Inquilab Logo

عمران خان کا الزام، بشریٰ بی بی کی سزائے قید میں فوج کے چیف عاصم منیر ملوث ہیں

Updated: April 18, 2024, 5:35 PM IST | Islamabad

پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان نے اڈیالا جیل میں ایک صحافی سے بات چیت کرتے ہوئے فوج کے چیف جنرل عاصم منیر کواپنی اہلیہ بشریٰ بی بی کی قید کیلئے براہ راست ذمہ دار ٹھہرایا۔ انہوں نے عاصم منیر کے حوالے سے کہا کہ اگر بشریٰ بی بی کو کچھ بھی ہوا تو وہ عاصم منیر کو نہیں چھوڑیں گے۔

Imran Khan and Bushra Bibi. Photo: INN
عمران خان اور بشریٰ بی بی۔ تصویر: آئی این این

پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے ملک کے فوج کے چیف جنرل عاصم منیر پر الزام عائد کیا کہ وہ ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی قید کیلئے مکمل طور پر ذمہ دار ہیں۔ ۴۹؍ سالہ بشریٰ بی بی کو بدعنوانی اور عمران خان سے غیر قانونی طور پر شادی کرنے کے معاملے میں مجرم قرار دیا گیا تھا۔ فی الحال وہ اسلام آباد کے مضافات میں بانی گالا میں اپنی رہائش گاہ میں نظر بند ہیں۔
عمران خان کی ایکس پوسٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے بانی نے ادیالا جیل میں ایک صحافی سے بات چیت کرتے ہوئے فوج کے چیف پر یہ الزامات عائد کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’جنرل عاصم منیر میری اہلیہ (بشریٰ بی بی ) کو سزائے قید دینے کے معاملے میں براہ راست ملوث ہیں۔ جس جج نے انہیں مجرم قرار دیا تھا انہوں نے کہا تھا کہ انہیں یہ فیصلہ لینے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ ‘‘
عمران خان نے مزید کہا کہ’’ اگر میری اہلیہ کو کچھ بھی ہوا، تو میں عاصم منیر کو نہیں چھوڑوں گا۔ میں ان کے غیر آئینی اور غیر قانونی اقدامات کو واضح کروں گا۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: مالدیپ: معزو کے بدعنوانی میں ملوث ہونے والی رپورٹ لیک، صدر کا الزامات سے انکار

خان نے الزام عائد کیا کہ ’’پاکستان میں جنگل کا قانون چل رہا ہے اور جنگل کا راجا یہ سب کچھ کر رہا ہے۔ جنگل کا راجا چاہتا ہے تو نواز شریف کو تمام معاملات میں معافی دے دی جاتی ہے اور ہمیں ۵؍ دنوں کے اندر تین معاملات کی سزا سنائی جاتی ہے۔‘‘
خیال رہے کہ گزشتہ سال اگست سے عمران خان ادیالا جیل میں قید ہیں۔ تاہم بشریٰ بی بی کو امسال غیراسلامی نکاح کیلئے قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ انہیں بانی گالا، ان کی رہائش گاہ میں نظر بند کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: انڈونیشیا: ۵؍ آتش فشاں دھماکوں کے بعد سیاحوں اور مکینوں کو بچانےکی جدوجہد جاری

اس ماہ کے آغاز میں عمران خان نے ادیالا جیل میں بدعنوانی کے معاملے کی سماعت کے دوران جج کو ان کی اہلیہ کو زہر دینے کی مبینہ کوشش کے بارے میں مطلع کیا تھا۔تاہم، بشریٰ بی بی کے ذاتی ڈاکٹر نے ان کا طبی جائزہ لیا تھا اور اس بات کو واضح کیا تھا کہ انہیں کسی قسم کا کوئی زہر نہیں دیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK