ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا کہ اپنے فیصلوں کیلئے ایران امریکہ کی منظوری نہیں لے گا، جابر طاقتوں کے سامنے جھکنا ہمارا نظریہ نہیں۔
EPAPER
Updated: June 05, 2025, 12:00 PM IST | Agency | Tehran
ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا کہ اپنے فیصلوں کیلئے ایران امریکہ کی منظوری نہیں لے گا، جابر طاقتوں کے سامنے جھکنا ہمارا نظریہ نہیں۔
امریکی دھمکی کے باوجود ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے اعلان کیا ہے کہ ایران یورینیم افزودگی ترک نہیں کرے گا۔ قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ایران نے جوہری پروگرام پر طویل عرصے سے جاری تنازع کو حل کرنے کے لیے امریکی تجویز میں شامل یورینیم افزودگی ترک کرنے کا مطالبہ مسترد کر دیا۔
آیت اللہ علی خامنہ ای کا مذکورہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکہ اور ایران جوہری معاہدے پر مذاکرات جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ یورینیم افزودگی کا معاملہ مذاکرات میں ایک اہم نکتہ ہے، امریکہ نے افزودگی روکنے پر وعدہ کیا ہے کہ ایران پر مغربی پابندیاں ہٹا دی جائیں گی۔ تاہم آیت اللہ علی خامنہ ای کا کہنا تھا کہ امریکی تجویز خود انحصاری پر ہماری قوم کے یقین اور ’ہم کر سکتے ہیں ‘ کے اصول سے متصادم ہے۔ ایرانی سپریم لیڈر نے کہا کہ یورینیم افزودگی کا مسئلہ ایران کی توانائی کی آزادی کے حصول کے لیے کلیدی حیثیت رکھتا ہے، آزادی کا مطلب ہے کہ امریکہ اور امریکہ کی طرف سے مثبت اشارے کا انتظار نہ کیا جائے، امریکی تجویز ۱۹۷۹ء کے اسلامی انقلاب کے نظریات کے ۱۰۰؍فیصد خلاف ہے۔
یہ بھی پڑھئے:امدادی مراکز پر پھر بمباری، ۱۰۰؍فلسطینی شہید، ۴۴۰؍ زخمی
انہوں نے مزید کہا کہ ایران اپنے فیصلوں کے لیے امریکہ کی منظوری نہیں لے گا، امریکہ کے سامنے جھک جانا اور جابر طاقت کے سامنے ہتھیار ڈالنا ہے یہ ہمارا نظریہ نہیں ہے۔ آیت اللہ علی خامنہ ای نے امریکہ کو مخاطب کرتے ہوئے سوال کیا کہ آپ اس میں مداخلت کیوں کر رہے ہیں کہ ایران کو یورینیم افزودگی کرنی چاہیے یا نہیں ؟ واضح رہے کہ ایران کہتا ہے وہ پرامن مقاصد کے لیےجوہری ٹیکنالوجی میں مہارت حاصل کرنا چاہتا ہے اور طویل عرصے سے مغربی طاقتوں کے ان الزامات کی تردید کرتا رہا ہے کہ وہ جوہری ہتھیار تیار کرنا چاہتا ہے۔
واضح رہےکہ حال ہی میں بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہےکہ ایران نے یورینیم افزودگی کی مقدار بڑھا دی ہے جبکہ ایران نے اس رپورٹ کی تردید کی ہے۔