• Tue, 16 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

غزہ جنگ: ۲۰؍ ہزار سے زائد اسرائیلی فوجی زخمی، نصف نفسیاتی مریض: وزارت دفاع

Updated: September 15, 2025, 9:54 PM IST | Tal Aviv

اسرائیلی وزارت دفاع کے مطابق غزہ جنگ میں شمولیت اختیار کرنے والے ۲۰؍ ہزار سے زائد فوجی زخمی ہیں یا نفسیاتی مسائل کا شکار ہوچکے ہیں۔ ان میں سے بیشتر پی ڈی ایس ڈی سے متاثر ہیں۔

An injured officer is being taken for medical treatment. Photo: INN
ایک زخمی اہلکار کو طبی امداد دینے کیلئے لے جایا جارہا ہے۔تصویر: آئی این این

اسرائیلی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ اکتوبر ۲۰۲۳ء سے غزہ پر جاری جنگ کے آغاز سے اب تک ۲۰؍ ہزار سے زیادہ فوجی زخمی ہو چکے ہیں یا نفسیاتی مسائل کا شکار ہیں۔ ان میں سے نصف سے زائد ذہنی صحت کے مسائل میں مبتلا ہیں، جن میں پوسٹ ٹرامیٹک اسٹریس ڈس آرڈر (پی ڈی ایس ڈی) کی شرح سب سے زیادہ ہے۔ وزارت کے مطابق تقریباً ۵۶؍ فیصد زخمیوں کو پی ٹی ایس ڈی یا دماغی صحت کے دیگر امراض لاحق ہیں۔ وزارت نے مزید کہا کہ تقریباً ۴۵؍ فیصد معاملات میں جسمانی چوٹیں شامل ہیں جبکہ ۲۰؍ فیصد فوجی ذہنی اور جسمانی دونوں صورتوں سے لڑ رہے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ۹۹؍ فوجی ایسے ہیں جن کے متعدد اعضا کام نہیں کررہے ہیں یا ضائع ہوگئے ہیں، اس لئے انہیں مصنوعی اعضا کا سہارا لینا پڑ رہا ہے۔ ۱۶؍ فالج زدہ ہیں، ۵۶؍ ایسے ہیں جو ۱۰۰؍ فیصد سے زیادہ معذوری کا شکار ہیں اور ۲۴؍ مکمل طور پر معذور ہوچکے ہیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: ’گلوبل صمود‘: تیونس سے ۱۶ کشتیاں روانہ، یونان سے ۲؍ امدادی کشتیاں بیڑے میں شامل ہوگی

وزارت نے نوٹ کیا کہ ۲۰؍ ہزار معاملات میں تقریباً ۶۴؍ فیصد تربیت یافتہ اسرائیلی فوجی ہیں، اور ہر ماہ تقریباً ایک ہزار نئے فوجی اس میں شامل ہورہے ہیں جبکہ پرانے معاملات میں اب بھی بیشتر فوجیوں کا علاج کیا جارہا ہے۔ مجموعی طور پر فی الوقت ۱۸؍ ہزار فوجیوں کا علاج جاری ہے جن میں سے ۱۳؍ ہزار (تقریباً ۴۰؍  فیصد) نفسیاتی صدمے سے دوچار ہیں۔ وزارت کا اندازہ ہے کہ ۲۰۲۸ء تک تقریباً ایک لاکھ فوجی ان معاملات میں اسپتالوں میں ہوں گے جن میں سے نصف سے زائد پی ٹی ایس ڈی اور متعلقہ امراض میں مبتلا ہوں گے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK