Inquilab Logo Happiest Places to Work

غزہ: اسرائیلی بمباری میں۴۵۰؍ طلبہ جاں بحق، ہائی اسکول میں داخلہ لینے والے تھے

Updated: June 22, 2024, 10:24 PM IST | Gaza

غزہ پر جاری حملوں میں ۴۵۰؍ ایسے طلبہ جاں بحق ہوئے ہیں جو ہائی اسکول میں داخلہ لینے والے تھے۔ ان حملوں کے نتیجے میں غزہ کے ۳۹؍ ہزار طلبہ امتحان دینے سے محروم ہوگئے ہیں۔ اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ۱۱۰؍ اسکول اور یونیورسٹیاں مکمل طور پر تباہ اور ۳۲۱؍ دیگر کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔

A school destroyed by Israeli attacks. Photo: INN
اسرائیلی حملوں میں تباہ ایک اسکول۔ تصویر: آئی این این

فلسطینی وزارت تعلیم نے کہا کہ ۷؍اکتوبر سے غزہ اور مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں کل ۴۵۰؍اسکولی طلبہ ہلاک ہوچکے ہیں جنہوں نے اس سال ہائی اسکول میں داخلہ لیا ہوتا۔ وزارت کے ترجمان صادق الخدور نے سنیچر کو انادولو کو بتایا کہ جنگی حالات میں مقبوضہ مغربی کنارے میں سنیچر سے شروع ہونے والے فلسطینی ہائی اسکول کے امتحانات غزہ میں منعقد نہیں کیے جا رہے ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ’’ ۴۵۰؍طلباء جو ہائی اسکول میں داخلہ لینے کی تیاری کر رہے تھے اسرائیلی فوج کے ہاتھوں شہیدہوگئے، جن میں ۴۳۰؍طلباء غزہ اور ۲۰؍مغربی کنارے سے تھے۔‘‘ الخدور نے کہا کہ مغربی کنارے میں ۵۰؍ ہزارطلباء نے ہائی اسکول کا امتحان دیا، جب کہ غزہ میں ۳۹؍ ہزارطلباء جاری اسرائیلی جارحیت کی وجہ سے ایسا کرنے سے قاصر تھے۔ وہاں منعقد ہونے والے ہائی اسکول کے امتحانات کا معائنہ کرنے کیلئے جنوبی ہیبرون کے علاقے کے دورے کے دوران، فلسطینی وزیر اعظم محمد مصطفیٰ نے اس سال کے امتحانات کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے کہا کہ’’ امتحانات یہ پیغام دیتے ہیں کہ قبضے کا مقابلہ کرنے اور آزادی کے حصول کیلئےتعلیم ہمارا بنیادی ہتھیار ہے۔ تعلیم کیلئے ہماری وابستگی ایک لائف لائن ہے جس کے ذریعے ہم تمام مسائل پر قابو پا سکتے ہیں۔‘‘انہوں نے مزید کہا کہ ’’غزہ پر اسرائیلی قبضے نے ۳۹؍ ہزارطلباء کو ہائی اسکول کے امتحانات دینے سے روک دیا ہے۔‘‘ ۱۷؍جون تک، اسرائیلی جنگ کے نتیجے میں ۱۱۰؍اسکول اور یونیورسٹیاں مکمل طور پر تباہ اور ۳۲۱؍ دیگر کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔ غزہ میں سرکاری میڈیا کے دفتر کے مطابق، جنگ میں ۱۰؍ ہزارسے زائد طلباء کی جانیں بھی جا چکی ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: امریکی محکمہ خارجہ کے اسرائیلی فلسطینی امور کے ماہر اینڈریو ملر کا استعفیٰ

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادحوالہ دیتے ہوئے اسرائیل سے فوری طور پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے، اسرائیل کو غزہ پر جاری وحشیانہ حملے کے درمیان بین الاقوامی مذمت کا سامنا ہےاسرائیل کی جنگ میں آٹھ ماہ سے زائد عرصے کے دوران غزہ کا وسیع علاقہ کھنڈرات میں تبدیل ہو چکا  ہے۔ ناکہ بندی کے سببخوراک، صاف پانی اور ادویات کی شدیدقلت ہے۔واضح رہے کہ اسرائیل پر بین الاقوامی عدالت انصاف میں نسل کشی کا الزام ہے، جس کے تازہ ترین فیصلے میںاسرائیل کو رفح میں اپنی کارروائی فوری طور پر روکنے کا حکم دیا، جہاں ۶؍مئی کے حملے سے پہلے ۱۰؍ لاکھ سے زائد فلسطینیوں نے پناہ لے رکھی تھی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK