل تھے جبکہ دیگر ۲۵۱؍ افراد کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔زیادہ تر یرغمال افراد کو جنگ بندی کے معاہدےکے تحت رہا کیا گیا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK