اویسی نے بریلی میں بدامنی کے پس منظر میں بی جے پی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس ملک میں آئی لو مودی کہنا آسان ہے لیکن آئی لو محمدؐ کہنا مشکل بنا دیا گیا ہے‘‘۔ انہوں نے تشدد کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور پولیس کے رویے پر سوالات اٹھائے۔
EPAPER
Updated: October 03, 2025, 3:59 PM IST | Hyderabad
اویسی نے بریلی میں بدامنی کے پس منظر میں بی جے پی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس ملک میں آئی لو مودی کہنا آسان ہے لیکن آئی لو محمدؐ کہنا مشکل بنا دیا گیا ہے‘‘۔ انہوں نے تشدد کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور پولیس کے رویے پر سوالات اٹھائے۔
اے آئی ایم آئی ایم (AIMIM) کے صدر اسد الدین اویسی نے بریلی میں ہونے والی بدامنی کو لے کر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر طنز کیا ہے۔ حیدرآباد کے شیخ پیٹ، جوبلی ہلز میں ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس ملک میں آپ ’’آئی لو مودی‘‘ کہہ سکتے ہیں لیکن ’’آئی لو محمدؐ‘‘ نہیں کہہ سکتے۔ پھر انہوں نے سوال کیا، ’’آپ اس ملک کو کہاں لے جا رہے ہیں ؟‘‘
’’آئی لو مودی کہہ سکتے ہیں لیکن آئی لو محمد نہیں ‘‘
انہوں نے کہا،’’اس ملک میں کوئی کہے ’آئی لو مودی‘ تو میڈیا بھی خوش ہوجاتا ہے۔ لیکن اگر کوئی کہے ’آئی لو محمدؐ‘ تو اس پر اعتراض ہوتا ہے۔ ‘‘یہ بات انہوں نے اسٹیج پر اس وقت کہی جب انہوں نے شیخ پیٹ ڈویژن، جوبلی ہلز میں ۹۷ء۹؍کروڑ روپے کے سات ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیا۔ انہوں نے اتر پردیش کے اس شہر میں ہونے والے تشدد کی مذمت کی جو اس وقت ہائی الرٹ پر ہے اور جہاں انٹرنیٹ سروسیز معطل ہیں۔ گھریلو محکمے کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق، جسے پی ٹی آئی نے نقل کیا، شہر میں انٹرنیٹ، براڈبینڈ اور ایس ایم ایس خدمات۲؍ اکتوبر دوپہر ۳؍بجے سے۴؍ اکتوبر دوپہر۳؍ بجے تک بند رہیں گی تاکہ امن و امان قائم رکھا جا سکے۔
یہ بھی پڑھئے: لداخ تشدد: سونم وانگ چک کی اہلیہ نے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا، رہائی کا مطالبہ
’’پولیس اقتدار والوں کی جوابدہ‘‘
اویسی نے کچھ ویڈیوز کا حوالہ دیا جن میں الزام لگایا گیا کہ پولیس نے لوگوں پر لاٹھی چارج کیا اور کچھ دکانداروں نے ان پر پھول برسائے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس ہمیشہ اقتدار میں رہنے والوں کی جوابدہ ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’پیغمبر محمدؐ کے علاوہ کسی کا نام محمد نہیں تھا۔ اگر آپ ان کے پوسٹر لگاتے ہیں تو آپ کو ان کا احترام بھی کرنا ہوگا۔ میں حکومت سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ وہ اتنے سارے قوانین کیوں بنا رہی ہے اور کیا ہو رہا ہے؟‘‘ اس سے پہلے اویسی نے کانپور میں لگے پوسٹروں پر ہونے والے تنازع پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا، ’’اگر کوئی ’آئی لو مہا دیو‘ گروپ ہے تو اس میں کیا مسئلہ ہے؟ اس میں کون سی بات غیروطن پرستی ہے؟ یہ کس قسم کا تشدد پھیلاتا ہے؟ اگر لفظ ’لو‘ ہے تو پھر کسی کو مسئلہ کیوں ہے؟‘‘انہوں نے مزید کہا، ’’ایک مسلمان کا ایمان اس وقت تک مکمل نہیں ہوتا جب تک وہ دنیا کی ہر چیز سے بڑھ کر نبی کریم ﷺ سے محبت نہ کرے۔ جب آپ اس بات پر اعتراض کرتے ہیں تو دنیا کو کیا پیغام دے رہے ہیں ؟‘‘