• Mon, 29 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

اسرائیل ہر۸؍ یا۹؍ منٹ بعد غزہ پر بمباری کر رہا ہے: اقوام متحدہ

Updated: September 28, 2025, 6:08 PM IST | Gaza

اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق اسرائیل ہر۸؍ یا۹؍ منٹ بعد غزہ پر بمباری کر رہا ہے، جس کے سبب تمام صورتحال غیر محفوظ ہو گئی ہے، نتیجے کے طور پر غزہ شہر کے ہزاروں افراد امداد پر منحصر ہوکر رہ گئے ہیں۔

Gaza City destroyed by Israeli aggression. Photo: X
غزہ تباہی کا ایک منظر۔ تصویر: آئی این این

ایک رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ بڑھتی ہوئی غیر محفوظ صورتحال کے درمیان غزہ شہر میں ہزاروں افراد امداد پر انحصار کر رہے ہیں۔اقوام متحدہ نے غزہ کے محصورہ علاقے پر اسرائیلی فوج کی فضائی کارروائیوں میں شدت کے باعث شہریوں کے لیے تباہ کن نتائج سے آگاہ کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن ڈوجیرک نے انسانی امور کی ہم آہنگی کے دفتر (او سی ایچ اے) کے حوالے سے بتایا کہ ’’اسرائیلی فوجوں نے گزشتہ ۲۴؍ گھنٹوں کے دوران اپنے حملوں میں تیزی پیدا کر دی ہے، جس کے شہریوں پر تباہ کن نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔ اوسطاً ہرآٹھ یا نو منٹ بعد فضائی حملہ کیا جا رہا ہے۔‘‘انہوں نے کہا کہ آبادی کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے والی اقوام متحدہ کی ٹیموں نے صرف جمعرات کے روز شمالی غزہ سے جنوب کی طرف تقریباً۱۶؍ ہزار ۵۰۰؍ بے گھر ہونے والے افراد کا شمار کیا۔

یہ بھی پڑھئے: ٹرمپ کا غزہ کیلئے ’’۲۱؍ نکاتی‘‘ نیا منصوبہ، فلسطینیوں کے حق میں اہم تجاویز

ڈوجیرک نے مزید کہا کہ بے گھر ہونے والوں کے راستوں پر امدادی کارکن نفسیاتی امداد فراہم کرنے، ضرورت پڑنے پر لوگوں کو خصوصی خدمات سے روشناس کروانے اور نئے آنے والوں کو دھماکہ خیز مواد کے خطرات سے آگاہ کرنے کے لیے تعینات ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان کوششوں کے باوجود، لاکھوں افراد غزہ سٹی میں غیر محفوظ صورتحال کے درمیان موجود ہیں اور بنیادی طور پربنیادی انسانی امداد پرمنحصر ہوکر رہ گئے ہیں، جبکہ بہت سی اہم خدمات بند یا منتقل ہونے پر مجبور ہو گئی ہیں۔غزہ میں انسان دوست امداد کی راہ میں حائل اسرائیلی پابندیوں کے حوالے سے ڈوجیرک نے بتایا کہ ’’جمعرات کو اسرائیلی حکام کے ساتھ رابطہ کیا گیا، غزہ کے مختلف حصوں میں لوگوں کی مدد کے لیے۱۵؍ میں سے صرف۷؍ کوششیں ہی پوری طرح ممکن ہو سکیں۔انہوں نے زور دیا کہ او سی ایچ اے نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ انسانی امدادی کاروائیاں، بشمول غزہ پٹی میں اور اس کے پار امداد کی بلا روک ٹوک نقل و حرکت، مکمل طور پر ممکن بنائی جائیں۔‘‘مقبوضہ ویسٹ بینک کا ذکر کرتے ہوئے ڈوجیرک نے کہا کہ اکتوبر۲۰۲۳ء سے اب تک غیر قانونی اسرائیلی آباد کاروں کے حملوں اور اسرائیلی پابندیوں کے باعث۳۰۰۰؍ سے زائد فلسطینی جن میں سے نصف بچے ہیں بے گھر ہو چکے ہیں۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، اکتوبر۲۰۲۳ء سے اب تک اسرائیل کی غزہ پر جاری نسل کشی کی جنگ میں ۶۵؍ ہزار ۴۰۰؍ سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ اصل تعداد اس سے کئی گنا زیادہ ہے۔ دریں اثناء اقوام متحدہ نے اس جنگ کےتباہ کن  نتائج سے بارہا خبردار کیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK