Inquilab Logo Happiest Places to Work

گجرات:احمدآباد میں ایئر انڈیا طیارہ حادثہ کا اتفاقاً ویڈیو بنانے والانوعمر طالب علم آرین صدمے کاشکار

Updated: June 16, 2025, 5:05 PM IST | Ahemdabad

آرین نے احمدآباد طیارہ حادثہ کی اپنی ریکارڈ کردہ ویڈیو سب سے پہلے اپنے والد کو بھیجی تھی جو بعد میں سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوگئی اور اس نے آرین کو اس سانحے کی کہانی کا غیر ارادی طور پر حصہ بنا دیا۔ حادثہ کے جذباتی اثرات سے نبردآزما، آرین نے سنیچر کو احمدآباد کرائم برانچ کو بطور عینی شاہد اپنا بیان دیا۔

Aryan Asari. Photo: INN
آرین اساری۔ تصویر: آئی این این

ایک ہوائی جہاز کو قریب سے دیکھنے کا تجسس، گجرات کے ۱۷ سالہ آرین اساری کیلئے ایک صدمہ میں تبدیل ہوگیا۔ آرین نے ۱۲ جون کو ہوئے احمدآباد طیارہ حادثہ کا اتفاق سے ویڈیو بنالیا تھا جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔تاہم، اس دلخراش حادثہ کا چشم دید گواہ بننے کے بعد وہ صدمہ کا شکار ہو گیا ہے۔

دی ٹیلی گراف کی ایک رپورٹ کے مطابق، آرین، گجرات کے اراولی ضلع کے شاملجی تعلقہ میں تعلق رکھتا ہے جو احمدآباد سے تقریباً ۱۳۰ کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ بارہویں جماعت کے طالب علم آرین ۱۲ جون کو نئے تعلیمی سال کیلئے درسی کتابیں خریدنے کیلئے احمدآباد آیا تھا۔ اس نے بتایا کہ وہ جمعرات کو دوپہر تقریباً ۱۲:۳۰ بجے احمدآباد کے میگھانی نگر میں اپنے والد کے کرائے کے گھر پہنچا جو احمدآباد کے سردار ولبھ بھائی پٹیل بین الاقوامی ہوائی اڈے اور حادثے کی جگہ کے درمیان واقع ہے۔ اسے معلوم ہوا کہ طیارے اکثر اس علاقے کے اوپر، کم اونچائی پر اڑتے ہیں۔ اس نے تجسس کے باعث چھت پر جانے کا فیصلہ کیا تاکہ ایک ایسا منظر دیکھ سکے جو اس نے پہلے کبھی نہ دیکھا ہو۔

یہ بھی پڑھئے: طیارہ حادثہ : وجوہات اب تک پتہ نہیں چل سکیں

صحافیوں سے بات کرتے ہوئے آرین نے کہا کہ میں نے تجسس کے چلتے ایک طیارے کی ویڈیو بنائی جو کم اونچائی سے گزر رہا تھا، کیونکہ میں نے کبھی اس قدر قریب سے کسی طیارے کو نہیں دیکھا تھا۔ لیکن آرین کے ذریعے بنائی گئی، فلائٹ AI-171 کی ویڈیو ایک خوفناک عینی شاہد کے بیان میں تبدیل ہو گئی۔ آرین نے مزید کہا کہ جب طیارہ نیچے آنے لگا، میں نے سوچا کہ یہ ایئرپورٹ کی دوسری جانب اترے گا۔ لیکن وہ میری آنکھوں کے سامنے گرا اور وہاں سے شعلے بلند ہونے لگے۔ یہ منظر بہت خوفناک تھا۔" اس کی آواز میں اس یاد کا اثر واضح تھا۔ آرین نے امید ظاہر کی کہ وہ اس حادثے کی تصاویر سے نجات پا سکے گا جو اس نے غیر ارادی طور پر ریکارڈ کیں۔ 

آرین نے یہ ویڈیو سب سے پہلے اپنے والد کو بھیجی تھی جو بعد میں سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوگئی اور اس نے آرین کو اس سانحے کی کہانی کا غیر ارادی طور پر حصہ بنا دیا۔ حادثہ کے جذباتی اثرات سے نبردآزما، آرین نے سنیچر کو احمدآباد کرائم برانچ کو بطور عینی شاہد اپنا بیان دیا۔

یہ بھی پڑھئے: ہندوستان کا ایئر انڈیا بوئنگ ۷۸۷؍ کے تمام طیاروں کی جانچ پڑتال کا حکم

آرین کے والد، جو فوج سے ریٹائر ہو چکے ہیں، نے حال ہی میں احمدآباد میٹرو میں سیکورٹی گارڈ کی نوکری شروع کی تھی، جس کی وجہ سے وہ میگھانی نگر میں اس کرائے کے گھر میں رہ رہے تھے۔ گھر کی مالکن کیلاشبا نے آرین کے بیان کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ وہ پہلی بار احمدآباد آیا تھا اور چند گھنٹوں کے اندر ہی اس نے اتنا خوفناک منظر دیکھ لیا۔ اس نے جو ویڈیو بنائی، وہ سب سے پہلے اپنے والد کو بھیجی اور بعد میں وہ وائرل ہو گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ آرین اپنی تعلیم دوبارہ شروع کرنے کیلئے اپنے آبائی گاؤں واپس جا رہا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK