ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے ہندوستان کی جانب سے ترکی کے خلاف بائیکاٹ کی اپیل کے باوجود پاکستان اور وزیراعظم شہباز شریف کو اپنی حمایت کا اظہار جاری رکھا ہے۔
EPAPER
Updated: May 15, 2025, 10:04 PM IST | Ankara
ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے ہندوستان کی جانب سے ترکی کے خلاف بائیکاٹ کی اپیل کے باوجود پاکستان اور وزیراعظم شہباز شریف کو اپنی حمایت کا اظہار جاری رکھا ہے۔
ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے ہندوستان کی جانب سے ترکی کے خلاف بائیکاٹ کی اپیل کے باوجود پاکستان اور وزیراعظم شہباز شریف کو اپنی حمایت کا اظہار جاری رکھا ہے۔ آپریشن سیندور کے دوران ہندوستانیوں نے ترکی اور آذربائیجان کی پاکستان نواز پالیسی پر سخت ناپسندیدگی کا اظہار کیا تھا۔ حالیہ دنوں میں یہ تنقید سوشل میڈیا ٹرینڈ اور عملی زندگی تک پھیل گئی، جہاں صارفین اور بعض سیاسی لیڈروں نے’’ `بائیکاٹ ترکی ‘‘مہم چلائی۔ ایکس پر ہیش ٹیگ سے لے کر ہندوستان کے مقامی بازاروں تک، شہریوں نے پاکستان کی حمایت کرنے والے ممالک سے تمام تعلقات ختم کرنے پر زور دیا۔
تاہم، ترکی کے صدر ان تنقیدوں سے بے نیاز نظر آئے، جو ترکی کے سیاحتی شعبے میں کمی کی شکل میں بھی نظر آ رہی ہیں۔
شہباز شریف نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر ترکی کے رہنماؤں کا پاکستان کی مضبوط حمایت اور غیر متزلزل یکجہتی اور دونوں ممالک کے درمیان ’’برادرانہ تعلقات‘‘ برقرار رکھنے پر ایکس پر ایک پوسٹ کے ذریعے شکریہ ادا کیا۔ اسی برادرانہ لہجے میں جواب دیتے ہوئے، ترکی کے صدر نے کہا، ’’میرے عزیز بھائی، ترکی اور پاکستان کے درمیان بھائی چارہ، جو دنیا کے بہت کم ممالک کو حاصل ہے، حقیقی دوستی کی بہترین مثالوں میں سے ایک ہے۔ ترکی کی حیثیت سے، ہم پاکستان کے امن، سکون اور استحکام کو بہت اہمیت دیتے ہیں۔ ہم پاکستانی ریاست کی معقول، صبرآمیز پالیسی کی تعریف کرتے ہیں، جو تنازعات کے حل میں مکالمے اور مصالحت کو ترجیح دیتی ہے۔‘‘ اس کے علاوہ، اردگان نے پاکستان کے ساتھ مستقبل میں بھی کھڑے رہنے کا وعدہ کیا۔
یہ بھی پڑھئے: ہندوستانی نژاد انیتا آنند کنیڈا کی نئی وزیر خارجہ
ترکی کی پاکستان کی کھلی حمایت خاص طور پر اس وقت زیر بحث آئی جب ہندوستانی ونگ کمانڈر ویومیکا سنگھ نے انکشاف کیا کہ پاکستان کی جانب سے ہندوستانی شہریوں اور فوجی اڈوں پر دہشت گردانہ کارروائیوں میں استعمال ہونے والے کچھ ڈرون ترکی کے بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے ایک حالیہ میڈیا بریفنگ میں کہا، ’’ابتدائی رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ یہ ڈرونز ترکی کے بنے ہوئے اسیس گارڈ سونگر ماڈل ہیں۔‘‘ ترکی کے دارالحکومت انقرہ نے ایک سرکاری نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان پاکستان کشیدگی کا ان کے ملک کی روزمرہ زندگی یا سیاحت پر کوئی اثر نہیں ہے۔ سیاحت کے محکمہ نے کہا کہ ہندوستانی مہمانوں کیلئے کوئی پابندی یا حفاظتی مسئلہ نہیں ہے۔‘‘ تاہم، ہندوستانی عوام نے ان اپیلوں پر توجہ نہیں دی، اور’’بائیکاٹ ترکی ‘‘کے تحت اپنےترکی کے سفر کو منسوخ کیا۔۔
ایز مائی ٹرپ کے شریک بانی ریکانت پٹی نے فائننشل ایکسپریس ڈاٹ کام کو بتایا، ’’حالیہ کشیدگی سیاحتی سفر پر اثر انداز ہو رہی ہے۔ ترکی کیلئے منسوخی کی شرح ۲۲؍ فیصداور آذربائیجان کیلئے ۳۰؍ فیصد تک پہنچ گئی ہے، جبکہ سیاح جارجیا، سربیا، یونان، تھائی لینڈ اور ویتنام جیسے مقامات کا انتخاب کر رہے ہیں۔‘‘ اسی طرح، میک مائی ٹرپ کے ترجمان نے بتایا، کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران جہاں آذربائیجان اور ترکی کیلئے بکنگ میں ۶۰؍ فیصد کی کمی آئی ہے، جبکہ اسی عرصے میں منسوخی میں ۲۵۰؍ فیصد کااضافہ ہوا ہے۔ کمپنی نے ایک بیان میں ہندوستانی مسافروں کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے ملک کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کریں اور ترکی اور آذربائیجان کے سفر سے گریز کریں، ہماری قوم کے ساتھ یکجہتی اور اپنے مسلح افواج کیلئے گہرے احترام کے تحت،ہم بائیکاٹ کے اس جذبے کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور تمام غیر ضروری سفر سے گریز کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔‘‘