• Mon, 15 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

اسرائیل کی شرکت کے خلاف پرتگالی فنکاروں کا یوروویژن کے بائیکاٹ کا اعلان

Updated: December 14, 2025, 8:04 PM IST | Lisbon

اسرائیل کی شرکت کے خلاف احتجاج میں کئی پرتگالی فنکاروں نے یوروویژن بائیکاٹ کا اعلان کردیا، موسیقاروں نے کہا ہے کہ اگر وہ منتخب بھی ہوئے تو وہ پرتگال کی نمائندگی سے انکار کر دیں گے۔

Photo: X
تصویر: ایکس

 فنکاروں نے ایک مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے کہا،’’الفاظ اور گانوں کے ذریعے، ہم اپنی استطاعت کے مطابق عمل کرتے ہیں۔ ہم انسانی حقوق کی خلاف ورزی میں ساتھ دینے کو قبول نہیں کرتے۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا، ’’اگرچہ سیاسی وجوہات (یوکرین پر حملے) کی بنا پر روس کو یوروویژن ۲۰۲۲ءسے روک دیا گیا تھا، ہمیں یہ دیکھ کر حیرت ہوئی کہ اسرائیل کے ساتھ وہی رویہ اختیار نہیں کیا گیا، جس کے بارے میں اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی کے اقدامات کر رہا ہے۔’’

یہ بھی پڑھئے: آسٹریلوی صحافی اور فلسطینی حقوق کے کارکن رابرٹ مارٹن کا قبول اسلام

دریں اثناء پرتگالی نشریاتی ادارے آر ٹی پی نے فنکاروں کے بیان کے جواب میں واضح کیا کہ’’ بیان پر دستخط کرنے والے فنکاروں کے فیصلے سے قطع نظر، آر ٹی پی ایک بار پھر فیسٹیول دا کانساؤ کا انعقاد کرے گا اور یوروویژن سانگ کانٹیسٹ ۲۰۲۶ءمیں اپنی شرکت کی تصدیق کرتا ہے۔‘‘سماجی رد عمل اور عوامی مطا لبہ پرتگال کے واحد یوروویژن فاتح،سلواڈور سوبرال نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو میں آر ٹی پی کے موقف پر تنقید کرتے ہوئے نشریاتی ادارے پر ’’سیاسی بزدلی‘‘ کا الزام لگایا ہے۔ساتھ ہی، پرتگال میں عوامی غم و غصہ پھیل گیا ہے، جس کے نتیجے میں ایک ایسی مہم شروع کی گئی ہے جو ملک کے یوروویژن سے فوری طور پر دستبردار ہونے کا مطالبہ کرتی ہے۔ اس پٹیشن پر۲۲؍ ہزار سے زیادہ دستخط ہو چکے ہیں۔پٹیشن میں دلیل دی گئی ہے کہ آر ٹی پی کی اسرائیل کی شرکت کی حمایت ’’پرتگال کو تاریخ کے غلط رخ پر کھڑا کر دیتی ہے۔‘‘
بعد ازاں پٹیشن میں کہا گیا ہے، ’’غزہ پٹی میں جاری انسانی المیے اور فوجی کارروائی، اور ووٹنگ میں دھاندلی کے اسکینڈلز کے تناظر میں، جنہوں نے ۲۰۲۶ء کے بیسل ایڈیشن کو داغدار کیا، یہ موقف ناقابل قبول ہے، اور یہ یوروویژن کی تنظیم (ای بی یو) کے تقریب کے سیاسی استعمال کو روکنے میں نااہلی کو ثابت کرتا ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: امریکہ کے مطالبے پر اسرائیل نے غزہ سے ملبہ ہٹانے کی ذمہ داری قبول کرلی

واضح رہے کہ اس سے قبل یورو ویژن مقابلے سے پانچ ممالک پہلے ہی دستبردار ہو چکے ہیںیہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب آئس لینڈ،اسرائیل کی شرکت کے خلاف احتجاج میں، یوروویژن ۲۰۲۶ء سے دستبردار ہونے والے ممالک (آئرلینڈ، اسپین، نیدرلینڈز اور سلووینیا) کے گروپ میں شامل ہو گیا ہے۔ جبکہ اسپین کا تعلق یوروویژن کے مالی حصہ دار ’’بگ فائیو‘‘ممالک سے ہے، جبکہ آئرلینڈ مسابقتی تاریخ میں سب سے زیادہ (سات بار) جیتنے کا ریکارڈ رکھتا ہے۔تاہم یوروویژن کے منتظمین، یورپی براڈکاسٹنگ یونین (EBU) نے گذشتہ ہفتے ایک جنرل اسمبلی میں اسرائیل کی شرکت پر باقاعدہ ووٹ ڈالنے کے بجائے نئے ووٹنگ قوانین پر توجہ مرکوز کی، جس کےخلاف ان ممالک نے بائیکاٹ کا اعلان کیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK