آٹوموبائل، آٹو کمپونینٹس، صنعتی مشینری اور بعض بنیادی دھاتوں کی برآمدات میں تیزی کی بدولت اگست میں ہندوستان کی انجینئرنگ سامان کی برآمدات میں سال بہ سال بنیاد پر۹۱ء۴؍ فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
EPAPER
Updated: September 24, 2025, 8:00 PM IST | New Delhi
آٹوموبائل، آٹو کمپونینٹس، صنعتی مشینری اور بعض بنیادی دھاتوں کی برآمدات میں تیزی کی بدولت اگست میں ہندوستان کی انجینئرنگ سامان کی برآمدات میں سال بہ سال بنیاد پر۹۱ء۴؍ فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
آٹوموبائل، آٹو کمپونینٹس، صنعتی مشینری اور بعض بنیادی دھاتوں کی برآمدات میں تیزی کی بدولت اگست میں ہندوستان کی انجینئرنگ سامان کی برآمدات میں سال بہ سال بنیاد پر۹۱ء۴؍ فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ البتہ جولائی کے مقابلے اگست میں انجینئرنگ برآمدات ۵؍ فیصد کم رہیں۔ ملک کی مجموعی تجارتی برآمدات میں انجینئرنگ سامان کا حصہ تقریباً ۲۸؍ فیصد ہے۔
یہ بھی پڑھیئے:چین کا پاکستان اور بنگلہ دیش کی اسٹاک ایکسچینج سے کیا تعلق ہے
انجینئرنگ ایکسپورٹ پروموشن کونسل آف انڈیا (ای ای پی سی انڈیا ) کی ایک پریس ریلیز کے مطابق اگست۲۰۲۵ء میں انجینئرنگ برآمدات۹ء۹؍ ارب ڈالر رہیں، جو گزشتہ برس اگست میں۴ء۹؍ ارب ڈالر تھیں۔ اگست میں امریکہ ہندوستان کی انجینئرنگ برآمدات کے لیے سرفہرست مارکیٹ رہا، جہاں برآمدات ۲ء۷؍ فیصد بڑھ کر ۶۸ء۱؍ارب ڈالر ہو گئیں۔
مہینے بہ مہینے کی بنیاد پر برآمدات میں تقریباً ۵؍فیصد گراوٹ آئی کیونکہ جولائی میں یہ۴ء۱۰؍ ارب ڈالر تک پہنچ گئی تھیں۔ ماہرین کے مطابق امریکہ کی طرف سے ہندوستان پر ہائی ٹیرف عائد کرنے کے سبب یہ کمی ایک ابتدائی تناؤ کا اشارہ ہو سکتی ہے۔ ہندوستان سے امریکہ کو ہر سال اوسطاً۲۰؍ ارب ڈالر کی انجینئرنگ مصنوعات جاتی ہیں، لیکن ان پر۵۰؍ فیصد ڈیوٹی لگنے سے برآمدات متاثر ہوئی ہیں۔ ای ای پی سی انڈیا کے صدر پنکج چڈھا نے کہا کہ اگست میں برآمدات بڑھنے سے برآمدکنندگان کے حوصلے بلند ہوئے ہیں حالانکہ صنعت کو عالمی سطح پر شدید چیلنجز کا سامنا ہے کیونکہ امریکہ نے جوابی محصولات اور تعزیری محصولات نافذ کی ہیں جبکہ جغرافیائی سیاسی کشیدگی بھی بڑھی ہے۔ ان کے مطابق برطانیہ کے ساتھ ہونے والا آزاد تجارتی معاہدہ برآمدکنندگان کے لیے بڑا موقع ہوگا کیونکہ اس سے برطانیہ کی منڈی میں ہندوستانی مصنوعات کی موجودگی مزید مستحکم ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یورپی یونین کے ساتھ ایک اور ایف ٹی اے پر مذاکرات جاری ہیں، جس سے امید ہے کہ نان ٹیرف رکاوٹیں جیسے سی بی اے ایم ختم ہوں گی۔
اگست۲۰۲۵ء کے دوران ہندوستانی انجینئرنگ کی برآمدات کی کلیدی منڈیوں میں جن میں مثبت نمو دیکھنے میں آئی ان میں برطانیہ، جرمنی، متحدہ عرب امارات، اٹلی، جنوبی افریقہ، بنگلہ دیش، فرانس اور نیدرلینڈز شامل ہیں۔ رواں سال اگست میں چین کو انجینئرنگ کی برآمدات۴ء۷؍ فیصد کم ہو کر۵ء۲۴۲؍ ملین ڈالر رہیں جبکہ ترکی کی برآمدات ۳ء۴۲؍ فیصد کم ہو کر۱۶۲؍ ملین ڈالر رہیں۔ اس دوران انڈونیشیا کی برآمدات۶ء۶۵؍ فیصد گر کر صرف۶ء۱۰۳؍ ملین ڈالر رہیں۔ اسی طرح سنگاپور اور سعودی عرب کو جانے والی برآمدات میں بھی بھاری کمی ریکارڈ کی گئی۔