Inquilab Logo

الشفاء اسپتال کے بعد اسرائیلی فوج کا العمل اور ناصر اسپتال پر حملہ

Updated: March 25, 2024, 5:18 PM IST | Jerusalem

اسرائیلی فوج نے غزہ کے الشفاء اسپتال کے بعد العمل اور ناصر اسپتال پر حملہ کرکے وہاں موجود عملہ، مریضوں اور طبی کارکنوں کو نکلنے کا حکم دیا ہے۔ اسرائیل نے اسپتال سے حماس کے جنگجوؤں کو پکڑنے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔

Israeli military personnel targeting the hospital. Photo: X
اسرائیلی فوجی اہلکار اسپتال کو نشانہ بناتے ہوئے۔ تصویر: ایکس

فلسطینی ہلال احمر نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کے مزید دو اسپتالوں کا محاصرہ کر لیا ہے، شدید گولی باری کے بیچ طبی کارکنان کو اندر جانے سے روک دیا گیا ہے۔ فلسطینی ہلال احمر نے کہا کہ اس کا ایک کارکن اس وقت جاں بحق ہو گیا جب اتوار کو اسرائیلی ٹینکوں نے جنوبی شہر خان یونس پرشدید بمباری اور فائرنگ کے درمیان اچانک العمل اور ناصراسپتالوں کے ارد گرد کے علاقوں میں پیش قدمی شروع کردی۔ 

یہ بھی پڑھئے: اسرائیل نے ہمارے امدادی قافلے کو منظوری دینے سے انکار کردیا: یو این آر ڈبلیو اے

ہلال احمر نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی بکتر بند افواج نے العمل اسپتال کو مقفل کر دیا اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں بڑے پیمانے پر زمینی کارروائیاں شروع کیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہمارےتمام ارکان اس وقت انتہائی خطرے میں ہیں۔ ‘‘ اسرائیلی فوج اب العمل کے احاطے سے عملے، مریضوں اور بے گھر افراد کے مکمل انخلاء کا حکم جاری کر رہی ہے اور یہاں سے مکینوں کو جبراً نکالنے کیلئے علاقے میں دھوئیں کے بم برسا رہی ہیں۔ اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس کی افواج خان یونس میں بنیادی ڈھانچہ کو نشانہ بنا رہی ہیں جو بیشتر جنگجوؤں کے پناہ گاہ کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔ جبکہ حماس فوجی مقاصد کیلئے اسپتالوں کے استعمال کی تردید کرتا ہے اور اسرائیل پر شہری اہداف کے خلاف جنگی جرائم کے ارتکاب کا الزام عائد کرتا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: غزہ جنگ پر عالمی برادری کا رد عمل ’’مایوس کن‘‘ ہے: جامعہ الازہر کے امام

غزہ میں وزارت صحت نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ شہرکے شمال میں واقع الشفا میں درجنوں مریضوں اور طبی عملے کو حراست میں لے لیا ہے جو گزشتہ ایک ہفتے سے اسرائیلی قبضے میں ہیں۔ الشفاء اسپتال ان چند صحت عامہ کے مراکز میں سے ایک ہے جو شمالی غزہ میں جزوی طور پر کام کر رہےہیں، اور دیگر اسپتالوں کی طرح غزہ کی ۲؍ ملین شہریوں میں سے کچھ کو رہائش بھی فراہم کر رہا ہے جہاں ۸۵؍ فیصد سے زیادہ آبادی جنگ سے بے گھر ہوگئی ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: شمالی غزہ میں یہودی آباد ہونے تک جنگ جاری رہے گی: اسرائیلی قومی سلامتی سربراہ

خان یونس کے باشندوں نے بتایا کہ اسرائیلی ٹینکوں نے بھی فضائی اور زمین سے شدید فائرنگ کی آڑ میں ناصراسپتال کے قریب ایک مغربی محلے میں پیش قدمی کی۔ صحت کے حکام نے بتایا کہ رفح میں ایک گھر پر اسرائیلی فضائی حملے میں سات افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ رفح مصر کے سرحدی قصبے پر واقع غزہ کا انتہائی جنوبی قصبہ جو غزہ کی اجڑی ہوئی نصف آبادی کیلئے آخری پناہ گاہ بن گیا ہے۔ اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے غزہ کے مرکزی الشفاءاسپتال میں جاری جھڑپوں میں حماس کے ۴۸۰؍ جنگجوؤں کو پکڑا ہے۔ حماس کا مطالبہ ہے کہ جنگ بندی کے کسی بھی معاہدے میں جنگ کے خاتمے اور غزہ سے اسرائیلی افواج کے انخلاء کی ضمانت شامل ہو حالانکہ اسرائیل نے اسے مسترد کرتے ہوئے جنگ جاری رکھنے کا اعادہ کیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK