Inquilab Logo Happiest Places to Work

اسرائیلی پارلیمنٹ کا مقبوضہ مغربی کنارے کے الحاق کے حق میں ووٹ،عرب ممالک کی مذمت

Updated: July 24, 2025, 6:01 PM IST | Telaviv

اسرائیلی پارلیمنٹ نے مقبوضہ مغربی کنارے کے الحاق کے حق میں غیر پابند تجویز کی حمایت کر دی، ۱۲۰؍ نشستوں والی اسمبلی میں ۷۱؍ اراکین نے حمایت میں جبکہ ۱۳؍ نے مخالفت میں ووٹ دیا۔اس اعلامیہ کی او آئی سی اور دیگر عرب ممالک نے سخت مذمت کی ہے، اور بین الاقوامی برادری سے مداخلت کا مطالبہ کیا۔

Interior view of the Israeli parliament. Photo: X
اسرائیلی پارلیمنٹ کا اندرونی منظر۔ تصویر: ایکس

 اسرائیلی پارلیمنٹ (کنیسٹ) نے بدھ کے روز مقبوضہ مغربی کنارے کے الحاق کے ایجنڈے کی حمایت میں ایک غیر پابند تجویز پر ووٹ دیا۔اخبار یدیعوت احرونوت کے مطابق،۱۲۰؍ اراکین پر مشتمل اسمبلی میں اس تجویز کو ۷۱؍اراکین کی حمایت حاصل ہوئی جبکہ۱۳؍ اراکین نے مخالفت میں ووٹ دیا۔اخبار کے مطابق، یہ تجویز قانونی یا قانون سازی کے لحاظ سے پابند نہیں ہے بلکہ پارلیمنٹ  کی جانب سے ایک اعلامیہ ہے۔ واضح رہے کہ اسرائیل۱۹۶۷ء کی مشرق وسطیٰ جنگ کے بعد سے مغربی کنارے پر قابض ہے۔گذشتہ جولائی میں ایک ہمہ گیر رائے میں، بین الاقوامی عدالت انصاف نے فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی قبضے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں تمام آبادکاریوں کے خاتمے کا مطالبہ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ جانے والا ’حنظلہ‘ سفر کے حتمی مرحلے میں

اسرائیلی پارلیمنٹ کے اس فیصلے کے خلاف حماس نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہاکہ ’’ صہیونی قبضے کی پارلیمنٹ کی جانب سے مقبوضہ مغربی کنارے پر خودمختاری مسلط کرنے اور الحاق کی تیاری کے لیے پیش کردہ قرارداد کی تجویز پر ووٹ باطل، ناجائز ہے اور یہ فلسطینی زمین کی شناخت کو تبدیل کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکے گا۔ ‘‘ اس کے ساتھ ہی حماس نے مغربی کنارے کے فلسطینیوں سے اس فاشسٹ صہیونی قبضے کے منصوبوں کو ناکام بنانے کے لیے ہر قسم کی مزاحمت میں اضافہ کرنے کا مطالبہ کیا۔
دوسری جانب فلسطین کی پیپلز فرنٹ فار دی لبریشن (پی ایف ایل پی) نے بھی اس ووٹ کی مذمت کی اور کہا کہ اسرائیل مغربی کنارے پر مکمل طور پر قابض ہے اور نسلی کشی،بنیادی ڈھانچے کی تباہی اور زمینوں کی ضبطی سمیت فلسطینیوں کے خلاف ہر قسم کے جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے، ساتھ ہی غیر قانونی یہودی آبادکاروں کے گروہوں کو فلسطینی عوام اور ان کی املاک کے خلاف ہر قسم کے جرائم کرنے کی اجازت دیتا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: برطانیہ سمیت ۲۷؍ ممالک نے اسرائیل کی شدید مذمت کی

ادارہ تعاون اسلامی (او آئی سی)نے جمعرات کو جاری ایک سرکاری بیان میں دہرایا کہ ’’قابض طاقت کی حیثیت سے اسرائیل، مشرقی یروشلم سمیت مقبوضہ فلسطینی علاقوں پر کوئی خودمختاری نہیں رکھتا۔‘‘  بیان میں مزید زور دیا گیا کہ ’’اسرائیلی قبضہ اور نوآبادیاتی چوکیاں بین الاقوامی قانون، متعلقہ اقوام متحدہ کی قراردادوں، اور بین الاقوامی عدالت انصاف کے مشاورتی فیصلے کے تحت غیر قانونی ہیں۔‘‘ اسی کے ساتھ او آئی سی نے بین الاقوامی برادری سے بھی مداخلت کی اپیل کی۔
فلسطین اور اردن نے بھی بدھ کو مغربی کنارے کے الحاق کے حق میں منظور کردہ اسرائیلی پارلیمنٹ کی غیر پابند قرارداد کی مذمت کی۔ فلسطینی صدارتی ترجمان نبیل ابو ردینہ نے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا’’یہ مطالبہ (الحاق کا) بین الاقوامی قانون اور تمام قراردادوں کی خلاف ورزی ہے، جو واضح کرتی ہیں کہ امن اور استحکام کا واحد راستہ ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام میں ہے اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی تمام نوآبادیاتی آبادکاری کی سرگرمیاں بین الاقوامی قانون کے تحت غیر قانونی ہیں۔‘‘
فلسطینی اتھارٹی کے نائب صدر حسین الشیخ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر لکھا  ’’اسرائیلی پارلیمنٹ کا اسرائیلی حکومت سے مغربی کنارے پر اسرائیلی خودمختاری مسلط کرنے کا مطالبہ نہ صرف فلسطینی عوام کے حقوق پر براہ راست حملہ ہے بلکہ یہ ایک خطرناک تجاوز ہے جو مذاکرات پر مبنی دو ریاستی حل کی بنیاد پر امن، استحکام اور خطے کی سلامتی کو یقینی بنانے والے امکانات کو مجروح کرتی ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK