جمعیۃ علماء( ارشد مدنی ) اور جمعیۃ القریش ریاست بھر میں گئو رکشکوں کے حملوں اور پولیس کی ہراسانی کے خلاف کمربستہ۔
EPAPER
Updated: July 11, 2025, 12:49 PM IST | Ismail Shad | Dhule
جمعیۃ علماء( ارشد مدنی ) اور جمعیۃ القریش ریاست بھر میں گئو رکشکوں کے حملوں اور پولیس کی ہراسانی کے خلاف کمربستہ۔
ان دنوں ریاست بھر میںجمعیۃ القریش نے متفقہ طور پر بڑے جانوروں کی خریدوفروخت کو پوری طرح سے بند کر دیا ہے تا کہ گئو رکشکوں کے بے جا حملوں اور پولیس کی ہراسانی سے بچا جاسکے۔ مالیگائوں، جلگائوں اور اورنگ آباد وغیرہ میں خریدو فروخت بند ہو چکی ہے۔ یاد رہے کہ وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے حکم دیا ہے کہ اگر کوئی گئوونش کے جانوروں کی خریدوفروخت یا اسے ذبح کرنے کا مجرم پایا گیا تو اس پر مکوکا عائد کیا جائے گا۔ اس لئے جمعیۃ القریش نے فیصلہ کیا ہے کہ اب وہ کسی بھی صورت میں بڑے جانور نہیں خریدیں گے۔ کوئی خریدے گا تو اس پر خود کارروائی کریں گے۔ قریش برادری کے باہر کوئی ایسا کرتا ہے تو یہ اس کا اپنا معاملہ ہے، پولیس اس پر کارروائی کرے گی۔
اس سلسلے میں گزشتہ دنوں دھولیہ میں بھی جمعیۃ علماء اور جمعیۃ القریش کی ایک مشترکہ میٹنگ بلائی گئی تھی جس میں گئو رکشکوں کے حملوں اور پولیس کی ہراسانی کی روک تھام پر غور وخوض کیا گیا۔ دھولیہ کے ۱۰۰؍ فٹ روڈ پر واقع ماریہ شادی ہال میں منعقدہ اس میٹنگ کی صدارت دھولیہ ضلع کے جمعیۃ علماء صدر حافظ حفظ الرحمٰن ابوالعاص قاسمی نے کی۔ اغراض ومقاصد دھولیہ جمعیۃ علماء کے جنرل سیکریٹری شوال امین نے پیش کئے۔ مالیگاوں کے سابق رکن اسمبلی آصف شیخ نے میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ’’سوشل میڈیا پر ویڈیو دیکھنے سے معلوم ہواکہ جانوروں کے ہفتہ واری بازار بند پڑے ہیں۔ کسان گاڑیاں بھر بھر کر جانور بازاروں میں لا رہے ہیں لیکن کوئی جانور خرید نہیں رہا ہے، وہ مایوس لوٹ رہے ہیں اور حکومت اور فرقہ پرستوں کو کوس رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’یہ سب قریش برادری اور تاجروں کے اتحاد کا نتیجہ ہے۔اگر قریش برادری نے اسی طرح صبرو تحمل سے کام لیا اور تین چار مہینے کاروبار بند رکھا تو حکومت کو آپ کے آگے جھکنا پڑے گا۔ کسانوں کے دم پر منتخب نمائندوں کی کرسی خطرے میں پڑ جائے گی۔‘‘آصف شیخ نے مشورہ دیا کہ قریش برادری مہاراشٹر میں جانوروں کے ذبح کے قانون کو واپس لینے کی تحریک پوری شدت کے ساتھ چلائے۔ اپنے شہر کے کلکٹر اور تحصیل دار، کو میمورنڈم پیش کرے حکومت کویہ فیصلہ واپس لینا پڑے گا۔ ہم قریش برادری کاہر محاذ پر ساتھ دیں گے۔‘‘
مفتی ہارون ندوی( جلگائوں) نے قریش برادری کی تحریک کو مزید مستحکم بنانے کا مشورہ دیا۔انھوں نے کہا کہ گئو کشی کے نام پر مسلمانوں کو ہراساں کیا جارہا ہے۔ بجرنگ دل کے کارکنان گئو کشی کے نام پر ہجومی تشدد کررہے ہیں۔ان سے ہم قانونی لڑائی لڑ کر ہی جیت سکتے ہیں۔آج قریش برادری کے ساتھ جمعیۃ علماء ( ارشد مدنی) کھڑی ہے یہی وہ تنظیم ہے جسکے قائد مولانا ارشد مدنی نے یوپی حکومت کے ظلم کے خلاف آواز اٹھاکر بلڈوزر کارروائی کو رکوا دیا ہے۔ اگر آپ کو انصاف نچلی عدالتوں سے نہیں ملا تو جمعیۃ علماء آپ کے حق کیلئے سپریم کورٹ تک کا دروازہ کھٹکھٹائے گی۔ مفتی ہارون ندوی نے قریش برادری اور تاجروں کو اپنی صفوں میں اتحاد لانے کا مشورہ دیا۔ عبدالمجید قریشی، زبیر شیخ، عاقب، سراج قریشی اور عابد پنجاری جیسے وکلاء نے گئو کشی، مکوکا، ہجومی تشدد جیسے موضوعات پر قانونی رہنمائی کی۔ حاجی ذاکر، محبوب قریشی، حانی عیسیٰ قریشی ، جاوید قریشی ، افضل قریشی وغیرہ نے رنگین جانور کے بجائے بھینسوں کا کاروبار کرنے کا مشورہ دیا۔ کانفرنس میں مختلف اضلاع کے لوگوں نے شرکت کی۔