Updated: December 08, 2025, 6:09 PM IST
| New Delhi
ہندوستان کے چیف جسٹس نے انڈیگو ایئر لائنز کی جانب سے بڑے پیمانے پر پروازوں کی تاخیر اور منسوخی کے معاملے پر فوری سماعت کی درخواست مسترد کردی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اگرچہ صورتحال سنگین ہے، مگر حکومت پہلے ہی اقدامات کر رہی ہے۔ عدالت نے فوری کارروائی سے انکار کیا، البتہ تفصیلی سماعت ۱۰؍ دسمبر کو ہوگی۔
ہندوستان کے چیف جسٹس سوریہ کانت نے پیر کو انڈیگو ایئر لائنز کی بڑے پیمانے پر پروازوں کی تاخیر اور منسوخی کے معاملے پر فوری سماعت کی درخواست قبول کرنے سے انکار کردیا۔ ایک وکیل نے عدالت کو بتایا کہ گزشتہ کچھ دنوں کے دوران ۹۵؍ ہوائی اڈوں پر تقریباً ۲۵۰۰؍ پروازیں تاخیر کا شکار ہوئیں، جس کی وجہ سے ہزاروں مسافر طویل وقت تک ایئرپورٹس پر پھنسے رہے۔ تاہم چیف جسٹس نے کہا کہ ریاستی ادارے اور مرکزی حکومت پہلے ہی صورتحال کو سنبھال رہے ہیں اور فوری عدالتی مداخلت کی ضرورت محسوس نہیں ہوتی۔
سی جے آئی نے کہا کہ ’’ہم سمجھتے ہیں کہ لاکھوں لوگ پھنسے ہوئے ہیں، کچھ کے پاس فوری ضروری کام بھی ہو سکتے ہیں۔ لیکن حکومت نے معاملے کا نوٹس لے لیا ہے اور بروقت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ ہمیں فی الحال کوئی عجلت نظر نہیں آتی۔‘‘
یہ بھی پڑھئے:یوتھ کانگریس کو ایس آئی آر کیخلاف احتجاج سے روکا گیا
درخواست گزار کا مؤقف
مفادِ عامہ کی عرضی میں کہا گیا ہے کہ یہ صورتحال ایک مکمل بحران کی شکل اختیار کر چکی ہے، جہاں مسافر بغیر معلومات، مناسب مدد یا رقم کی واپسی کے ایئرپورٹس پر پھنسے ہوئے ہیں۔ وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ’’زمینی صورتحال غیر انسانی ہو چکی ہے۔ مسافروں کو نہ معلومات مل رہی ہیں، نہ مدد، نہ ہی مناسب ری فنڈ۔ عدالت انڈیگو کو فوری زمینی امداد کی ہدایت دے۔‘‘ پی آئی ایل میں مرکز اور انڈیگو سے کہا گیا ہے کہ ملک بھر میں متاثرہ مسافروں کیلئے فوری امداد، ری فنڈ، اور ضروری سہولیات کو یقینی بنایا جائے۔
اگرچہ بنچ نے فوری سماعت سے انکار کیا، تاہم ججز نے اس معاملے کو ۱۰؍ دسمبر کو تفصیل کے ساتھ سننے پر اتفاق کیا ہے۔ عدالت نے نشاندہی کی کہ حکام پہلے سے ہی تاخیر کی وجوہات اور ان کے حل کا جائزہ لے رہے ہیں۔