حماس نے ایک بیان میں کہا کہ دو سالہ نسل کش جنگ کے باوجود اسرائیل اپنے کسی بھی ہدف کو حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے، ساتھ ہی بین الاقوامی سطح پر اسرائیل مسلسل تنہا ہوتا جارہا ہے، یہ بیان غزہ جنگ کے دو سال مکمل ہونے پر حماس کی جانب سے آیا ہے۔
EPAPER
Updated: October 08, 2025, 9:07 PM IST | Gaza
حماس نے ایک بیان میں کہا کہ دو سالہ نسل کش جنگ کے باوجود اسرائیل اپنے کسی بھی ہدف کو حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے، ساتھ ہی بین الاقوامی سطح پر اسرائیل مسلسل تنہا ہوتا جارہا ہے، یہ بیان غزہ جنگ کے دو سال مکمل ہونے پر حماس کی جانب سے آیا ہے۔
حماس نے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ غزہ پر نسل کشی کی جنگ کے باوجود اسرائیل اپنے کسی بھی ہدف کو حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکا ہے، اورمزید یہ کہ بین الاقوامی سطح پر تل ابیب خود کو تیزی سے تنہا پا رہا ہے، محصور غزہ پٹی میں وہ مسلسل جنگی جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے۔ٹیلی ویژن پر نشر کیے گئے ایک خطاب میں، حماس کے سینئر عہدیدار فوازی برہوم نے کہا کہ غزہ کے بیشتر حصوں کو تباہ کرنے کے باوجود، اسرائیل فلسطینیوں کو جلاوطن کرنے میں ناکام رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وسیع تر مشرق وسطیٰ میں اسرائیل کی جاری فوجی کارروائیوں نے اسے پورے خطے کے لیے ایک خطرے کے طور پر مزید بے نقاب کیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: اٹلی: وزیراعظم ، دو وزراء کے خلاف غزہ نسل کشی میں شمولیت کی آئی سی سی میں شکایت
برہوم نے کہا، ’’جاری نسل کشی‘‘کے نتیجے میں اسرائیل کو غیر معمولی تنہائی کا سامنا ہے اور اس نے کارکنوں اور تحریکوں کو ہمارے عوام کے ساتھ کھڑے ہونے اور ان کی آزاد ریاست کو تسلیم کرنے پر آمادہ کیا ہے۔‘‘واضح رہے کہ حماس کا یہ بیان جنگ کے شروع ہونے کی دوسری سالگرہ کے موقع پر آیا، ایسے وقت میں جب حماس کے مذاکرات کرنے والے نمائندے مصر کے بحیرہ احمر کے شرم الشیخ میں گزشتہ روز پہنچے تھے، تاکہ نسل کشی کو ختم کرنے کے مقصد سے بالواسطہ مذاکرات ہو سکیں۔برہوم نے وضاحت کی کہ ’’مذاکراتی ٹیم ہمارے عوام کی خواہشات کو پورا کرنے والے معاہدے کے حصول کی راہ میں تمام رکاوٹیں دور کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔‘‘انہوں نے کہا، ’’ہم مکمل جنگ بندی، غزہ کی پٹی سے اسرائیلی فوج کی مکمل واپسی، اور بے گھر ہونے والوں کی واپسی کی ضمانت چاہتے ہیں۔‘‘انہوں نے یہ بھی کہا کہ حماس نے گزشتہ دو سالوں میں جنگ بندی کے تمام سابقہ اقدامات کے ساتھ ’’بڑی ذمہ داری‘‘کا مظاہرہ کیا ہے، جن میں سے تازہ ترین صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی تجویز ہے۔‘‘برہوم نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کو خبردار کیا کہ وہ موجودہ مذاکرات کو نہ روکے جیسا کہ اس نے ماضی میں کیا تھا۔
یہ بھی پڑھئے: اسرائیل کا غزہ جانے والے فریڈم فلوٹیلا کولیشن کے جہازوں پر حملہ، کارکنان گرفتار
واضح رہے کہ امن مذاکرات کی بنیاد صدر ٹرمپ کی حال ہی میں پیش کردہ۲۰؍ نکاتی امن تجویز ہے، جس کے تحت فوری جنگ بندی، یرغمالوں کی رہائی، اور غزہ کی انتظامیہ کو ایک غیرسیاسی فلسطینی ٹیکنوکریٹک کمیٹی کے حوالے کرنے جیسے اقدامات شامل ہیں ۔