انٹرنیٹ پر وائرل ویڈیوز میں مظاہرین کو نعرے لگاتے ہوئے دکھایا گیا ہے جس کے بعد ان کے ساتھ بدتمیزی کی گئی اور پولیس نے انہیں زبردستی حراست میں لے لیا۔
EPAPER
Updated: October 06, 2025, 8:07 PM IST | Chandigarh
انٹرنیٹ پر وائرل ویڈیوز میں مظاہرین کو نعرے لگاتے ہوئے دکھایا گیا ہے جس کے بعد ان کے ساتھ بدتمیزی کی گئی اور پولیس نے انہیں زبردستی حراست میں لے لیا۔
انڈین پیپل اِن سولیڈیریٹی ود فلسطین (آئی پی ایس پی) کے مطابق، ہریانہ کے روہتک میں اتوار کی شام کو فلسطین کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کا مظاہرہ کرنے والے کارکنوں کو پولیس نے حراست میں لے لیا اور مبینہ طور پر انہیں ۱۵ گھنٹوں سے زیادہ وقت تک حراست میں رکھا گیا۔ نوجوانوں کی تنظیم نے کہا کہ خواتین سمیت ۶ کارکنوں کو ایک پرامن احتجاج کے دوران گرفتار کیا گیا۔ ایک ترجمان نے مکتوب میڈیا کو بتایا کہ ”خواتین کو شام میں رہا کر دیا گیا ہے لیکن مرد کارکنان ابھی بھی حراست میں ہیں۔“
URGENT! URGENT! URGENT!
— BDS India (@BDS_in_India) October 6, 2025
Five members of IPSP still under detention after 15 hours — police have not given any reason for it.
Civil lines police station, Rohatk:
+9196715-42877
+917082999117
+919306946925
+911262228135#illegal #policebrutality #detention #haryana pic.twitter.com/kxagIoIC2D
آئی پی ایس پی نے ایک بیان میں الزام لگایا کہ مظاہرین کو حراست میں لینے سے پہلے ”سنگھی غنڈوں“ نے ان پر حملہ کیا۔ گروپ نے الزام لگایا کہ ”ہمارے ساتھیوں کو روہتک میں سنگھی غنڈوں نے بری طرح مارا پیٹا اور پولیس نے فلسطین اور ’گلوبل صمود فلوٹیلا‘ کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کیلئے احتجاج کرنے پر انہیں غیر قانونی طور پر حراست میں لے لیا۔“
یہ بھی پڑھئے: این بی ڈی ایس اے کا زی نیوز کو ’مہندی جہاد‘ نشریات ہٹانے کا حکم
انٹرنیٹ پر وائرل ویڈیوز میں مظاہرین کو نعرے لگاتے ہوئے دکھایا گیا ہے جس کے بعد ان کے ساتھ بدتمیزی کی گئی اور پولیس نے انہیں زبردستی حراست میں لے لیا۔ آئی پی ایس پی نے مزید دعویٰ کیا کہ جھگڑے کے دوران کئی کارکن زخمی ہوئے اور پولیس نے احتجاج کو درہم برہم کرنے والوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔ اطلاعات کے مطابق، زیر حراست افراد کو سول لائنز پولیس اسٹیشن لے جایا گیا ہے۔ حکام نے اب تک گرفتاریوں یا حملے کے الزامات کے حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔
واضح رہے کہ آئی پی ایس پی اور بی ڈی ایس انڈیا کی جانب سے شروع کی گئی ملک گیر مہم کے تحت، روہتک کے علاوہ دہلی، پونے اور دیگر شہروں میں بھی ایسے مظاہرے منعقد کئے گئے۔ دونوں گروپس کے کارکنوں نے کہا کہ انہیں فلسطین حامی پر امن احتجاجی مظاہروں میں حصہ لینے پر اکثر ہراسانی اور پولیس کے مقدمات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ بی ڈی ایس انڈیا کے ایک رکن نے زور دیا ”ہم غزہ اور مغربی کنارے میں ہونے والی نسل کشی کے خلاف اپنی آواز بلند کرتے رہیں گے۔“