جمعرات کو ہندوستان کی وزارت خارجہ نے کہا کہ ’’ہندوستان نے ایران سے اپنے ۴؍ ہزار ۴۱۵؍ طلبہ اور اسرائیل سے ۱۹؍ طلبہ کو واپس ہندوستان بلا لیا ہے۔‘‘
EPAPER
Updated: June 27, 2025, 5:10 PM IST | New Delhi
جمعرات کو ہندوستان کی وزارت خارجہ نے کہا کہ ’’ہندوستان نے ایران سے اپنے ۴؍ ہزار ۴۱۵؍ طلبہ اور اسرائیل سے ۱۹؍ طلبہ کو واپس ہندوستان بلا لیا ہے۔‘‘
جمعرات کو ہندوستان کی وزارت خارجہ نے کہا کہ ’’مغربی ایشیاء میں ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ کے دوران ۴؍ ہزار، ۴۱۵؍ ہندوستانی طلبہ کو اپنے ملک واپس بلا لیا گیا ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے اپنے سوشل میڈیا پر جاری کئے گئے پوسٹ میں لکھا کہ ’’ایران سے ۳؍ ہزار ۵۹۷؍ طلبہ اور اسرائیل سے ۸۱۸؍ طلبہ کو ۱۹؍ مخصوص فلائٹس کے ذریعے ہندوستان واپس بلایا گیا ہے۔ آپریشن سیندھو کے ذریعے حکومت نے ہندوستان کارڈ کے حامل ۱۴؍ بیرون ملکی طلبہ، ۹؍ نیپالی شہریوں، سری لنکا کے ۴؍ شہریوں اور ایک ایرانی جوڑے کا کامیابی سے انخلاء کیا ہے۔
#OperationSindhu
— Randhir Jaiswal (@MEAIndia) June 26, 2025
A special evacuation flight from Yerevan, Armenia landed in New Delhi at 22:30 hrs on 26th June, bringing home 173 Indian nationals from Iran.
As part of #OperationSindhu, a total of 4415 Indian nationals (3597 from Iran and 818 from Israel) have been… pic.twitter.com/K6K0KW7iTu
رندھیر جیسوال نے مزید کہا کہ ’’یریوان، آرمینیا سے خصوصی فلائٹس کے ذریعے ۱۷۳؍ ہندوستانی شہری جمعرات کو ۱۰؍ بجکر ۳۰؍ منٹس پر ہندوستان لوٹے تھے۔‘‘ ۱۳؍ جون ۲۰۲۵ء کو اسرائیلی فوج نے ایران کے جوہری اور دیگر ٹھکانوں کو نشانہ بنایا تھا۔ ایران نے جواب میں اسرائیل پر میزائل حملے کئے تھے۔ ۱۲؍ دنوں کے بعد واشنگٹن کی تجویز پر ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی ہوگئی تھی۔
یہ بھی پڑھئے: غزہ: جنگ کے دوران نوجوان فلسطینی پلاسٹک سے ایندھن بنا کر زندہ رہنے کی کوشش کر رہے ہیں
دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق ۲۴؍ جون ۲۰۲۵ء کو ہندوستان نے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کی رپورٹس کا استقبال کیاتھا اور خطے کے تحفظ اور استحکام پر ’’سخت تشویش‘‘ کا اظہار کیا تھا۔ وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ وہ مسئلے کو حل کرنے میں اپنا کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہے اور ’’مذاکرات اور سفارتکاری‘‘پر زور دیا تھا۔