Inquilab Logo

غزہ جنگ: اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں عیسائیوں کی ۳؍ فیصد آبادی ختم

Updated: May 22, 2024, 6:48 PM IST | Jerusalem

فلسطینی وزیر مملکت برائے خارجہ امور اور تارکین وطن نے کہا کہ اسرائیل نے ۷؍اکتوبر سے اب تک غزہ میں ۳؍ فیصد عیسائی آبادی ختم ہو گئی ہے جبکہ تین چرچ تباہ ہو چکے ہیں۔

Photo: X
تصویر: ایکس

فلسطینی وزیر مملکت برائے خارجہ امور اور تارکین وطن نے کہا کہ اسرائیل نے ۷؍اکتوبر سے اب تک غزہ میں ۳؍ فیصد عیسائی آبادی ختم ہو گئی ہے۔ ورسین آغابیقیان شاہین نے منگل کو چرچیس فار میڈل ایسٹ پیس (سی ایم ای پی) کے وفد کے ساتھ راملہ میں میٹنگ کے دوران یہ اعداد وشمار ظاہر کئے تھے۔ وزارات خارجہ کے بیان کے مطابق شاہین نے مجمع سے کہا کہ ’’غزہ میں اسرائیلی جنگ کے نتیجے میں خطے میں عیسائیوں کی ۳؍ فیصد آبادی ختم ہو گئی ہے اور مغربی کنارہ میں متعدد چرچ تباہ ہو گئے ہیں۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: پانچویں مرحلے کی پولنگ کے اعدادو شمار سے سیاسی پارٹیاں بے چین

غزہ کی خبر رساں ایجنسی وفا کے مطابق غزہ میں تقریباً ایک ہزار ۲۰۰؍ عیسائی ہیں۔ غزہ حکومت کے میڈیا آفس کے مطابق اب تک اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں خطے میں ۳؍ چرچ تباہ ہو چکے ہیں۔شاہین نے فلسطینی عیسائیوں کی موجودگی کو لاحق خطرہ کی مذمت کی اور اپیل کی کہ غزہ میں مغربی کنارہ میں فلسطینی شہریوں پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف کارروائی کی جائے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ شاہین نے سی ایم ای پی کی غزہ میں جنگ بندی کی وکالت کہ شاہین نے سی ایم ای پی کی غزہ میں جنگ بندی اور امریکہ پر اسرائیل کو ہتھیار کی فراہمی بند کرنے پر دباؤ ڈالنے کی کوششوںکو سراہا۔

یہ بھی پڑھئے: آئر لینڈ، ناروے اور اسپین نے فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کی

اریورنڈ کینن نے غزہ میں فوری جنگ بندی اور اسرائیل کو ہتھیار کی فراہمی بند کرنے کی فوری اہمیت پر زور دیا۔ خیال رہے کہ سی ایم ای پی ۳۰؍ چرچوں اور اداروں کا اتحاد ہے جو مشرقی وسطیٰ میں امن کو فروغ دینے کیلئے امریکہ کی پالیسیوں کو اثر انداز کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

غزہ میں اسرائیل کی تباہی
خیال رہے کہ اب تک اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں ۳۵؍ ہزار، ۶۰۰؍ سے زائد فلسطینی جاں بحق جبکہ ۷۹؍ ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ مہلوکین میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔ اسرائیل کے سرحدوں کو بند کرنے کے سبب غزہ میں انسانی امداد کی رسائی مشکل ہو گئی ہے۔ یو این کے مطابق غزہ کی ایک ملین سے زائد آبادی کو تباہ کن غذائی بحران کا سامنا کر رہی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK