Inquilab Logo Happiest Places to Work

اسرائیل کسی بھی وقت وارننگ کے بغیر ایران کے نیوکلیائی ٹھکانوں کو نشانہ بناسکتاہے

Updated: May 29, 2025, 1:32 PM IST | Agency | Washington

امریکی خفیہ ایجنسیوں نے پھر تشویش کااظہار کیا، نیویارک ٹائمز کے مطابق کسی بھی دن محض ۷؍ گھنٹوں میں تل ابیب تہران کے خلاف کارروائی کرسکتاہے۔

The Times of Israel says that Yahoo and Trump have had a verbal clash over the Iran issue. Photo: INN
ٹائمز آف اسرائیل کا کہنا ہے کہ یاہو اور ٹرمپ میں ایران کےمعاملے پرلفظی جھڑپ ہوچکی ہے۔ تصویر: آئی این این

 امریکی خفیہ ایجنسیوں نے ایک بارپھر اس بات پر تشویش کااظہار کیا ہے کہ اسرائیل پیشگی اطلاع، وارننگ یا امریکہ کو اعتماد میں  لئے بغیرکسی بھی وقت ایران کےنیوکلیائی ٹھکانوں کو نشانہ بناسکتاہے۔ 
 ’نیویارک ٹائمز‘ بدھ کو شائع ہونےوالی اپنی رپورٹ میں امریکی خفیہ ایجنسیوں  کے حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائیل ایران پر حملے کی محض ۷؍ گھنٹہ پہلے شروع کرسکتاہے جس کی وجہ سے امریکی حکام کے پاس وزیراعظم نیتن یاہو کو سمجھانے اورایسی کسی حرکت سے باز آجانے کیلئے آمادہ کرنےکا بہت کم وقت ہوگا۔ امریکی خفیہ ایجنسیوں کے مطابق اسرائیلی حکام کا ماننا ہے کہ اگر تہران کوئی جوابی کارروائی کرتا ہے تو امریکہ کے پاس مدد اسرائیل کا ساتھ دینےکے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہوگا۔

یہ بھی پڑھئے:غزہ میں قتل ِعام کے۶۰۰؍ دن مکمل، امداد کی تقسیم پر بھی اسرائیل کا کنٹرول

دلچسپ بات یہ ہے کہ امریکہ ایران کو نیوکلیائی ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کیلئے مذاکرات کررہاہے جس کے ۵؍ دور ہوچکے ہیں تاہم امریکی خفیہ ایجنسیوں  نے جو رپورٹ دی ہے اس کے مطابق اسرائیلی حکام نے بتایا ہے کہ اگر امریکہ اور ایران کے درمیان جوہری معاہدہ طے پا جاتا ہے تب بھی اسرائیل ایران کے نیوکلیائی ٹھکانوں  کو نشانہ بنائےگا۔ رپورٹ میں اس بات کی بھی تصدیق کی گئی ہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ ایران کے ساتھ نیوکلیائی معاہدہ کیلئے سنجیدہ ہیں۔ 
 اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر نے نیویارک ٹائمز کی اس رپورٹ کو ’’فیک نیوز‘‘ (جھوٹی خبر) قرار دیاہے۔ اس سلسلے میں جاری کئے گئے بیان میں  اس بات کی تردید کی گئی ہے کہ یاہو ایران -واشنگٹن معاہدہ میں رخنہ ڈال رہے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK