جرمنی کے نئے چانسلر نے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے سے امریکہ کو خبر دار کیا، فرائیڈرک میرز نے امریکی حکومت پر جرمنی کے بارے میں `خدشات پھیلانے کا الزام لگایا۔
EPAPER
Updated: May 07, 2025, 9:28 PM IST | Berlin
جرمنی کے نئے چانسلر نے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے سے امریکہ کو خبر دار کیا، فرائیڈرک میرز نے امریکی حکومت پر جرمنی کے بارے میں `خدشات پھیلانے کا الزام لگایا۔
جرمنی کے نئے چانسلر فرائیڈرک میرز نے بدھ کو امریکہ کو اپنے ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرنے کی تنبیہ کی۔ انہوں نے سرکاری نشریاتی ادارے زیڈ ڈی ایف کو انٹرویو میں کہا، ’’ میں امریکی حکومت کو متنبہ کردینا چاہوں گا کہ وہ جرمنی کے اندرونی معاملات کو جرمنی کا اندرونی معاملہ ہی رہنے دیں اور ان سیاسی تنازعات سےحتی الامکان دور رہیں۔‘‘ جبکہ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وہ جمعرات کو امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے فون پر بات کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ ابھی تک ذاتی طور پر ٹرمپ کو نہیں جانتے، لیکن ان سے کھل کر بات کریں گے۔
یہ بھی پڑھئے: نیویارک ٹائمز کو ۴، نیو یارکر کو ۳؍ اور واشنگٹن پوسٹ کو ایک پلٹزرایوارڈ تفویض
میرز نے زور دے کر کہا کہ’’ انہوں نے خود کبھی بھی امریکی انتخابی مہم میں مداخلت نہیں کی اور کسی ایک طرف نہیں کھڑے ہوئے۔‘‘ چانسلر نے امریکی حکومت پر جرمنی کے بارے میں مضحکہ خیز اور بے بنیاد خیالات پھیلانے کا الزام لگایا۔ جب ان سے امریکہ کی دور راست متبادل برائے جرمنی پارٹی کی حمایت کے بارے میں پوچھا گیا، تو انہوں نے کہاکہ ’’ میرا ہمیشہ یہی خیال رہا ہے کہ امریکہ انتہا پسند پارٹیوں اور سیاسی مرکز کی پارٹیوں میں فرق کر سکتا ہے۔‘‘ امریکی حکومت کے نمائندوں نے انتخابی مہم کے دوران بار بار اور پرجوش طریقے سے اے ایف ڈی کی حمایت کی، اور ٹرمپ کے قریبی ساتھی ایلون مسک نے تواے ایف ڈی کی لیڈرایلس وائیڈل کا انٹرویو بھی لیا۔ واضح رہے کہ حال ہی میں، وائٹ ہاؤس نے جرمن حکومت کے ذریعے اے ایف ڈی کودائیں بازو کی انتہا پسند جماعت قرار دینے پر سخت تنقید کی تھی۔