رائے گڑھ کے مانگائوں میں’ جن آکروش کمیٹی‘ کے کارکنان نے یوم آزادی کے موقع پراحتجاج شروع کیا۔
EPAPER
Updated: August 16, 2024, 1:34 PM IST | Siraj Shaikh | Murud-Janjira
رائے گڑھ کے مانگائوں میں’ جن آکروش کمیٹی‘ کے کارکنان نے یوم آزادی کے موقع پراحتجاج شروع کیا۔
ممبئی۔ گوا ہائی وے کا کام گزشتہ ۱۷؍ سال سے رکا ہوا ہے۔ اہل کوکن صبر اب جواب دینےلگا ہے۔ یوم آزادی کے موقع پر جن آکروش کمیٹی نے سڑک کی تعمیر میں جاری تعطل کے خلاف رائے گڑھ ضلع میں واقع ما نگاؤں کے نیو بس اسٹیشن کے قریب بھوک ہڑتال شروع کر دی۔ اس کی قیادت کمیٹی کے چیئرمین اجے جا دھو کر رہے ہیں۔ مختلف تنظیموں نے اس بھوک ہڑتال کی حمایت کی ہے۔ جن آکروش کمیٹی کا کہنا ہے کہ بھوک ہڑتال اس وقت تک جاری رہے گی جب تک وزیر اعلیٰ خو د یہاں آکر تحریری یقین دہانی نہیں کرواتے۔
یہ بھی پڑھئے:ایم آئی ایم کی جانب سے انڈیا اتحاد میں شامل پارٹیوں کو پیش کش
اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے اجے جادھو نے کہا کہ کوئی بھی کام ایک نظام کے مطابق ہوتا ہے۔ حکومت اور ٹھیکیدار ممبئی گوا ہائی وے کے کام کے تعلق سے مناسب جواب دینے کے قابل نہیں ہیں۔ شاہراہ ایک معمہ بن چکی ہے۔ درمیان میں کہا گیا کہ زمین کے حصول میں رکاوٹ ہے اور پھر کہا جاتا ہے کہ اراضی کے حصول کا مسئلہ حل ہو گیا ہے۔ تو اب اس شاہراہ کا کام کیوں رکا ہوا ہے؟ ۱۷؍سال سے یہ کام رکا ہوا ہے۔ اب یہاں کے لوگوں کے صبر کا پیمانہ بھر گیا ہے۔ سوراجیہ بھومی آندولن اور سمردھ کوکن ایسوسی ایشن کے صدر سنجے یادو نے بھی اس بھوک ہڑتال کی ہے حمایت کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ۱۲؍ سال گزرنے کے بعد بھی ما نگاؤں بائی پاس کا کام مکمل نہیں ہوا ہے۔ آج پوری شاہراہ کی حالت خراب ہے۔ اس کی وجہ سے سیاحوں کی تعداد میں کمی آئی ہے اور اس سے سیاحت متاثر ہوئی ہے۔ انہوں نے انتباہ دیا کہ کوکن میں دوسرے کسی بھی ہائی وے یا روٹ کا کام اس وقت تک نہیں ہونے دیا جائے گا جب تک اس ہائی وے کا کام مکمل نہیں ہو جاتا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ کو اس معاملے پر توجہ دینی چاہئےاور جلد از جلداس کام کو مکمل کروانا چاہئے۔
اس موقع پر مظاہرین نے حکومت کے خلاف نعرے لگائے اور کہا کہ جب تک وزیر اعلیٰ خود ان کے پاس آکر اس بات کی یقین دہانی نہیں کرواتے کہ یہ سڑک کب تک بن جائے گی تب تک احتجاج جاری رہے گا۔