Inquilab Logo Happiest Places to Work

ہندوستان کو ووٹر ٹرن آؤٹ کیلئے یو ایس ایڈ سے۲۱؍ ملین ڈالر امداد نہیں ملی :مرکز

Updated: August 22, 2025, 6:00 PM IST | New Delhi

مرکز نے سفارت خانے کے ڈیٹا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان نے `ووٹر ٹرن آؤٹ کے لیے یوایس ایڈ سے۲۱؍ ملین ڈالر وصول نہیں کیے۔حکمران بی جے پی اور حزب اختلاف کانگریس نے فروری میں باہمی طور پر مبینہ فنڈنگ کا فائدہ اٹھانے کا ایک دوسرے پر الزام لگایا تھا۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

ہندوستانی وزارت خارجہ نے جمعرات کو پارلیمنٹ کو بتایا کہ یونائیٹڈ اسٹیٹس ایجنسی فار انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ (یوایس ایڈ) نے ہندوستان میں ووٹر ٹرن آؤٹ کے لیے۲۱؍ ملین ڈالر کی فنڈنگ فراہم نہیں کی، جو کہ فروری میں صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے دعووں کے برعکس ہے۔وزارت نے۲؍ جولائی کے ایک خط کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکی سفارت خانے نے وضاحت کی ہے کہ یوایس ایڈ نے ہندوستان میں ووٹر ٹرن آؤٹ سے متعلق کوئی بھی سرگرمی انجام نہیں دی۔راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں، وزارت نے یہ بھی کہا کہ امریکی سفارت خانے نے۲۹؍ جولائی کو کہا تھا کہ ہندوستان میں یوایس ایڈ کی تمام۱۵؍ سرگرمیاں اگست تک بند کر دی جائیں گی۔
واضح رہے کہ یوایس ایڈ ایک آزاد ایجنسی ہے جو بنیادی طور پر امریکی حکومت کی جانب سے غیر ملکی امداد اور ترقیاتی معاونت کے انتظام کے لیے ذمہ دار ہے۔۱۹؍ فروری کو، صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ ان کا اندازہ ہے کہ گزشتہ انتظامیہ ہندوستان میں کسی اور کو منتخب کرانے کی کوشش کر رہی تھی، جس پر الزام تھا کہ اس نے ووٹر ٹرن آؤٹ کے لیے۲۱؍ ملین ڈالر فراہم کیے تھے۔۲۱؍ فروری کو، امریکی صدر نے اپنے الزامات کو دہرایا ، لیکن اس بار یہ دعویٰ کیا کہ یہ رقم ’’میرے دوست وزیر اعظم نریندر مودی کو گئی۔تاہم، اسی دن دی انڈین ایکسپریس کی جانب سے شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ یہ فنڈنگ ہندوستان کے لیے نہیں بلکہ بنگلہ دیش کے لیے تھی۔

یہ بھی پرھئے: مونگیر میں راہل گاندھی نےکہا کہ انہیںپورا یقین ہےکہ عام انتخابات میں ہیرا پھیری ہوئی ہے،تیجسوی نے کہا کہ بہار میں بی جےپی کی من مانی نہیں چلے گی

بہر حال، ٹرمپ کے بیانات نے حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور حزب اختلاف کانگریس کے درمیان تنازع کھڑا کر دیا، جس میں دونوں جماعتوں نے ایک دوسرے پر مبینہ فنڈنگ سے فائدہ اٹھانے کا الزام لگایا۔فروری میں، وزارت خزانہ نے اپنی سالانہ رپورٹ۲۰۲۳-۲۴ء میں نوٹ کیا کہ یوایس ایڈ نے اس سال مرکز کے ساتھ شراکت داری میں ہندوستان میں سات منصوبے نافذ کیے۔تاہم، ان میں سے کوئی بھی ووٹر ٹرن آؤٹ سے متعلق نہیں تھا۔ یہ منصوبے زراعت اور خوراک کی سلامتی، پانی، صفائی اور حفظان صحت، قابل تجدید توانائی، آفات کے انتظام اور صحت سے متعلق تھے۔یہ بات ذہن نشین رہے کہ ریاستہائے متحدہ نے۱۹۵۱ء میں بنیادی طور پر یوایس ایڈ کے ذریعے ہندوستان کو دو طرفہ ترقیاتی امداد دینا شروع کی۔ تب سے، یوایس ایڈ نے مختلف شعبوں میں ۵۵۵؍سے زیادہ منصوبوں پر ہندوستان کو۱۷؍ بلین ڈالر سے زیادہ کی شراکت دی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK