غزہ جنگ کے بعد سے۱۰؍اہم ممالک فلسطین کو تسلیم کرچکے ہیں ،اکثر اسرائیل اور امریکہ کے اتحادی ہیں، تل ابیب کی سفارتی محاذ پر مسلسل ناکامی ،سعودی عرب نے کہا کہ دو ریاستی حل ہی امن کا واحد راستہ ہے۔
EPAPER
Updated: September 24, 2025, 11:23 AM IST | Agency | New York/Riyadh
غزہ جنگ کے بعد سے۱۰؍اہم ممالک فلسطین کو تسلیم کرچکے ہیں ،اکثر اسرائیل اور امریکہ کے اتحادی ہیں، تل ابیب کی سفارتی محاذ پر مسلسل ناکامی ،سعودی عرب نے کہا کہ دو ریاستی حل ہی امن کا واحد راستہ ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو غطریس نے آزاد ریاست کا قیام فلسطینیوں کا حق قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطین میں خونریزی کسی صورت قابل قبول نہیں۔ فلسطین کے حوالے سے اعلیٰ سطح کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کیلئے ریاست کا قیام ان کا بنیادی حق ہے انعام نہیں ہے۔ غطریس کا کہنا تھا کہ فلسطین کا دو ریاستی حل ناگزیر ہے اس کیلئے عالمی سطح پر کی جانے والی کوششیں قابل تعریف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ واحد حل وہی ہے جس میں دو آزاد ریاستیں ایک دوسرے کو تسلیم کریں، دونوں ریاستیں مکمل طور پر عالمی برادری کا حصہ بنیں۔ یو این سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ غزہ کی صورتحال انتہائی خوفناک ہے، فلسطین میں ہونے والی خونریزی کی صورتحال قابل قبول نہیں۔ غزہ میں فوری جنگ بندی اور لوگوں کو ہنگامی بنیادوں پر امداد کی فراہمی یقینی بنائی جائے دو ریاستی حل کا حصول خطے میں ڈراؤنے خواب سے نکلنے کا واحد راستہ ہے۔ غطریس نے کہا کہ مغربی کنارے پر یہودی بستیوں کی مسلسل تعمیر و توسیع کا کوئی قانونی جواز نہیں ہے۔
حماس اور تمام دھڑے ہتھیار فلسطینی اتھاریٹی کے حوالے کر دیں، محمود عباس
فلسطین کے دو ریاستی حل کانفرنس میں فلسطینی صدر محمود عباس نے حماس اور دیگر دھڑوں سے کہا کہ وہ ہتھیار فلسطینی اتھاریٹی کے حوالے کریں۔ تفصیلات کے مطابق فلسطین کے صدر محمود عباس نے اقوام متحدہ میں دو ریاستی حل کانفرنس سے ویڈیو لنک پر خطاب کیا، انہوں نے عالمی برادری سے آزاد فلسطین کی حمایت کی اپیل کی۔ محمود عباس نے کہا دو ریاستی حل کانفرنس امن کے حصول کا تاریخی موقع ہے، فرانس کے فلسطینی ریاست تسلیم کرنے کے اقدام کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا ہم ریاست فلسطین کو تسلیم کرنے والے ممالک کے مؤقف کو سراہتے ہیں، اور عالمی شناخت کو متحرک کرنے پر سعودی عرب اور فرانس کے کردار کی تعریف کرتا ہوں۔ محمود عباس نے مزید کہا حماس اور تمام دھڑے ہتھیار فلسطینی اتھارٹی کے حوالے کر دیں، حماس کا گورننس میں کوئی کردار نہیں ہوگا۔
فرانس اور سعودی عرب نے کیا کہا؟
دریں اثنا، فلسطین کے دو ریاستی حل کیلئے کانفرنس میں سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل غزہ میں وحشیانہ جرائم جاری رکھے ہوئے ہے، اسرائیل مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس میں بھی ظلم کر رہا ہے۔ فرانسیسی صدر نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ جنگ، قتل عام اور لوگوں کی ہجرت روکی جائے، یہی امن ہے جس کے لیے ہمیں اپنی پوری طاقت استعمال کرنا ہوگی۔ سعودی وزیرخارجہ فیصل بن فرحان نے فلسطین اور اسرائیل کے درمیان دو ریاستی حل کو امن کا واحد راستہ قرار دے دیا۔ نیویارک میں اقوام متحدہ کانفرنس سے خطاب میں سعودی وزیرخارجہ نے کہا فرانس کے صدر میکرون کے شکرگزار ہیں کہ انہوں نے فلسطین کوریاست تسلیم کیا۔
اعلان نیویارک پر فوری عملدرآمد پر زور
ریاض میں منعقدہ مسئلہ فلسطین کے پرامن حل اور دو ریاستی فارمولے کے نفاذ سے متعلق اعلیٰ سطحی عالمی کانفرنس کے اختتام پر سعودی عرب اور فرانس نے مشترکہ بیان میں دنیا کے تمام ممالک پر زور دیا کہ وہ اعلان نیویارک کو عملی اور ناقابل واپسی اقدامات کے ذریعے جلد نافذ کریں۔ بیان میں اقوام متحدہ کے رکن ممالک کی جانب سے کیے گئے اقدامات اور عہد کا خیرمقدم کیا گیا۔ العربیہ کے مطابق بیان میں کہا گیا کہ فلسطینیوں اور اسرائیلیوں دونوں کے لیے محفوظ مستقبل کی ضمانت ضروری ہے۔ اس مقصد کے لیے ایک عارضی بین الاقوامی مشن کی تعیناتی کی حمایت کی گئی جو فلسطینی اتھارٹی کی درخواست اور سلامتی کونسل کے مینڈیٹ کے تحت عمل میں لائی جائے گی۔ اعلان نیویارک جسے جنرل اسمبلی نے۱۴۲؍ ووٹوں سے غیر معمولی اکثریت کے ساتھ منظور کیا، دو ریاستی حل کے لیے عالمی عزم کو مستحکم کرتا ہے۔
بلجیم، مالٹا، اینڈورا، موناکو اور لکسمبرگ نے بھی تسلیم کیا
بلجیم، مالٹا، اندورا، موناکو اور لکسمبرگ نے اعلان کیا ہے کہ وہ فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کر رہے ہیں اور نیویارک میں ہونے والی ایک بین الاقوامی کانفرنس میں تسلیم کرنے کا اعلان کرنے والے ممالک کی بڑھتی ہوئی فہرست میں شامل ہو گئے ہیں۔ تینوں ممالک کے لیڈران نے یہ اعلانات اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر فلسطین اور دو ریاستی حل کے بارے میں ہونے والے اجلاس کے دوران کیے۔ واضح رہے کہ برطانیہ،کنیڈا ، آسٹریلیا اور پرتگال کے بعد فرانس نے بھی فلسطین کو ریاست تسلیم کرلیا ہے۔
شرمندگی یا خوف ؟اسرائیل اجلاس میں شرکت نہیں کرے گا
غزہ کے معاملے پر دنیا کے سامنے شرمندگی اٹھانے سے گریز کے طور پر اسرائیل اقوام متحدہ سلامتی کونسل اجلاس میں شرکت نہیں کرے گا۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی حکومت کی جانب سے اقوام متحدہ سلامتی کونسل اجلاس میں شرکت نہیں کی جائے گی۔ اقوام متحدہ میں اسرائیلی نمائندے ڈینی ڈینان نے سیکوریٹی کونسل کے صدر کے نام خط بھیجا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ `میں آپ کو یہ بتانا چاہتا ہوں کہ اسرائیلی وفد سیکیورٹی کونسل اجلاس میں شرکت نہیں کرے گا۔خط میں بہانہ گھڑاگیا کہ نئے یہودی سال کے آغاز کی وجہ سے اسرائیلی وفد کی شرکت کا امکان نہیں ہے۔
لندن میں فلسطینی مشن نے جشن منایا
برطانیہ کی جانب سے فلسطین کو آزاد ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کے اقدام پر لندن میں فلسطینی مشن نے پیر کے روز جشن منایا۔ عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق پیر کے روز فلسطینیوں نے برطانوی حکومت کی جانب سے فلسطین کو باضابطہ طور پر تسلیم کیے جانے کے اعلان کو ایک پرچم کشائی کی تقریب کے ذریعے منایا، جس میں برطانیہ کے اعلیٰ حکام، اراکین پارلیمنٹ، سفراء اور فلسطینی کمیونٹی کے اراکین نے شرکت کی۔ یہ باضابطہ تقریب لندن کے علاقے ہیمرسمتھ میں واقع برطانیہ میں فلسطینی مشن کے باہر منعقد ہوئی، جس میں فلسطینی سفیر حسام زملط نے خطاب کیا۔انہوں نے کہا کہ جلد ہی یہ مشن ایک مکمل سفارت خانے میں تبدیل ہونے جا رہا ہے