Inquilab Logo

غزہ میں ایک اور اجتماعی قبر برآمد،۳۱۰؍ لاشیں نکلیں، رفح میں۱۰؍ لاکھ افراد کی جان کو خطرہ

Updated: April 24, 2024, 12:04 PM IST | Agency | Gaza

رفح پر زمینی حملے کی تیاری آخری مراحل میں، ۶؍ لاکھ سے زائد خواتین اور بچے متاثر ہوںگے، الناصر اسپتال میں ملی اجتماعی قبر پر اقوام متحدہ کے اعلیٰ حکام بھی دہل اٹھے۔

Young people search for bodies in the rubble after the Israeli attack in Gaza. Israel has killed 34,000 people so far. Photo: INN
غزہ میں اسرائیلی حملے کے بعد نوجوان ملبے میں لاشیں تلاش کررہے ہیں۔ اسرائیل اب تک ۳۴؍ ہزار افراد کو شہید کرچکا ہے۔ تصویر : آئی این این

 غزہ پر اسرائیلی حملوں  کو منگل کو ۲۰۰؍ دن مکمل ہوگئے۔ اس دوران اسرائیل عالمی برادری کی آنکھوں   کے سامنے ۳۴؍ ہزار سے زائدفلسطینی شہریوں  کو شہید اور ۷۷؍ ہزار کو زخمی کردیا۔ پورا غزہ کھنڈر میں  تبدیل ہوچکا ہےا ور غزہ بھر سے نقل مکانی کرکے مصر سے متصر شہر رفح  میں  پناہ لینے والے ۱۰؍ لاکھ افراد کے سروں  پر بھی اب موت منڈرا رہی ہے کیوں  کہ رفح پر اسرائیل کے زمینی حملے کی تیاری آخری مراحل میں   ہے۔ رفح میں چونکہ پورے غزہ سے بے گھر ہونے والے ۱۰؍ لاکھ سے زائد افراد نے پناہ لے رکھی ہے اس لئے یہ شہر اس وقت انتہائی گنجان آباد ہے۔ امریکہ سمیت پوری دنیا اسرائیل سے یہاں   زمینی حملہ سے باز رہنے کی اپیل کررہی ہے مگر تل ابیب کسی بھی اپیل پر کان دھرنے کو تیار نہیں  ہے۔ الجزیرہ کی ایک رپورٹ کے مطابق پناہ لینے والوں  میں   ۶؍ لاکھ ۱۰؍ ہزار بچے ہیں  جو زمینی حملے میں  بری طرح متاثر ہوسکتے ہیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: غزہ میں اسرائیلی جارحیت کا ۲۰۰؍ واں دن، محصور خطہ ملبے میں تبدیل

اجتماعی قبر پر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بھی دہل اٹھے
الناصر اسپتال کے احاطہ میں  برآمد ہونےوالی اجتماعی قبر سے اس خبر کےلکھے جانے تک ۳۱۰؍ لاشیں برآمد ہوچکی ہیں۔ ان میں  بچوں، بوڑھوں  اور خواتین کی لاشیں  بڑی تعداد میں  ہیں۔ غیر مصدقہ رپورٹوں  کے مطابق کچھ لاشوں  کے ہاتھ پیٹھ پر بندھے ہوئے تھے جس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ انہیں  کس سفاکی سے موت کے گھاٹ اتار ا گیاہے۔ اجتماعی قبل پر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو غطریس بھی دہل اٹھے ہیں، انہوں نے اس کی جانچ اور خاطیوں  کو کیفر کردارتک پہنچانے کی مانگ کی ہے۔ حقوق انسانی کیلئے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر کے دفر کے ترجمان روینہ شامدسانی کے مطابق وہ الناصر اوراس سے قبل الشفا اسپتال میں  برآمد ہونےوالی اجتماعی قبروں  سے نکلنے والی لاشوں  کے تعلق سے فلسطینی حکام کے ساتھ رابطے میں  ہیں۔ انہوں   نے کہا کہ ’’اس پر دنیا کو چوکنا ہوجانا چاہئے کیوں  کہ لاشوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ ‘‘
 اسرائیلی فوج کی بمباری میں  ۵۵؍ شہید
پیر سے منگل کے درمیان ۲۴؍ گھنٹوں  میں  صیہونی فوج نے مختلف حملوں  میں  ۵۵؍ فلسطینیوں کو شہید کردیا۔ فوج نے نصیرت کیمپ اور رفح میں بمباری کی جس میں  یہ ہلاکتیں   ہوئیں۔ شمالی غزہ میں ایک رہائشی عمارت پر بھی حملہ کیا گیا جس سے عمارت تباہ ہوگئی مگر جانی نقصان کا اندازہ نہیں لگایا جاسکا۔ 
’’رفح پر زمینی حملہ ہوا تو عام شہریوں کو بحفاظت نکالنے کا کوئی راستہ نہیں‘‘


رفح پر حملے کی صورت میں بڑی تعداد میں  انسانی ہلاکتوں کا اندیشہ ہے
رفح پر زمینی حملے اور فوجی یلغار کی اسرائیلی تیاریوں یہاں پناہ گزیں ۱۰؍سے ۱۵؍ لاکھ سے زائد افراد کو خوف میں  مبتلا کردیاہے۔ ہر طرف بے یقینی کی کیفیت ہے۔ امدادی کارکنوں کا کہناہے کہ یہ واضح  نہیں  ہے کہ رفح کیلئے اسرائیل کا منصوبہ کیا ہے۔ بشریٰ خالدی جو امدادی کارکنوں  میں  شامل ہیں، کے مطابق’’ہم نہیں  جانتے کہ کیا ہونےوالا ہے۔ ‘‘ اُدھر امریکہ جو اسرائیل کو رفح پر یلغار سے باز رہنے کیلئے کہہ چکاہے، نے منگل کو پھر کہا کہ اگر رفح پر فوج کشی کی جاتی ہے تو شہری ہلاکتیں   بہت زیادہ ہوں گی۔ امریکی وزارت خارجہ کے مطابق رفح سے عوام کو بحفاظت نکالنے کا کوئی راستہ نہیں  ہے۔ امریکی ترجمان میتھو ملر کے مطابق’’ہم رفح  سے فلسطینیوں کی ان کی گھر واپسی کے علاوہ کہیں اور منتقلی نہیں چاہتے۔ ‘‘انہوں  نے مزید کہا کہ’’ہم نہیں  سمجھتے کہ ۱۴؍ لاکھ افراد کو رفح سے بحفاظت نکالنے کا کوئی راستہ موجود ہے۔ ‘‘امریکی ترجمان نے متنبہ کیا کہ ’’رفح میں  فوجی کارروائی کا ایسا کوئی راستہ نہیں  ہے جس میں غیر معمولی شہری ہلاکتیں  نہ ہوں۔ اس سے امداد کی فراہمی بھی بری طرح متاثر ہوگی۔ ہم بار بار یہی سمجھانے کی کوشش کررہے ہیں۔ ‘‘
 ۲؍ سو دنوں میں اسرائیل نے تباہی کے علاوہ کچھ بھی حاصل نہیں  کیا: حماس

 ابو عبیدہ۔ تصویر :آئی این این
غزہ پر اسرائیلی بمباری کے ۲۰۰؍ دن مکمل ہونے کے موقع پر حماس کی فوجی اکائی ’القسام بریگیڈ‘ کے ترجمان ابوعبیدہ نے اسرائیل کو غزہ میں  پوری طرح ناکام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ عام شہریوں  کی اموات اور تباہی کے علاوہ وہ کچھ بھی حاصل نہیں کر سکا۔ ‘‘ انہوں   نے کہا کہ ’’ دشمن دلدل اور غزہ کے صحرا میں  پھنس چکا ہے۔ اسے شرمندگی اور شکست کے علاوہ کچھ حاصل نہیں  ہوگا۔ ۲؍ سودن مکمل ہوچکے ہیں اور ہماری مزاحمت غزہ میں  آج بھی اتنی توانا ہے جتنے توانا فلسطین کے پہاڑ ہیں۔ وہ دنیا کو یہ باور کرانے کی کوشش کررہے ہیں  کہ انہوں  نے مزاحمت کوختم کردیا ہے جو بہت بڑا جھوٹ ہے۔ ‘‘ انہوں  نےیرغمالوں  کے تعلق سے اسرائیل کو وارننگ دی کہ وقت تیزی سے کم ہورہاہے۔ 

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK