• Mon, 13 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ہرشا بھوگلے کی عوام سے کبوتروں کو دانہ نہ ڈالنے کی اپیل

Updated: October 13, 2025, 12:02 PM IST | New Delhi

ہرشا بھوگلے نے عوام سے کبوتروں کو دانہ نہ ڈالنے کی اپیل کی ہے، انہوں نے خبردار کیا کہ کبوتروں کی بیٹ ، ہوا کو آلودہ کر رہی ہے ، جو پھیپھڑوں کی بیماریوں کا سبب بن سکتی ہے۔

Indian cricket commentator Harsha Bhogle. Photo: INN
ہندوستانی کرکٹ کمینٹیٹر ہرشا بھوگلےتصویر: آئی این این

ہرشا بھوگلے نے عوام سے اپیل کی ہے کہ ’’کبوتروں کو دانا ڈالنا بند کریں،‘‘ایک ایسا عمل جسے ملک میں بہت سے لوگ ایک نیک کام سمجھتے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ کبوتروں کے فضلے کے اطراف سانس لینے  سے پھیپھڑوں کی شدید بیماریاں لاحق ہو سکتی ہیں۔ہندوستانی کرکٹ کمینٹیٹر ہرشا بھوگلے نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر عوام سے کبوتروں کو دانا ڈالنا بند کرنے کی اپیل کی۔ ساتھ ہی، انہوں نے دی انڈین ایکسپریس کے ایک مضمون کی مدد سے کبوتروں کے فضلے  کے اطراف سانس لینے  سے متعلق صحت کے خطرات کی طرف توجہ دلائی۔ 

یہ بھی پڑھئے: پونے : سڑک حادثات کیخلاف شدید احتجاج

انہوں نے اپنے مضمون میںایک خاتون کا ذکرکیا جو کبوتروں کے فضلے کی وجہ سے پھیپھڑوں کے فائبروسس میں مبتلا ہو کر جان سے ہاتھ دھو بیٹھیں۔بھوگلے نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک پوسٹ میں لکھا، ’’دہلی میں گراؤنڈ جاتے ہوئے، میرا دل دہل گیا جب میں نے لوگوں کو کبوتروں کی پوری فوج کو دانا ڈالتے دیکھا۔‘‘انہوں نے مزید کہا، ’’ڈاکٹر کبوتروں کے فضلے کے اطراف سانس لینے کے خطرات اور اس سے ہونے والی پھیپھڑوں کی شدید بیماری کے بارے میں کافی عرصے سے خبردار کر رہے ہیں۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: سپریم کورٹ نے دیوالی پر ۵؍ دنوں کیلئے دہلی میں پٹاخوں کی اجازت دی

واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب ہرشا بھوگلے نے لوگوں سے کبوتروں کو دانا ڈالنا بند کرنے کی اپیل کی ہے۔۲۰۲۴ء میں، انہوں نے ایک سوشل میڈیا صارف کی پوسٹ کو اقتباس کے طور پر پیش کیا، جس میں کہا گیا تھا، ’’براہِ کرم کبوتروں کو دانا ڈالنا بند کریں۔ آپ عملاً خود اور اپنے اردگرد کے لوگوں میں سانس کی بیماریوں کو فروغ دے رہے ہیں،‘‘دریں اثناء کبوتروں سے پھیلنے والے انفیکشن کے بارے میںصحت کے ماہرین خبردار کرتےرہے ہیں کہ کبوتروں کا فضلہ اور پر مختلف سانس کی بیماریوں سے منسلک ہیں۔ کبوتر ہائیپرٹینشن اور نیومونائٹس جیسی شدید اور کمزور کر دینے والی بیماریاں بھی پھیلا سکتے ہیں، جو بعد میں انٹراسٹیشل لنگ ڈیزیز یا فائبروٹک پھیپھڑوں کی بیماری کا سبب بن سکتی ہیں۔ ایف ای ڈاٹ کام نے مزید رپورٹ کیا کہ ہائپر سینسیٹیوٹی نیومونائٹس کبوتروں کے رابطے سے ہونے والی سب سے سنگین بیماریوں میں سے ایک ہے۔ یہ انٹراسٹیشل پھیپھڑوں کی بیماری کی ایک قسم ہے جو پھیپھڑوں کے فائبروسس یا سکڑن کا سبب بن سکتی ہے۔ کبوتروں کے فضلے میں بیکٹیریا، پھپھوند اور وائرس ہو سکتے ہیں۔ جب فضلہ سوکھ جاتا ہے، تو وہ دھول میں بدل جاتا ہے جو ہوا میں شامل ہو سکتا ہے اور سانس کے ذریعے اندر جا سکتا ہے، جس سے صحت کو خطرہ لاحق ہو جاتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK