یورپی پارلیمنٹ کی فرانسیسی-فلسطینی رکن ریما حسن نے فرانس کے طلبہ کا مشترکہ بیان شیئر کیا جس میں فلوٹیلا کی حمایت میں عالمی یکجہتی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
EPAPER
Updated: September 30, 2025, 10:03 PM IST | Paris
یورپی پارلیمنٹ کی فرانسیسی-فلسطینی رکن ریما حسن نے فرانس کے طلبہ کا مشترکہ بیان شیئر کیا جس میں فلوٹیلا کی حمایت میں عالمی یکجہتی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
یورپ بھر کی طلبہ تنظیموں نے خبردار کیا کہ اگر غزہ جانے والے ’صمود گلوبل فلوٹیلا‘ کو روکنے کی اسرائیلی کوششیں کامیاب ہوتی ہیں تو وہ کلاسیز روک دیں گے۔ واضح رہے کہ غزہ کی ناکہ بندی توڑنے کیلئے روانہ ہوئی کشتیوں کا بیڑا غزہ کے قریب پہنچ چکا ہے اور اس پر سوار کارکنوں نے محصور علاقے کے قریب پہنچتے ہی دھماکوں اور ڈرون کی مداخلت کی اطلاع دی ہے۔ ان خبروں کے سامنے آتے ہی فرانس، اٹلی، جرمنی، بیلجیئم، نیدرلینڈز اور دیگر ممالک کی طلبہ تنظیمیں ’گلوبل صمود فلوٹیلا‘ کی حمایت میں متحد ہو گئی ہیں۔
ایک مشترکہ پریس بیان میں، فرانسیسی طلبہ نے کہا کہ ”ہم اپنی حکومتوں کو بتانا چاہتے ہیں: اگر فلوٹیلا کو روکا گیا تو ہم کلاسیز روک دیں گے۔“ یورپی پارلیمنٹ کی فلسطین نژاد رکن ریما حسن نے یہ بیان اپنے ایکس اکاؤنٹ سے شیئر کیا جس میں فلوٹیلا کی حمایت میں عالمی یکجہتی کا مطالبہ کیا گیا ہے اور مزید طلبہ تنظیموں سے اس تحریک میں شامل ہونے کی اپیل کی گئی ہے۔
🔴 Student collectives from France, Italy, Germany, Belgium, the Netherlands and others announce they will stop classes if the flotillas are stopped. The message is clear: Students everywhere stand up against genocide and occupation, and grassroots initiatives must grow. You can… pic.twitter.com/bRxdnI7MM0
— Rima Hassan (@RimaHas) September 29, 2025
طلبہ نے اپنے بیان میں یونیورسٹیوں اور ہتھیار بنانے والی کمپنیوں کے درمیان شراکت داری کی شدید مذمت کی اور اسرائیل کے ساتھ تمام تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ ساتھ ہی انہوں نے فلسطینی پناہ گزین طلبہ کے غیر مشروط رجسٹریشن اور ان کے استقبال کا مطالبہ کیا۔ بیان میں زور دیا گیا ہے کہ ”فلسطین کی حمایت کوئی جرم نہیں ہے!“ طلبہ تنظیموں نے فلسطین کیلئے سرگرم طلبہ اور عملے کے خلاف قانونی اور انتظامی کارروائیوں کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔
یہ بھی پڑھئے: اسرائیل ہر۸؍ یا۹؍ منٹ بعد غزہ پر بمباری کر رہا ہے: اقوام متحدہ
نیپلز (اٹلی) اور ہسپانوی شہر بارسلونا کے طلبہ نے بھی کلاسیز روکنے کا انتباہ دیا ہے۔ سوئس شہر جنیوا اور بارسلونا کی بندرگاہوں کے کارکنوں نے بھی فلوٹیلا کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ اگر فلوٹیلا کو روکا گیا تو وہ ”پورے یورپ کو بند کر دیں گے۔“
واضح رہے کہ ’گلوبل صمود فلوٹیلا‘ اب غزہ سے صرف ۳۶۶ سمندری میل کی دوری پر ہے۔ اس بیڑے میں ۴۰ سے زائد بحری جہاز شامل ہیں۔ فلوٹیلا کی نگرانی کرنے والے ممالک میں یونان، اٹلی اور اسپین کے ساتھ ترکی بھی شامل ہوگیا ہے۔ ترکی کے کورلو ایئربیس سے ڈرونز لگاتار تین دنوں سے فلوٹیلا کے اوپر چکر لگا رہے ہیں۔ منتظمین نے زور دیا کہ جیسے جیسے فلوٹیلا، زیادہ خطرے والے علاقے میں داخل ہو رہا ہے، عالمی نگرانی اور یکجہتی کی اہمیت بڑھ گئی ہے۔ دوسری طرف، اسرائیل نے فلوٹیلا کو روکنے کا عہد کیا ہے۔ اس کا دعویٰ ہے کہ جہاز پر سوار کارکنان، قانونی بحری ناکہ بندی کی خلاف ورزی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔