سبزی خوروں کیلئے علاحدہ نشست کیلئے کوئی باضابطہ ہدایت نہیں دی گئی، آئی آئی ٹی کھڑگ پور نے وضاحت کی، اس سے قبل ادارے کی کینٹین میں کھانے کی ترجیحات کی بنیاد پر بیٹھنے کے انتظامات کرنے کیلئے کہا گیا تھا، سابق طلبہ نے اس ہدایت پر سخت تنقید کی تھی۔
EPAPER
Updated: September 11, 2025, 9:58 PM IST | Kolkata
سبزی خوروں کیلئے علاحدہ نشست کیلئے کوئی باضابطہ ہدایت نہیں دی گئی، آئی آئی ٹی کھڑگ پور نے وضاحت کی، اس سے قبل ادارے کی کینٹین میں کھانے کی ترجیحات کی بنیاد پر بیٹھنے کے انتظامات کرنے کیلئے کہا گیا تھا، سابق طلبہ نے اس ہدایت پر سخت تنقید کی تھی۔
دی انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، مغربی بنگال کے کھڑگ پور میں واقع انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹی) نے بدھ کو کہا کہ کیمپس کے ایک ڈائننگ ہال میں سبزی خور اور غیر سبزی خور افراد کے لیے علاحدہ بیٹھنے کے انتظامات سے متعلق ای میل کا انتظامیہ سے کوئی سروکار نہیں ہے۔۔آئی آئی ٹی کے ڈائریکٹر سمن چکرورتی نے کہا کہ ادارے نے کبھی بھی ایسا حکم نامہ جاری نہیں کیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بیٹھنے کے انتظامات کی اس طرح کی علاحدگی مساوات کی ادارہ جاتی پالیسی کے خلاف ہے۔
دی ٹیلی گراف کی رپورٹ کے مطابق، ان کے تبصرے تقریباً ایک ماہ بعد سامنے آئے ہیں جب۱۶؍ اگست کو کیمپس کے بی آر امبیڈکر ہال کے رہائشیوں کے درمیان مبینہ طور پر ایک ہدایت نامہ گردش کر رہا تھا، جس میں انہیں سبزی خور اور غیر سبزی خور کھانوں کے لیے نامزد سیٹنگ انتظامات پر عمل کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔خیال ہے کہ یہ ہدایت نامہ ہال کے جنرل سیکرٹری (میس) نلنجن پال نے۱۳۰۰؍ طلبہ کو جاری کی تھی۔ دی انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، اس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ’’ سبزی خور میزوں پر بیٹھ کر انڈے، مچھلی یا مرغی کھانے والے رہائشیوں کے بارے میں شکایات میں اضافہ ہوا ہے۔‘‘ اخبار نے پال کے حوالے سے ہدایت نامے میں کہا، ’’یہ میس کی سیٹنگ کے اصولوں کے خلاف ہے اور دوسروں کی کھانے کی ترجیحات کے لیے احترام کی کمی کو ظاہر کرتا ہے، جو ہم آہنگ ماحول کو متاثر کر رہا ہے۔ تمام رہائشیوں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ سیٹنگ کے اصولوں پر سختی سے عمل کریں۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: دہلی: عمرہ سے لوٹنے والے زائرین کو مندر میں سرجھکانے پر مجبور کیا گیا
تاہم، سابق طلباء اور فیکلٹی کا کہنا تھا کہ ای میل نے طلبہ کے مابین تقسیم کو فروغ دیا۔ دی ٹیلی گراف کے مطابق، ہدایت نامہ کو ہال مینجمنٹ سینٹر نے مسترد کر دیا، جو ہاسٹل کی پالیسیوں کی نگرانی کرتا ہے۔ اتوار کو، انسٹی ٹیوٹ نے ایک اور حکم جاری کیا، جس میں کہا گیا کہ ڈائننگ ہال میں سیٹنگ کے لیے کھانے کی ترجیحات کی بنیاد پر کوئی علاحدگی نہیں ہونی چاہیے۔ بدھ کو، چکرورتی نے دی انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ اگر چند افراد نے کچھ ذاتی انتظامات کیے تھے، تو یہ ان کی اپنی ترجیح تھی۔اخبار نے ڈائریکٹر کے حوالے سے کہا،’’ انسٹی ٹیوٹ نے اس کے لیے کوئی ہدایت جاری نہیں کی ہے۔ بلکہ، ہم وضاحت کرتے ہیں کہ ایسی کوئی ہدایت نہیں ہے اور لوگوں کو ایک ہی جگہ پر اکٹھے کھانا کھانے کی ترغیب دی جاتی ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: ’’بلاوجہ نعرے بازی کرکے دہشت پھیلائی گئی ‘‘
واضح رہے کہ آئی آئی ٹی میں پہلے بھی طلبہ کو ان کی کھانے کی ترجیحات کی بنیاد پر الگ کرنے کی کوششوں پر تنازعہ کھڑا ہوا تھا۔۲۰۱۸ءمیں، آئی آئی ٹی مدراس کو کیمپس میں ایک میس میں سبزی خور اور غیر سبزی خور طلباء کے لیے علیحدہ داخلی دروازے اور واش بیسن مختص کرنے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا، جس کے بعد ان اقدامات کو واپس لے لیا گیا۔اس کے علاوہ آئی آئی ٹی بامبے کو ایک تنازعے کا سامنا کرنا پڑا جب میس کے کچھ حصوں کو سبزی خوروں کے لیے مختص کیا گیا تھا۔