Updated: December 02, 2025, 12:13 PM IST
| Tel Aviv
اسرائیلی ریزرو جنرل اور معروف عسکری تجزیہ کار ایتزاک بریگ نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی فوج اپنی تاریخ کے بدترین افرادی قوت کے بحران سے گزر رہی ہے۔ ان کے مطابق حالیہ مہینوں میں ہزاروں افسران اور نان کمیشنڈ افسران نے سروس سے گریز کیا، کال اپس مسترد کئے اور معاہدوں کی تجدید سے انکار کیا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر صورتحال برقرار رہی تو فوج ناقابلِ عمل ہونے کے دہانے پر پہنچ سکتی ہے۔
اسرائیلی ریزرو جنرل اور سینئر عسکری تجزیہ کار ایتزاک بریگ نے اسرائیل کی دفاعی تیاریوں کے متعلق ایک سنگین انتباہ جاری کیا ہے۔ اسرائیلی اخبار ماریو میں شائع اپنے تجزیے میں بریگ نے لکھا کہ اسرائیلی فوج کو اس وقت ’’اپنی تاریخ کے بدترین افرادی قوت کے بحران‘‘ کا سامنا ہے ، ایک بحران جو براہ راست جنگی صلاحیت کو متاثر کر رہا ہے۔ بریگ کے مطابق حالیہ مہینوں میں ہزاروں افسران اور نان کمیشنڈ افسران نے کال اپس مسترد کر دیئے اور متعدد نے اپنے کانٹریکٹ کی تجدید سے انکار کیا، جس سے فورسیز میں افرادی قلت خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: آن لائن دنیا کی زہریلی ترین عادت آکسفورڈ کا ورڈ آف دی ایئر ’’ریج بیٹ‘‘
انہوں نے لکھا کہ کئی سینئر افسران فوری طور پر سروس سے فارغ ہونے کا مطالبہ کر رہے ہیں جبکہ نئے بھرتی ہونے والے نوجوان طویل مدتی معاہدوں سے انکار کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ یہ سلسلہ فوج کی ہائی اسکلڈ فورس کے ٹوٹنے کا سبب بن رہا ہے۔ اسرائیلی میڈیا کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق اکتوبر ۲۰۲۳ء سے جاری جنگ میں: (۱) ۹۲۳؍ اسرائیلی فوجی ہلاک ہوئے (۲) ۶؍ ہزار ۳۹۹؍ زخمی ہوئے (۳) ۲۰؍ ہزار کے قریب فوجی پی ٹی ایس ڈی کا شکار ہیں۔ بریگ کا کہنا ہے کہ فوج پر سخت سینسر شپ کی وجہ سے اصل نقصانات چھپائے جا رہے ہیں تاکہ فوج کے ’’حوصلہ‘‘ کو برقرار رکھا جا سکے۔
جنگی نظام اور سازوسامان خطرے میں
انہوں نے خبردار کیا کہ افرادی قوت کی کمی نےسازوسامان کی دیکھ بھال،جنگی نظاموں کے آپریشن اور تکنیکی معاونت کو شدید متاثر کیا ہے۔بریگ کے مطابق اگر یہی صورتحال جاری رہی تو ’’فوج اپنی مکمل عملی صلاحیت کھو دے گی۔‘‘ انہوں نے پچھلے دس برسوں میں آنے والے متعدد چیفس آف اسٹاف پر تنقید کی جنہوں نے اہلکاروں میں گہری کٹوتیاں کیں،سروس کی مدت مردوں کیلئے تین سال اور خواتین کیلئے دو سال تک محدود رکھی جس کے نتیجے میں ایسے ’’بڑے خلاء‘‘ پیدا ہوئے جنہیں فوری طور پر پر کرنا ممکن نہیں۔
یہ بھی پڑھئے: ایلون مسک-نکھل کامت پوڈکاسٹ: ایچ-ون بی ویزا، ہندوستان میں اسٹارلنک اور اےآئی کی ترقی پر گفتگو
ڈیٹا سسٹمز ناکارہ، انتظامی بحران شدید
بریگ کے مطابق:فوج فرسودہ ڈیٹا سسٹمز کی وجہ سے ’’معلومات کے اندھے پن‘‘ کا شکار ہے۔ افرادی قوت برسوں سے ’’ذمہ داری اور پیشہ ورانہ مہارت کے بغیر‘‘ چل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اصلاحات فوری نہ ہوئیں تو فوج ’’مکمل مفلوج‘‘ ہو سکتی ہے۔
غزہ میں تباہی اور بین الاقوامی تنقید
اسرائیل نے اکتوبر ۲۰۲۳ء سے غزہ میں جاری حملوں میں ۷۰؍ ہزار سے زائد فلسطینیوں کا قتل کیا، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ غزہ کا بیشتر حصہ ملبے کا ڈھیر بن چکا ہے اور پوری آبادی بے گھر ہو چکی ہے، جس پر عالمی سطح پر شدید تنقید بڑھ رہی ہے۔