ایران کی عدلیہ نے اتوار کو کہا کہ تہران کی ایوین جیل پر گزشتہ پیر کو اسرائیل کے حملے میں کم از کم ۷۱؍افراد ہلاک ہوئے۔ اس جیل میں کئی سیاسی کارکن قید ہیں۔
EPAPER
Updated: June 29, 2025, 4:02 PM IST | Tehran
ایران کی عدلیہ نے اتوار کو کہا کہ تہران کی ایوین جیل پر گزشتہ پیر کو اسرائیل کے حملے میں کم از کم ۷۱؍افراد ہلاک ہوئے۔ اس جیل میں کئی سیاسی کارکن قید ہیں۔
ایران کی عدلیہ نے اتوار کو کہا کہ تہران کی ایوین جیل پر گزشتہ پیر کو اسرائیل کے حملے میں کم از کم ۷۱؍افراد ہلاک ہوئے۔ اس جیل میں کئی سیاسی کارکن قید ہیں۔ سرکاری خبر رساں ایجنسی ’’میزان‘‘ کی ویب سائٹ پر اتوار کو نشر ہونے والی خبر کے مطابق عدلیہ کے ترجمان اصغر جہانگیر نے کہا کہ ہلاک ہونے والوں میں ملازمین، فوجی اہلکار، قیدی اور ملاقات کیلئے آئے اہل خانہ شامل ہیں۔ تاہم، انہوں نے ہر طبقے سے تعلق رکھنے والے ہلاک شدگان کی الگ الگ تعداد نہیں بتائی۔ عدلیہ کے اس دعوے کی تصدیق ممکن نہیں ہو سکی۔ یہ حملہ ۲۳؍جون کو ہوا، جو اسرائیل اور ایران کے درمیان نافذ جنگ بندی سے ایک دن پہلے کا واقعہ ہے، جس میں جیل کی کئی عمارتیں تباہ ہو گئیں۔
یہ بھی پڑھئے: ایران: فوجی کمانڈروں اور سائنسدانوں کے جلوس ِ جنازہ میں پورا تہران اُمڈ آیا
جہانگیر نے بتایا کہ زخمیوں میں سے کچھ کا موقع پر ہی علاج کیا گیا، جبکہ دیگر کو اسپتال منتقل کیا گیا۔ حملے کے دن نیویارک میں قائم ’سینٹر فار ہیومن رائٹس ان ایران‘ نے جیل پر حملے کیلئے اسرائیل پر تنقید کی تھی۔ اس گروپ نے یہ بھی کہا کہ ایران قانونی طور پر ایوین جیل میں قید قیدیوں کی حفاظت کا ذمہ دار ہے اور حملے کے بعد تہران کے حکام کی جانب سے’’انخلا مہم چلانے، طبی امداد فراہم کرنے یا اہل خانہ کو مطلع کرنے میں ناکامی‘ ‘پر تنقید کی تھی۔ اسرائیل نے۱۳؍جون کو ایران کے کئی اہم ٹھکانوں پر حملہ کیا تھا تاکہ ایران کے جوہری پروگرام کو روکا جا سکے۔ اسرائیل نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے آٹھ جوہری مراکز اور۷۲۰؍ سے زائد فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا، جس میں تقریباً۳۰؍ ایرانی کمانڈر اور ۱۱؍جوہری سائنسداں مارے گئے۔ واشنگٹن میں قائم انسانی حقوق کی تنظیم کے مطابق کم از کم۴۱۷؍ عام شہریوں سمیت ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔