Inquilab Logo

امریکہ: سان فرانسسکو انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر فلسطین حامی مظاہرہ

Updated: March 14, 2024, 5:07 PM IST | Washington

امریکہ کے سان فرانسسکو انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر فلسطین حامی مظاہرین نے بڑے پیمانے پر احتجاج کیا اور غزہ میں جنگ بندی اور اسرائیل کو فوجی امداد فراہم کرنے کا سلسلہ بند کرنے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے ایئر پورٹ کے باہر کی سڑک بلاک کی، دائرہ بنا کر مارچ کیا اور فلسطین حامی نعرے لگائے۔ ایئر پورٹ حکام نے کہا کہ احتجاج کےدوران انٹرنیشنل ٹرمینل کھلا تھا جبکہ مسافروں کیلئے روٹ تبدیل کر دیئے گئے تھے۔

A pro-Palestinian demonstration at the airport. Photo: X
ایئر پورٹ پر فلسطین حامی مظاہرہ۔ تصویر:ایکس

فلسطین حامی مظاہرین کا عالمی برانڈز کا بائیکاٹ، کمپنیوں کو اربوں ڈالر کا نقصان

اسرائیل کا رفح کے ۴ء۱؍ ملین آبادی والے حصے کو اکھاڑ پھینکنے کا منصوبہ

امریکہ کے سین فرانسسکو انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر سیکٹروں اسرائیل حماس جنگ مخالف مظاہرین نے  محصور غزہ میں جنگ بندی اور امریکہ کے اسرائیل کو فوجی امداد فراہم کرنے کے سلسلےپر روک لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔ مظاہرین نے احتجاج کے دوران انٹرنیشنل ٹرمینل بلاک کیا تھا۔ بدھ کو جائے وقوع سے لی گئی تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرلئے ہوئے ہیں جن پرمختلف پیغامات قلمبند ہیں، جیسے’’غزہ کے حق میں دنیا کو روک دیں‘‘ اور ’’اسرائیل کو فوجی امداد روانہ کرنا بند کریں‘‘ وغیرہ۔

ایئر پورٹ کے حکام نے بتایا کہ احتجاج کے دوران انٹرنیشنل ٹرمینل کھلاہوا تھا جبکہ مسافروں کیلئے روٹ تبدیل کر دیئے گئے تھے۔مظاہرین نے ایئر پورٹ کے باہر بھی سڑک بلاک کر دی تھی، دائرہ بنا کر مارچ کیا تھا جبکہ نعرے بھی لگائے تھے۔ جن مسافروں کو انٹرنیشنل ٹرمینل جانا تھا انہیں رینٹل کار سینٹرمیں ہی رکنے اور وہاں سے ٹرمینل کیلئے ایئر ٹرین لینے کی ہدایت دی گئی تھی۔ تاہم، اس سرگرمی کے دوران کسی بھی پرواز کے منسوخ ہونے یا ملتوی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔

فلسطین حامی مظاہرین احتجاج کے دوران۔ تصویر: ایکس
ہم باضمیر ہیں، نسل کشی کو روکنے کیلئے احتجاج کریں گے: جینیفر ترانگ 
اس حوالے سے ایک احتجاج کی قیادت کرنے والی جینیفر ترانگ نے کہا کہ ہم یہاں نہیں رہنا چاہئے۔ ہم نے تمام کوششیں کر ڈالیں۔ ہم نے منتخب شدہ حکام سے ملاقات کی، ہم نے خط لکھےاور شہر بھر میں قرار دادیں دیں۔ہمیں سڑکوں پر لایا گیاہے۔ ہم نے میڈیا میں خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔ دنیا غزہ میں اسرائیل کی جنگ کی مذمت کر رہی ہے اور ہمارے سیاستداں اسرائیل کو ایندھن فراہم کر کے اس نسل کشی کو ہوا دے رہے ہیں۔ہم غزہ میں فوری جنگ بندی اور محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔باضمیر افرادکے طورپر ہمارا یہ فرض ہے کہ ہم اس نسل کشی کو ختم کرنے کیلئے کارروائیاں کریں۔

گزشتہ ماہ میں امریکہ میں فلسطین حامی مظاہروں میں اضافہ  
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ متعدد امریکی شہروں میں غزہ میں جنگ بندی کے احتجاج کئے گئے ہیں جن میں نیویارک اور لاس اینجلس میں ایئر پورٹ اور بریج کےنزدیک جبکہ وائٹ ہاؤس کے باہر اور واشنگٹن میں احتجاج قابل ذکر ہے۔
تاہم، اس ماہ امریکی صدر جوبائیڈن کی تقریر اور آسکرز ایوارڈ کی تقریب سے قبل امریکہ میں بڑے پیمانے پر احتجاج دیکھنے کو ملے ہیں۔ مظاہرین بائیڈن کی تقریر اور تقریب کے دوران روزانہ مداخلت کر رہے ہیں اور ان سے اسرائیل کو فوجی امداد فراہم نہ کرنے اور غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ ۵؍ ماہ میں غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں ۳۱؍ ہزار افراد جاں بحق جبکہ ۷۰؍ ہزار سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ مہلوکین میں زیادہ تعداد بچوں کی ہے۔اسرائیلی جارحیت نے غزہ کی ۸۵؍ فیصد آبادی کو اندرونی نقل مکانی پر مجبور کیا ہے جبکہ یو این کے مطابق خطے کا ۶۰؍ فیصد ڈھانچہ مکمل طورپر تباہ ہو گیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK