Inquilab Logo Happiest Places to Work

ایران اسرائیل تنازع: نیتن یاہو کا تہران کی فضائی حدود پر مکمل کنٹرول کا دعویٰ

Updated: June 16, 2025, 8:59 PM IST | Tehran

وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے تہران پر فضائی حدود کے مکمل کنٹرول کا دعویٰ کیا۔ اسرائیلی چینل ۱۲؍ نے کوئی تفصیلات بتائے بغیر کہا کہ فوج وسطی ایران میں درجنوں اہداف پر حملے کر رہی ہے۔

Netanyahu. Photo: INN.
نیتن یاہو۔ تصویر: آئی این این۔

 وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے تہران پر فضائی حدود کے مکمل کنٹرول کا دعویٰ کیا

اسرائیل نے پیر کو وسطی ایران پر حملوں کا ایک نیا سلسلہ شروع کیا، اور وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے تہران پر فضائی حدود کے مکمل کنٹرول کا دعویٰ کیا۔ اسرائیلی چینل ۱۲؍ نے کوئی تفصیلات بتائے بغیر کہا کہ فوج وسطی ایران میں درجنوں اہداف پر حملے کر رہی ہے۔ ایرانی میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی حملوں کے بعد تہران قم شاہراہ بند کر دی گئی تھی۔ اسرائیلی فوج کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مبینہ طور پر ہتھیاروں سے لدے کئی ٹرکوں کو نشانہ بنایا گیا، جن میں زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل لانچرز بھی شامل تھے، پیر کی صبح سے مغربی ایران سے تہران جاتے ہوئے انہیں نشانہ بنایا گیا۔
ترک صدر کی ایرانی ہم منصب سے فون پر بات چیت
ترک صدر رجب طیب اردگان نے پیر کو ایرانی ہم منصب مسعود پیزشکیان کے ساتھ فون پر بات کی، جس میں اسرائیل اور ایران کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے ساتھ ساتھ وسیع تر علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ترکی کے کمیونیکیشن ڈائریکٹوریٹ کے مطابق، کال کے دوران، اردگان نے کہا کہ ترکی تنازع کو کم کرنے اور جوہری مذاکرات کی طرف واپسی میں مدد کیلئے سہولت کار کا کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہیں۔ ترک لیڈر نے نوٹ کیا کہ وہ جاری تنازع کے درمیان مختلف لیڈروں سے رابطے میں ہیں۔ اردگان نے خطے میں امن اور استحکام کے تحفظ کے لیے انقرہ کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
روس کی اپنے شہریوں کو اسرائیل چھوڑنے کی ہدایت
اسرائیل میں ماسکو کے سفیر نے روسی شہریوں کو اسرائیل اور ایران کے درمیان بڑھتے ہوئے تنازع کے ارد گرد کی صورتحال معمول پر آنے تک ملک چھوڑنے کا مشورہ دیا۔ اناتولی وکٹوروف نے سرکاری ٹی وی چینل روسیا ۲۴؍ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ’’ہم تجویز کرتے ہیں کہ تمام روسی شہری جو اسرائیل میں ہیں وہ اس وقت تک ملک چھوڑ دیں جب تک کہ یہاں کے حالات معمول پر نہیں آ جاتے۔ یہ ایک آپشن ہے۔‘‘ صورتحال کو کشیدہ قرار دیتے ہوئے وکٹروف نے اعلان کیا کہ اس وقت اسرائیل میں موجود سفارت کاروں اور روسی شہریوں دونوں کی زندگیوں اور صحت کیلئے خطرہ کسی بھی طرح سے عارضی نہیں ہے۔ وکٹوروف نے اپنے شہریوں اور سفارت خانے کے عملے کے ملک سے انخلاء کے امکان کو مسترد نہیں کیا، جب تک کہ روسیوں کو اپنے طور پر ملک چھوڑنے کا موقع مل جائے۔ وکٹوروف نے مزید کہا کہ ’’ہم اس کی باریک بینی سے نگرانی کر رہے ہیں اور اگر ضرورت پڑی تو دیگر فیصلے بھی کریں گے۔‘‘

پاکستان نے ایران اسرائیل کشیدگی کے درمیان ایران کے ساتھ فضائی اور زمینی راستے بند کردیئے

پاکستان اور ایران بارڈر پر تعینات پاکستانی اہلکار۔ تصویر: آئی این این۔ 

حکام نےپیر کو کہا کہ پاکستان نے اسرائیل کے ساتھ بعد میں بڑھتی ہوئی جنگ کے درمیان پڑوسی ملک ایران کے ساتھ اپنے فضائی اور زمینی راستے بند کر دیئے ہیں جس سے سرحد کے دونوں طرف سیکڑوں افراد پھنسے ہوئے ہیں۔ اتوار کو نافذ ہونے والی اس بندش سے پاکستان کے جنوب مغربی صوبہ بلوچستان کے کئی اضلاع میں خوراک اور تیل کی قلت پیدا ہونے کا امکان ہےجو ایران کی سرحد سے متصل ہے اور اسلامی جمہوریہ سے اشیائے خوردونوش اور اسمگل شدہ تیل پر انحصار کرتے ہیں، مقامی لوگوں کو خدشہ ہے۔ 
پاکستان کو ایران سے ملانے والے کئی زمینی راستے ہیں جن میں سب سے نمایاں ضلع چاغی میں تفتان بارڈر کراسنگ اور بلوچستان کے ضلع گوادر میں گبد-رمدان بارڈر ہے۔ بلوچستان کی صوبائی حکومت کے ترجمان شاہد رند نے انادولو کو بتایا کہ ایران کے اسی طرح کے اقدام کے بعد پاکستان نے سرحدیں بند کر دیں۔ رند نے کہا، "ایران کی جانب سے بندش کے آغاز کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تمام سرحدی گزرگاہیں تجارت اور پیدل چلنے والوں کی نقل و حرکت کیلئے بند کر دی گئی ہیں۔ "تاہم، انہوں نے مزید کہا، کراسنگ کھلی رہے گی اور ایران میں پھنسے پاکستانی شہریوں کو واپس جانے کی اجازت ہوگی۔ لیکن انہوں نے کہا کہ اگلے اطلاع تک ایران میں نئے داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔ پاکستان کی سول ایوی ایشن اتھاریٹی کے ترجمان نے پیر کو کہا کہ پاکستان سے ایران کے کئی شہروں اور عراق کیلئے چلنے والی کئی ایئرلائنز نے بڑھتی ہوئی علاقائی کشیدگی کے بعد اپنی تمام طے شدہ پروازیں پہلے ہی معطل کر دی ہیں۔ 

امریکہ نے بڑھتے ہوئے تنازع کے درمیان ایران پر اسرائیلی حملوں سے خود کو دور کر لیا: رپورٹ

اسرائیلی سیکوریٹی فورسیزتباہ شدہ مکانات کا معائنہ کر رہی ہیں۔ تصویر: پی ٹی آئی۔ 

جیسے جیسے اسرائیل اور ایران کے درمیان لڑائی شدت اختیار کر رہی ہے، امریکہ کے محکمہ خارجہ نے دنیا بھر میں موجود امریکی سفارتخانوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ یہ واضح کریں کہ واشنگٹن اسرائیل کی حالیہ فوجی کارروائیوں میں شامل نہیں ہے۔ سی بی ایس نیوز کی رپورٹ کے مطابق، امریکی سفارتخانوں اور قونصل خانوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ میزبان حکومتوں کو "اپنی صوابدید پر" یہ پیغام دیں کہ"امریکہ، ایران میں اہداف پر اسرائیل کی یکطرفہ کارروائی میں شریک نہیں ہےاور نہ ہی اُس نے اسرائیل کو ٹینکر سپورٹ فراہم کی ہے۔ "
یہ پیغام ایک اندرونی سفارتی مراسلے کے ذریعے بھیجا گیا ہے، جسے ALDAC (All Diplomatic and Consular Posts) کہا جاتا ہے۔ اس مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ:"امریکہ ایران کے جوہری مسئلے کے سفارتی حل کیلئے پرعزم ہے۔ کسی بھی حکومت، پراکسی یا خودمختار گروہ کو امریکی شہریوں، اڈوں یا تنصیبات کو نشانہ نہیں بنانا چاہئے۔ ایران کو جوہری ہتھیار رکھنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ "

اگر اسرائیل جوہری میزائل استعمال کرتا ہے تو پاکستان بھی اس پر جوہری ہتھیار استعمال کرے گا: ایرانی اہلکار دعویٰ

محسن رضائی۔ تصویر: آئی این این۔

مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی کے دوران ایک ایرانی عہدیدار نے دعویٰ کیا ہے کہ اگر اسرائیل اس جنگ میں اپنے جوہری ہتھیار استعمال کرتا ہے تو پاکستان بھی اسرائیل پر جوابی ایٹمی حملہ کر سکتا ہے۔ یہ بات ترکی ٹوڈے نے رپورٹ کی ہے جس کے مطابق پاکستان نے ایران کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے مسلمانوں کے اتحاد کی اپیل کی ہے، خاص طور پر اس وقت جب ایران کی فوجی اور جوہری تنصیبات پر حملہ ہوا ہے۔ ترکی ٹوڈے کے مطابق، پاسدارانِ انقلاب کے سینئر جنرل اور ایرانی قومی سلامتی کونسل کے رکن محسن رضائی نے کہا:’’پاکستان نے ہمیں بتایا ہے کہ اگر اسرائیل جوہری میزائل استعمال کرتا ہے، تو ہم بھی اس پر جوہری حملہ کریں گے۔ ‘‘اگرچہ یہ ایک بڑا دعویٰ ہے لیکن پاکستان کی جانب سے ابھی تک اس حوالے سے کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا ہے کہ وہ اسرائیل پر ایٹمی حملے کا ارادہ رکھتا ہے یا نہیں۔ 

ایران نے ٹرمپ کے قتل کی دو مرتبہ کوششیں کیں :اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا دعویٰ

ڈونالڈ ٹرمپ اور نیتن یاہو۔ تصویر: آئی این این۔ 

اسرائیلی وزیرِ اعظم بنجامن نیتن یاہو نے اتوار کوایک انٹرویو میں ایران پر سنگین الزامات عائد کئے ہیں۔ کنیڈا میں ہونے والے جی ۷؍ سمٹ سے قبل نیتن یاہو نے دعویٰ کیا کہ جس ملک سے ان کا ملک اس وقت میدانِ جنگ میں الجھا ہوا ہے، اس نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے خلاف دو قاتلانہ حملوں کی منصوبہ بندی کی تھی۔ فاکس نیوز کے اینکر بریٹ بائر سے گفتگو کرتے ہوئے نیتن یاہو نے ٹرمپ کو ایران کیلئے "سب سے بڑا خطرہ" قرار دیا اور کہا:"یہ لوگ جو ’امریکہ مردہ باد‘ کے نعرے لگاتے ہیں، انہوں نے صدر ٹرمپ کو دو بار قتل کرنے کی کوشش کی۔ 
ایران نے ٹرمپ پر قاتلانہ حملے کئے؟ فاکس نیوز اینکر بھی حیران
نیتن یاہو کے اس غیر معمولی بیان پر فاکس نیوز کے اینکر نے فوراً وضاحت مانگی:"کیا آپ کے پاس ایسی خفیہ معلومات ہیں کہ صدر ٹرمپ پر حملے ایران کی طرف سے براہ راست کئے گئے؟"نیتن یاہو نے جواب دیا:"اپنے ایجنٹس کے ذریعے، جی ہاں۔ ان کی انٹیلی جنس کے ذریعے، جی ہاں۔ وہ انہیں (ٹرمپ کو) قتل کرنا چاہتے ہیں۔ مزید برآں، نیتن یاہو نے دعویٰ کیا کہ ایران نے ان پر بھی حملے کی کوشش کی۔ 

ٹرمپ نے ایران کے سپریم لیڈر کو ہلاک کرنے کے اسرائیلی منصوبے کو روک دیا

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای۔ تصویر: آئی این این۔

امریکہ نے ایران کے سپریم لیڈر خامنہ ای کو قتل کرنے کے اسرائیل کے منصوبے کو مسترد کر دیا، ٹرمپ اسے اس اقدام کے طور پر دیکھ رہے ہیں جو تنازعات کو مزید ہوا دے گا اور ممکنہ طور پر خطے کو غیر مستحکم کر دے گا۔ اس معاملے سے واقف ایک امریکی اہلکار کے مطابق، صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو قتل کرنے کیلئے اسرائیل کی جانب سے امریکہ کو پیش کئے گئے منصوبے کو مسترد کر دیا۔ اسرائیلیوں نے حالیہ دنوں میں ٹرمپ انتظامیہ کو مطلع کیا تھا کہ انہوں نے خامنہ ای کو قتل کرنے کا ایک قابل اعتماد منصوبہ تیار کیا ہے۔ منصوبے کے بارے میں بریفنگ کے بعد وہائٹ ہاؤس نے اسرائیلی حکام پر واضح کیا کہ ٹرمپ اسرائیلیوں کی جانب سے یہ اقدام کرنے کے خلاف ہے۔ 

ٹرمپ انتظامیہ اسرائیل کے فوجی آپریشن کو روکنےکیلئے بے چین ہے جس کا مقصد ایران کے جوہری پروگرام کو مزید وسیع تنازع میں پھیلنے سے روکنا ہے اور خامنہ ای کو قتل کرنے کے منصوبے کو ایک ایسے اقدام کے طور پر دیکھ رہا ہے جو تنازع کو بھڑکائے گا اور ممکنہ طور پر خطے کو غیر مستحکم کرے گا۔ فاکس نیوز چینل کے "بریٹ بائر کے ساتھ خصوصی رپورٹ" پر ایک انٹرویو کے دوران اس منصوبے کے بارے میں پوچھے جانے پر، اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نتن یاہو نے براہ راست یہ نہیں بتایا کہ آیا وہائٹ ہاؤس نے اس منصوبے کو مسترد کر دیا ہے۔ نتن یاہو نے کہا کہ "لیکن میں آپ کو بتا سکتا ہوں، مجھے لگتا ہے کہ ہم وہی کرتے ہیں جو ہمیں کرنے کی ضرورت ہے، ہم وہی کریں گے جو ہمیں کرنے کی ضرورت ہے۔ " "اور مجھے لگتا ہے کہ امریکہ جانتا ہے کہ امریکہ کیلئے کیا اچھا ہے۔ " نتن یاہو کے ترجمان نے بعد میں خامنہ ای کو قتل کرنے کے اسرائیلی منصوبے سے متعلق رپورٹس کو "افواہ" قرار دیا۔ 
فاکس انٹرویو میں نتن یاہو نے یہ بھی کہا کہ حکومت کی تبدیلی "یقینی طور پر" تنازع کا نتیجہ ہو سکتی ہے کیونکہ ایرانی حکومت بہت کمزور ہے۔ دریں اثنا، ٹرمپ نے اتوار کو ایران کو سخت انتباہ جاری کیا کہ وہ مشرق وسطیٰ میں امریکی اہداف کے خلاف جوابی کارروائی نہ کرے۔ ٹرمپ نے صبح سویرے سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کا "ایران پر حملے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے" کیونکہ اسرائیل اور ایران نے مسلسل میزائل حملوں کا تبادلہ کیا۔ تاہم ایران نے امریکہ کو اسرائیل کی پشت پناہی کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ 

ایرانی حملوں کے بعد اسرائیلی علاقوں کی تباہی کا منظر۔ تصویر: آئی این این۔ 

ایرانی فوج کی وارننگ: اسرائیلی شہری مقبوضہ علاقوں کو چھوڑ دیں

ایران کی مسلح افواج نے اسرائیلی شہریوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنے ملک کو چھوڑ دیں کیونکہ آنے والے دنوں میں وہ ’’قابلِ رہائش‘‘ نہیں رہے گا۔ یہ وارننگ سرکاری خبر رساں ایجنسی ارنا (IRNA) نے جاری کی ہے، جب کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان فوجی محاذ آرائی جاری ہے۔ مسلح افواج کے ترجمان رضا سید نے اتوار کو ایران کی جانب سے اسرائیل پر جوابی حملوں کی نئی لہر کے آغاز کے بعد کہا:"آنے والے دنوں کیلئے آپ کو خبردار کرتے ہیں : مقبوضہ علاقوں کو چھوڑ دیں، کیونکہ یقیناً وہ مستقبل میں قابلِ رہائش نہیں رہیں گے!"انہوں نے خبردار کیا کہ: "زیر زمین پناہ لینا بھی اسرائیلیوں کو محفوظ نہیں رکھے گا۔ اس لئے ہم اس بات پر زور دیتے ہیں۔ مجرمانہ حکومت کو آپ کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال نہ کرنے دیں۔ "

یہ بھی پڑھئے: غزہ کیلئے ملائیشیا کا ’ہزار بحری جہازوں کا بیڑا‘ بھیجنے کا اعلان

ایران کی امریکہ اور مغرب کو وارننگ
علاوہ ازیں، پاسدارانِ انقلاب کےسینئر کمانڈر اور ایران کی مصلحت نظام کونسل کے رکن محسن رضائی نے کہا:"ہم اس مقام تک پہنچ سکتے ہیں جہاں ہم ایسے بڑے اقدامات کریں گے جو پورے خطے کو غیر مستحکم کر دیں گے۔ "انہوں نے مزید کہا:"امریکہ اور یورپ کے عقلمند افراد کو فوراً اقدامات کرنے چاہئیں تاکہ وہ اپنے ممالک کو اس جنگ سے نکال سکیں، ورنہ ہم ان کی مداخلت کو خاموشی سے نہیں دیکھ سکتے اور ردِ عمل دیئے بغیر نہیں رہیں گے۔ "واضح رہے کہ جمعہ کو اسرائیل نے ایران کے مختلف مقامات پر بلا اشتعال فضائی حملے کئے جن میں فوجی اور ایٹمی تنصیبات بھی شامل تھیں۔ 
تل ابیب کے ان بلا جواز حملوں کے بعد ایران نے جوابی کارروائیاں کیں اور تب سے حملوں اور جوابی حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK