ممدانی نے ایک پوسٹ میں حماس کے حملے میں ہلاک ہونے والے اسرائیلی شہریوں اور غزہ میں جاری تنازع میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کو یاد کیا اور اسرائیل پر تنقید کی۔
EPAPER
Updated: October 08, 2025, 10:04 PM IST | New York
ممدانی نے ایک پوسٹ میں حماس کے حملے میں ہلاک ہونے والے اسرائیلی شہریوں اور غزہ میں جاری تنازع میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کو یاد کیا اور اسرائیل پر تنقید کی۔
نیویارک شہر کے میئر امیدوار ظہران ممدانی نے منگل کی رات کو مین ہٹن کے یونین اسکوائر میں ’اسرائیلی برائے امن‘ کے زیر اہتمام ایک بیداری تقریب میں شامل ہوئے۔ اس سے قبل، ۷ اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملے کی دوسری برسی کے موقع پر ان کی سوشل میڈیا پوسٹ کے بعد اسرائیل نے انہیں سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔
نیویارک میں مقیم اسرائیلیوں کا ایک گروپ، جو اسرائیلی قبضے کی مخالفت کرتا ہے، کی جانب سے ۷ اکتوبر کو منعقد کی گئی تقریب میں، غزہ میں مستقل جنگ بندی، یرغمالیوں کی رہائی اور فلسطینی زمین پر اسرائیل کے فوجی قبضے کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ اس تقریب میں ممدانی نے بھی شرکت کی اور وہ نیویارک شہر کے کمپٹرولر بریڈ لینڈر کے ساتھ بیٹھے دکھائی دیئے جو کبھی ان کے سیاسی حریف تھے لیکن اب ان کی میئر کی مہم کی حمایت کرتے ہیں۔
My statement on the two year anniversary of October 7, 2023. pic.twitter.com/JlsXUeAeYd
— Zohran Kwame Mamdani (@ZohranKMamdani) October 7, 2025
ممدانی کا اسرائیل پر حملہ
اس سے قبل، ممدانی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں حماس کے حملے میں ہلاک ہونے والے اسرائیلی شہریوں اور غزہ میں جاری تنازع میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کو یاد کیا۔ ممدانی نے لکھا: ”آج سے دو سال پہلے، حماس نے ایک خوفناک جنگی جرم کا ارتکاب کرتے ہوئے ۱۱۰۰ سے زیادہ اسرائیلیوں کو قتل کیا اور ۲۵۰ افراد کو اغوا کرلیا۔ میں ان ہلاکتوں پر غم کا اظہار کرتا ہوں اور تاحال زیر حراست ہر یرغمالی کی محفوظ واپسی کیلئے دعاگو ہوں۔“ انہوں نے مزید کہا کہ ”میں اسرائیل کی غزہ پر نسل کشی کی جنگ میں قتل ہونے والے دسیوں ہزار فلسطینیوں کا بھی سوگ مناتا ہوں۔ اس جنگ نے گھروں، اسپتالوں اور اسکولوں کو ملبے میں تبدیل کر دیا ہے۔ غزہ کے غموں کو بیان کرنے کیلئے الفاظ بھی ختم ہو گئے ہیں۔“ ممدانی نے مزید کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو ”نسل کشی مہم“ کی قیادت کر رہے ہیں۔ ڈیموکریٹک امیدوار نے فوجی اور سیاسی حمایت کے ذریعے امریکی حکومت پر اسرائیل کے ساتھ ”ملی بھگت“ کا الزام لگایا۔
Two years after Hamas launched its barbaric massacre against Israel and the Jewish people, Mamdani has chosen to act as a mouthpiece for Hamas propaganda — spreading Hamas’s fake genocide campaign.
— Israel Foreign Ministry (@IsraelMFA) October 7, 2025
By repeating Hamas’s lies, he excuses terror and normalizes antisemitism.
He… https://t.co/VZ8Icy1Tlu
اسرائیل، ممدانی پر برہم
ممدانی کے پوسٹ پر اسرائیل بھڑک اٹھا اور صہیونی ریاست کی وزارت خارجہ نے ممدانی پر ”حماس کا پروپیگنڈا پھیلانے“ اور ”دہشت گردی کو جواز فراہم کرنے“ کا الزام لگایا۔ وزارت نے ایک پوسٹ میں کہا کہ ”ممدانی حماس کے جھوٹ کو دہراتے ہوئے دہشت گردی کو جواز فراہم کرتے ہیں اور یہود دشمنی کو معمول بناتے ہیں۔ وہ یہودیوں کے ساتھ صرف اس وقت کھڑے ہو رہے ہیں جب وہ مر گئے ہیں۔ یہ شرمناک ہے۔“
واضح رہے کہ ممدانی فلسطین پر اسرائیلی قبضے کی مخالفت کرنے اور اس پر واضح تنقید کرنے کیلئے جانے جاتے ہیں۔ ترقی پسند ووٹروں اور یہودی امن کارکنوں نے ان کے موقف کی تعریف کی ہے لیکن اسرائیل نواز گروپس نے ان کے تبصرے کو ”توہین آمیز“ اور ”خطرناک“ قرار دیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: اسرائیل کا غزہ جانے والے فریڈم فلوٹیلا کولیشن کے جہازوں پر حملہ، کارکنان گرفتار
غزہ نسل کشی
غزہ میں تاحال جاری اسرائیل کی تباہ کن فوجی کارروائیوں کو دو سال مکمل ہوچکے ہیں۔ محصور علاقے میں اکتوبر ۲۰۲۳ء سے اب تک ۶۶ ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں بیشتر تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔ فلسطین کی سرکاری نیوز ایجنسی ’وفا‘ کے مطابق، تقریباً ۱۱ ہزار فلسطینی تباہ شدہ گھروں کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اموات کی اصل تعداد کہیں زیادہ ہو سکتی ہے اور ممکنہ طور پر ۲ لاکھ سے تجاوز کر سکتی ہے۔
اس نسل کشی کے دوران، اسرائیل نے غزہ کے بیشتر حصے کو کھنڈر میں تبدیل کر دیا ہے اور اس کی تمام آبادی کو بے گھر کر دیا ہے۔ اسرائیلی قابض افواج کی مسلسل بمباری کے باعث غزہ میں خوراک کی شدید قلت اور بیماریوں کے پھیلاؤ میں اضافہ ہوا ہے۔ اقوام متحدہ کے تفتیش کاروں نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کا ارتکاب کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: غزہ کے معاملے پر تمام فریقین رضامند ہیں،وہائٹ ہاؤس کا بیان
گزشتہ سال نومبر میں بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) نے اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو اور سابق اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کے خلاف اسرائیل کی غزہ پر جنگ کے دوران مبینہ جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کا حوالہ دیتے ہوئے گرفتاری کے وارنٹ جاری کئے تھے۔ اس کے علاوہ، اسرائیل بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) میں بھی نسل کشی کے مقدمے کا سامنا کر رہا ہے۔