Inquilab Logo Happiest Places to Work

ایران کا اسرائیل کی حساس جوہری دستاویزات حاصل کرنے کا دعویٰ

Updated: June 10, 2025, 11:44 AM IST | Agency | Tehran

ایران کے وزیر برائے انٹیلی جنس اسمٰعیل خطیب نے ان دستاویزات کو خزانہ قراردیتے ہوئے کہا کہ یہ ایران کی صلاحیتوں کو مضبوط کرے گا۔

Iran`s Intelligence Minister Esmail Khatib. Photo: INN
ایران کے انٹیلی جنس وزیر اسماعیل خطیب۔ تصویر: آئی این این

ایران کے وزیر برائے انٹیلی جنس اسمٰعیل خطیب نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل کی مکمل جوہری دستاویزات حاصل کرکے ایران منتقل کردی گئی ہیں جو جلد منظر عام پر لائی جائیں گی۔غیر ملکی خبررساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق ایرانی وزیر انٹیلی جنس اسمٰعیل خطیب نے سرکاری ٹی وی کو بتایا کہ تہران کے ذ ریعے حاصل کردہ حساس اسرائیلی دستاویزات جلد منظر ِ عام پر لائی جائیں گی۔ انہوں نے اسرائیلی جوہری دستاویزات کو ’خزانہ‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایران کی صلاحیتوں کو مضبوط کرے گا۔
 ایرانی سرکاری میڈیا نے ایک روز قبل  کہ ایرانی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے اسرائیل کی حساس دستاویزات کا ایک بڑا ذخیرہ حاصل کیا ہے۔ اسمعٰیل خطیب کا کہنا تھا کہ یہ دستاویزات اسرائیل کی جوہری تنصیبات، امریکہ، یورپ اور دیگر ممالک کے ساتھ اس کے تعلقات اور اس کی دفاعی صلاحیتوں سے متعلق ہیں۔

یہ بھی پڑھئے:بوسٹن کنسلٹنگ گروپ نے غزہ کی متنازع امدادی تقسیم کی ناکامی پر معذرت کی

 تاہم، اسرائیل کی جانب سے فوری طور پر اس معاملے پر کوئی سرکاری ردعمل سامنے نہیں آیا۔ایرانی وزیر کا کہنا تھا کہ اس خزانے کی منتقلی میں وقت لگا کیوں کہ اس کے لیے حفاظتی اقدامات کی ضرورت تھی لہٰذا اس کی منتقلی کے طریقے خفیہ رہیں گے، تاہم یہ دستاویزات جلد ہی منظر عام پر لائی جائیں گی۔خیال رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے ۲۰۱۸ء میں کہا تھا کہ اسرائیلی ایجنٹوں نے ایرانی دستاویزات کا ایک بہت بڑا ’آرکائیو‘ قبضے میں لیا تھا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ تہران نے جوہری سرگرمیوں میں اس سے کہیں زیادہ کام کیا تھا جتنا پہلے خیال کیا جاتا تھا ۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ اگر ایران واشنگٹن کے ساتھ اپنے جوہری پروگرام پر کوئی معاہدہ نہیں کرتا تو وہ تہران پر بمباری کر سکتے ہیں ۔ تاہم، اپریل میں یہ رپورٹس سامنے آئیں کہ ٹرمپ نے ایران کی جوہری تنصیبات پر ایک مجوزہ اسرائیلی حملے کو روک دیا تھا تاکہ تہران کے ساتھ کسی معاہدے کی کوشش کی جا سکے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK