Inquilab Logo Happiest Places to Work

ورلڈ بینک نےہند پاک سندھ طاس معاہدے کے تنازعے سے خود کو الگ کیا

Updated: May 10, 2025, 1:51 PM IST | New Delhi

ہندوستان اور پاکستان کے درمیان سندھ طاس معاہدے کے تنازعے پر ورلڈ بینک نے خود کو یہ کہتے ہوئے الگ کر لیاکہ اس میں ہمارا کوئی کردار نہیں ۔

World Bank President Ajay Banga. Photo: INN
ورلڈ بینک کے صدر اجے بنگا۔ تصویر: آئی این این

ورلڈ بینک نے جمعے کو ہندوستان اور پاکستان کے درمیان دہائیوں پر محیط سیاسی اور فوجی تناؤ، خاص طور پر سندھ طاس معاہدے کے معاملے میں مداخلت کرنے کی قیاس آرائیوں سے خود کو دور کرلیا۔ ہندوستانی حکومت کے سرکاری ایکس ہینڈل کے ذریعے جاری کردہ ایک بیان میں، ورلڈ بینک کے صدر اجے بنگا نے واضح کیا کہ اس مالیاتی ادارے کا کردار اس معاملے میں صرف ایک معاون تک محدود ہے۔ بنگا نے کہا،کہ ’’ ہمارا کوئی کردار ایک معاون سے زیادہ نہیں ہے۔ میڈیا میں بہت سی قیاس آرائیاں ہیں کہ ورلڈ بینک کیسے مداخلت کرے گا اور مسئلہ حل کرے گا، لیکن یہ سب بے بنیاد ہیں۔ ورلڈ بینک کا کردار صرف ایک معاون کا ہے۔‘‘   

یہ بھی پڑھئے: ہندپاک جنگ سے ہمارا کوئی تعلق نہیں: امریکی نائب صدر

یہ وضاحت پاکستان کیلئے ایک دھچکا ہے، جو ہندوستان کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے خلاف بین الاقوامی قانونی کارروائی کرنے کی تیاری کر رہا تھا۔ پاکستان کے وزیر مملکت برائے قانون و انصاف عقیل ملک نے۲۹؍ اپریل کو رائٹرز کو بتایا تھا کہ اسلام آباد کم از کم تین قانونی اختیارات پر غور کر رہا ہے، جن میں سے ایک معاملہ کو ورلڈ بینک تک لے جانا بھی شامل ہے، جو اس معاہدے کے معاون کے طور پر کام کرتا ہے۔ واضح رہے کہ ہندوستان نے پہلگام سیاحوں پر حملے کے بعد اس معاہدے کو معطل کر دیا تھا۔ جواب میں، پاکستان نے ورلڈ بینک سے رجوع کرنے کا اعلان کیا تاکہ ہندوستان کے اس اقدام کو، جسے اس نے ’’یکطرفہ اور غیر قانونی‘‘ قرار دیا ہے، واپس لیا جا سکے۔  

یہ بھی پڑھئے: جاپان: ناگاساکی جوہری بم حملے کی یادگاری تقریب میں تمام ممالک مدعو

ہند طاس معاہدے کے تحت پاکستان کو سندھ، راوی اور جہلم کے پانیوں پر حقوق دیے گئے تھے، جو اسے ۱۳۵؍ ملین ایکڑ فٹ پانی فراہم کرتے ہیں اور اس کے تقریباً ۸۰؍ فیصد زرعی زمینوں کو سیراب کرتے ہیں۔ ہندوستان نے سندھ، جہلم اور چناب کے پانیوں کو ہائیڈرو پاور اور محدود آبپاشی کے لیے استعمال کرنے کا حق محفوظ رکھا۔ ہندوستان کے خارجہ سکریٹری وکرم مسری نے جمعرات کو معاہدے کو معطل کرنے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاہدہ ’’حسن سلوک اور دوستی کی روح‘‘ میں دستخط کیا گیا تھا، جو اب موجود نہیں ہے۔ انہوں نے پاکستان کو دئے جانے والے بیل آؤٹ پیکیج پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ ہندوستان کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر جمعہ کو ہونے والی آئی ایم ایف بورڈ میٹنگ میں نئی دہلی کا موقف پیش کریں گے۔ آئی ایم ایف کی پاکستان کے ساتھ میٹنگ آج کے بعد ہونے والی ہے۔  
اجے بنگا، جو اتر پردیش میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کیلئے ہندوستان  کے دورے پر ہیں (جو بی جے پی کا گڑھ ہے اور جہاں۲۰۲۷ء میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں)، نے جمعرات کو نئی دہلی میں وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK