Updated: June 03, 2025, 6:02 PM IST
| Berlin
جرمنی نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے اکتوبر ۲۰۲۳ءسے مئی۲۰۲۵ء کے درمیان اسرائیل کو۵۵۰؍ ملین امریکی ڈالر مالیت کے ہتھیاروں کی برآمدات کی منظوری دی ہے۔ یہ انکشاف ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب غزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے باعث عالمی سطح پر سخت تنقید اور احتجاج جاری ہے۔
جرمنی نے پیر کو کہا کہ اس نے اکتوبر۲۰۲۳ء سے اسرائیل کو تقریباً آدھی ارب یورو مالیت کے ہتھیار بیچنے کی منظوری دی ہے۔ ۷؍ اکتوبر۲۰۲۳ء سے۱۳؍ مئی۲۰۲۵ء تک جرمنی نے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی کیلئے۱ء۴۸۵؍ ملین یورو کے برآمدی لائسنس جاری کئے یہ معلومات حکومت کی پارلیمنٹ میں لیفٹ پارٹی کے سوال کے جواب میں دی گئی ہیں۔ منظور شدہ برآمدات میں ہتھیاروں کے نظام، گولہ بارود، ریڈار اور مواصلاتی آلات کے علاوہ زخموں کے خلاف گاڑیوں کے پرزے شامل ہیں۔
حکومت نے بتایا کہ اس نے برآمدات کی نوعیت کے بارے میں محدود معلومات فراہم کی ہیں کیونکہ وفاقی آئینی عدالت کے حکم کے تحت ایسی تفصیلات ظاہر نہیں کی جا سکتیں جو اسرائیل کی موجودہ فوجی صلاحیتوں یا ضروریات کو ظاہر کر سکیں۔ ایسی معلومات ظاہر کرنے سے جرمنی کے بین الاقوامی تعلقات کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ گذشتہ ہفتے جرمنی کے وزیر خارجہ جوہان ویڈفُل نے کہا تھا کہ برلن غزہ کی پٹی میں جاری اسرائیلی فوجی مہم کی روشنی میں مستقبل میں اسرائیل کو ہتھیار برآمد کرنے کی پالیسیاں دوبارہ دیکھ سکتا ہے اور ممکنہ طور پر ان پر پابندی لگا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: غزہ جنگ: ۲۴؍گھنٹے میں مزید۵۰؍سے زائد فلسطینی شہید
زیادہ تر جرمن چاہتے ہیں کہ غزہ جنگ کے دوران اسرائیل کو ہتھیاروں کی برآمدات معطل کی جائیں: سروے
جرمنی کے رائے عامہ کے ادارے’’انسہ’’ (Insa) کی جانب سے منگل کو جاری کردہ ایک سروے کے مطابق، غزہ کی جنگ کے پیش نظر جرمن شہریوں کی ایک معمولی اکثریت اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی معطل کرنے کی حمایت کرتی ہے۔ اس سروے کی بنیاد پر، ۵۸؍ فیصد افراد نے ہتھیاروں کی عارضی ترسیل روکنے کی حمایت کی جبکہ۲۲؍ فیصد نے اختلاف کیا۔ تقریباً ۱۹؍ فیصد افراد نے جواب نہیں دیا یا جواب دینے سے گریز کیا۔ فی الوقت جرمنی میں اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی پر شدید بحث جاری ہے، خاص طور پر غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں کے پس منظر میں۔ جرمن وزیر خارجہ جوہان ویڈفُل نے حال ہی میں اسرائیل کو ہتھیاروں کی برآمدات پر نظرثانی کا اعلان کیا ہے جبکہ وزیر داخلہ الیگزینڈر ڈوبرنڈٹ نے موجودہ معاہدہ شدہ مقدار میں ہتھیاروں کی برآمدات جاری رکھنے کی حمایت کی ہے۔ ۔ غزہ کی وزارت صحت نے پیر کو بتایا کہ ۷؍ اکتوبر۲۰۲۳ء سے اسرائیلی حملوں میں کم از کم۵۴؍ ہزار ۴۷۰؍فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔