Inquilab Logo Happiest Places to Work

غزہ جنگ: اکتوبر ۲۰۲۳ء سے اب تک ۱۸۵۰۰؍ سے زائد اسرائیلی فوجی زخمی

Updated: July 28, 2025, 9:08 PM IST | Tel Aviv

اسرائیلی فوج کے سرکاری اعداد و شمار میں وسیع پیمانے پر فرق پایا جاتا ہے جس میں صرف ۶؍ ہزار ۱۴۵؍ فوجیوں کے زخمی ہونے اور دیگر ۸۹۵؍ فوجیوں کے ہلاک ہونے کا ذکر ہے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

اسرائیلی میڈیا نے اتوار کو بتایا کہ اکتوبر ۲۰۲۳ء میں غزہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے اب تک زائد از ۱۸؍ ہزار ۵۰۰؍ اسرائیلی فوجی اور پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ اسرائیلی روزنامہ یدیعوت احرونوت نے رپورٹ کیا کہ وزارت دفاع کے محکمہ برائے بحالی نے کم از کم ۱۸۵۰۰؍ فوجیوں اور سیکوریٹی فورسیز کے اہلکاروں کو مختلف شدت کی چوٹوں کے ساتھ واپس آنے کی اطلاع دی۔ تاہم، اسرائیلی فوج کے سرکاری اعداد و شمار میں وسیع پیمانے پر فرق پایا جاتا ہے جس میں صرف ۶؍ ہزار ۱۴۵؍ فوجیوں کے زخمی ہونے اور دیگر ۸۹۵؍ فوجیوں کے ہلاک ہونے کا ذکر ہے۔

اسرائیلی فوجیوں میں ذہنی صحت کے مسائل

روزنامہ کے مطابق، غزہ جنگ کے شروع ہونے کے بعد ۱۰؍ ہزار سے زائد اسرائیلی فوجی ذہنی صحت کے مسائل سے دوچار ہوئے ہیں جن میں ۳۶۷۹؍ فوجیوں کو پوسٹ ٹرومیٹک اسٹریس ڈس آرڈر (پی ٹی ایس ڈی) کی تشخیص ہوئی ہے۔ اخبار نے کہا کہ صرف ۲۰۲۴ء میں ۹ ؍ہزار فوجیوں نے نفسیاتی مسائل کو تسلیم کرنے کی درخواستیں جمع کرائیں جن میں اضطراب، ایڈجسٹمنٹ ڈس آرڈرز، پوسٹ ٹرومیٹک اسٹریس ڈس آرڈر اور ڈپریشن شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: اسرائیل غزہ کیلئے انسانی امدادکی بڑی مقدار کوتباہ کرچکا ہے

غزہ پر اسرائیلی جارحیت

جنگ بندی کی بین الاقوامی اپیلوں کو مسترد کرتے ہوئے، اسرائیلی فوج نے ۷؍ اکتوبر ۲۰۲۳ء سے غزہ پر وحشیانہ حملے جاری رکھے ہیں جس کے نتیجے میں غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اب تک ۵۹؍ ہزار ۸۰۰ ؍سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔ فلسطین کی وفا نیوز ایجنسی کے مطابق، تقریباً ۱۱؍ ہزار فلسطینی تباہ شدہ گھروں کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اموات کی اصل تعداد کہیں زیادہ ہو سکتی ہے اور ممکنہ طور پر ۲؍لاکھ سے تجاوز کر سکتی ہے۔ اس نسل کشی کے دوران، اسرائیل نے محصور علاقے کے بیشتر حصے کو کھنڈرات میں تبدیل کر دیا ہے اور اس کی تمام آبادی کو بے گھر کر دیا ہے۔ اسرائیلی قابض افواج کی مسلسل بمباری کے باعث غزہ پٹی میں خوراک کی شدید قلت اور بیماریوں کے پھیلاؤ میں اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ نومبر میں، بین الاقوامی فوجداری عدالت نے اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے خلاف غزہ میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزام میں گرفتاری کے وارنٹ جاری کئے تھے۔ اسرائیل اپنی جنگ کیلئے بین الاقوامی عدالت انصاف میں نسل کشی کے مقدمہ کا بھی سامنا کررہا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK