ماہر قلب ڈاکٹر نظیر جوالے کے بقول دل کا دورہ پڑنے کی صورت میں کوئی بھی شخص دونوں ہاتھوں سے سینے کو پمپ کرکے متاثرہ کی جان بچا سکتا ہے۔
EPAPER
Updated: September 18, 2023, 11:28 AM IST | Nadeem Asran | Mumbai
ماہر قلب ڈاکٹر نظیر جوالے کے بقول دل کا دورہ پڑنے کی صورت میں کوئی بھی شخص دونوں ہاتھوں سے سینے کو پمپ کرکے متاثرہ کی جان بچا سکتا ہے۔
شہراورمضافات میں امراض قلب کے بڑھتے واقعات و اموات سے اکثر و بیشتر شہری خوفزدہ اور فکر میں مبتلا ہیں ۔ مرض کی سنگینی اور مدنپورہ ، ناگپاڑہ ، مورلینڈ روڈ کی گنجان آبادی میں یکے بعد دیگرے امراض قلب سے ہونے والی اموات و واقعات کو دیکھتے ہوئے اس کے سد باب کیلئے مورلینڈ روڈ یوتھ گروپ نے شہر کے ماہر کارڈیو لوجسٹ ڈاکٹر نظیر جوالے کی سرپرستی میں ایک سیمنار کا ا ہتمام کیا ۔
امراض قلب شہریوں کے لئے لمحہ فکریہ ہے اس بات کا اندازہ بی ایم سی کی تین سال پر مشتمل جاری کردہ اس رپورٹ سے لگایا جاسکتا ہے کہ ۲۰۲۰ءمیں جہاں سرکاری اورپرائیویٹ اسپتالوں میں ایک سال میں ۵؍ ہزار ۶۳۳؍ افراد کے دل کا دورہ پڑنے سے موت ہوئی وہیں ۲۰۲۱ء میں یہ تعداد بڑھ کر ۱۰؍ ہزار ۶۳۸؍ ہوگئی ۔ اسی طرح ۲۰۲۲ء میں ۹؍ ہزار ۴۷۰؍ افرادامراض قلب کے سبب فوت ہوئے تھے ۔ اس کے علاوہ بی ایم سی محکمہ صحت کے بقول شہر اور مضافات میں ہر گھنٹے میں ایک یا دو فرد دل کا دورہ پڑنے سے فوت ہوتے ہیں جبکہ ایک دن میں ۲۴؍ تا ۲۵؍ افراد کی امراض قلب کے سبب موت ہوتی ہے ۔ ڈاکٹر جوالے نے اس رپورٹ کےعلاوہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی ترتیب کردہ رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں ۷؍ لاکھ سے زائد لوگ مذکورہ بالا مرض کے سبب فوت ہوتے ہیں ۔
مورلینڈ روڈ کے کوکنی ہال میں سیکڑوں مرد و خواتین کی موجودگی میں سماجی رضا کار تاج قریشی کے ذریعہ پروگرام کے مقاصد کا حوالہ دینے پر ڈاکٹر نظیر جوالے نےکہا کہ ’’ دل کا دورہ پڑنے کے فوراً بعد محض تین منٹ کا وقفہ بہت ہی نازک ہوتا ہے ۔ اگر مریض کو فوری طبی مدد فراہم نہیں جاسکتی ہے تو گھر میں موجود یا باہر بھی کوئی بھی شخص انسانیت کے ناطہ متاثرہ شخص کو دل کا دورہ پڑنے پر ’سی پی آر‘ تکنیک سے متاثرہ کی جان بچاسکتا ہے ۔ سی پی آر سی ایک ایسا عمل ہے جس میں متاثرہ کے سینے کو دونوں ہاتھوں سے اتنی طاقت سے پمپ کرنا ہوتا ہے جس سے اس کے خون کادورانیہ جو دل کا دورہ پڑنے سے بند ہوجاتا ہے دوبارہ شروع ہوجائے ۔ اس کے ساتھ ہی ایمرجنسی ۱۰۸؍ نمبر پر فون کرکے طبی مددحاصل کی جاسکتی ہے ۔‘‘ڈاکٹر کے بقول دل کا دورہ پڑنے کی کئی علامات ہیں جس میں سینے کے علاوہ پیٹ کے حصہ ، ایک ہاتھ یا دونوں ہاتھوں اور دانتوں کے علاوہ گردن میں بھی شدید درد ہوسکتا ہے ۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ نوجوانوں میں اب یہ مرض عام ہوتا جارہا ہے۔۳۰؍ تا ۶۰؍ سال کی عمر کے لوگوں میں دل کے عارضہ کی بڑھتی وجوہات میں سے سب سے اہم وجہ ذہنی تناؤ، ورزش نہ کرنا ، کم سونا اور ٹھوس غذا کا استعمال نہ کرنا شامل ہے ۔ڈاکٹر جوالے اور ان کی ٹیم نے اس موقع پر خواتین و مرد کو دل کا دورہ پڑنے پر اس کی جان بچانےکیلئے سی پی آرتکنیک کا استعمال کرنے کی ٹریننگ بھی دی ۔