Inquilab Logo

اسرائیلی فوج حماس کو شکست دینے کیلئے ’’فلسطینیوں کے قتل‘‘ سے گریز نہیں کرے گی: نیویارک ٹائمز

Updated: November 02, 2023, 6:51 PM IST | New York

امریکہ کے مشہور اخبار دی نیویارک ٹائمز نے اپنے ایک مضمون میں انکشاف کیا ہے کہ امریکی حکومت اسرائیلی حکومت سے مسلسل رابطے میں ہے۔ امریکی حکومت کا اندازہ تھا کہ روس یوکرین جنگ کی طرح ۷؍ اکتوبر کو اسرائیل کا ساتھ دینے پر دنیا کے بیشتر ممالک اس کی حمایت کریں گے۔ تاہم، پانسہ پلٹ جانے کے بعد اب امریکی حکام تذبذب کا شکار ہیں۔

A Palestinian carries the body of a child wrapped in a blanket from the rubble. Photo: PTI
ایک فلسطینی ملبے سے بچے کی لاش کمبل میں لپیٹ کر لے جاتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی

نیو یارک ٹائمز نے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیلی حکومت غزہ میں حماس کو شکست دینے کیلئے بڑی تعداد میں فلسطینی شہریوں کو ہلاک کرنے پر آمادہ ہے، اور اپنے امریکی شراکت داروں کو اس بارے میں نجی بات چیت میں آگاہ کیا ہے۔امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ اسرائیل کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے لیکن مبینہ طور پر غزہ میں انسانی بحران کی وجہ سے اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کے ردعمل کے بارے میں زیادہ تنقیدی ہوگئے ہیں جس کی وجہ امریکی اخبار کے پیر کے شمارے میں شائع ہوچکی ہے۔
نیویارک ٹائمز نے لکھا کہ ’’امریکی حکام پر یہ بات واضح ہو گئی کہ اسرائیلی لیڈروںکا خیال ہے کہ فوجی مہم میں بڑے پیمانے پر شہری ہلاکتیں قابل قبول ہیں۔امریکی ہم منصبوں کے ساتھ نجی بات چیت میں، اسرائیلی حکام نے اس بات کا حوالہ دیا کہ کس طرح امریکہ اور دیگر اتحادی طاقتوں نے دوسری جنگ عظیم کے دوران جرمنی اور جاپان میں تباہ کن بم دھماکوں کا سہارا لیا جس میں ہیروشیما اور ناگاساکی کے خوفناک دھماکے کبھی بھولے نہیں جاسکتے۔ ‘‘

یہ بھی پڑھئے: فلسطینیوں کی نسل کشی پر اقوام متحدہ کے نیویارک ڈائریکٹر مستعفی

امریکہ پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے این وائے ٹی نے انکشاف کیا کہ بائیڈن انتظامیہ نے ابتدائی طور پر یہ خیال کیا کہ وہ اسرائیل کیلئے اسی طرح حمایت حاصل کر سکتی ہے جیسا کہ اس نے یوکرین کیلئے کیا تھا۔ لیکن ۷؍ اکتوبر کو حماس کے حملوں کی نوعیت کو دیکھتے ہوئے اسے جلد ہی احساس ہوا کہ اس معاملے میں حمایت ملنا ناممکن ہوگا۔ مضمون میں لکھا ہے کہ ’’ فلسطین اسرائیل تنازع میں فلسطینیوں کی نسل کشی دیکھتے ہوئے امریکہ کے یورپی اتحادی بھی منقسم ہوگئے ہیں اور بیشتر ممالک اس جنگ میں فلسطین کی حمایت کررہے ہیں۔ امریکی حکام کا یہ بھی ماننا ہے کہ اسرائیل کی دفاعی افواج اگر غزہ پر قابض بھی ہوجائے تو نیتن یاہو اس کے ساتھ کیا کریں گے، انہیں یہ بھی نہیں معلوم۔ ‘‘

یہ بھی پڑھئے: فلسطین اسرائیل تنازع: انجلینا جولی کی غزہ پر اسرائیلی بمباری کی مذمت

فلسطین کرونیکل کی ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ بدھ کو، پینٹاگون نے مبینہ طور پر اسرائیل سے کہا کہ وہ زمینی حملے میں تاخیر کرے تاکہ امریکہ کو عراق اور شام میں فضائی دفاع کی تعیناتی کیلئے مزید وقت دیا جائے اور حماس کے زیر حراست۲۰۰؍ یرغمالیوں میں سے کچھ کو رہا کرنے کیلئے مذاکرات کیلئے وقت ملے۔ 
واضح رہے کہ گزشتہ جمعہ کو اسرائیل نے زمینی حملے شروع کئے تھے۔ اسرائیلی فوج نے اعتراف کیا ہے کہ اس کی جاری کارروائیوں میں اب تک ۱۸؍ فوجی فوجی مارے جا چکے ہیں۔ تاہم، حماس کا کہنا ہے کہ یہ تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔دوسری جانب، اسرائیلی حملوں میں اب تک ۹؍ہزار ۱۶۰؍ فلسطینی جاں بحق ہوچکے ہیں جن میں تقریباً ۴؍ہزار بچے ہیں جبکہ ۳۲؍ہزار سے زائد زخمی ہیں۔ 

حماس اور اسرائیل جنگ
غزہ کی سرحدوں کے ارد گرد بڑے پیمانے پر اسرائیلی فوج کی تشکیل اور محصور پٹی کے مضافات میں وقفے وقفے سے دراندازی کے باوجود، فلسطینی مزاحمت اسرائیلی حملوں کو پسپا کر رہی ہے۔ اپنی فوجی ناکامی کا جواز پیش کرنے کیلئے اسرائیلی فوج غزہ پٹی میں شہریوں کے گھروں پر گولہ باری کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے اور محاصرہ زدہ انکلیو میں ہر جگہ نئے قتل عام کی اطلاع ہے۔مقبوضہ فلسطین میں جمہوری انتخابات کے بعد۲۰۰۷ء سے غزہ سخت اسرائیلی فوجی محاصرے میں ہے، جس کے نتائج تل ابیب اور واشنگٹن نے مسترد کر دیئے تھے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK