اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو نے دوحہ میں فضائی حملے میں ایک قطری شہری کی ہلاکت پر قطر سے معافی مانگی اور آئندہ ایسا نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
EPAPER
Updated: September 30, 2025, 8:38 PM IST | Washington
اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو نے دوحہ میں فضائی حملے میں ایک قطری شہری کی ہلاکت پر قطر سے معافی مانگی اور آئندہ ایسا نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
اسرائیل کے وزیرِاعظم بنجامن نیتن یاہو نے پیر کو وہائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے ملاقات کے دوران قطر کے دارالحکومت دوحہ میں اس ماہ کے اوائل میں رہائشی علاقے پر ہونے والے مہلک فضائی حملے پر قطر سے معافی مانگی۔ یہ اس وقت سامنے آیا جب ٹرمپ اور نیتن یاہو نے اعلان کیا کہ وہ غزہ میں نسل کشی ختم کرنے کیلئے ایک منصوبے پر متفق ہوگئے ہیں۔ نیتن یاہو نے دوحہ میں حماس کے لیڈروں کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی حملے کے دوران ایک قطری شہری کی ہلاکت پر معافی مانگی۔ یہ بات امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ، قطری وزیرِاعظم و وزیرِخارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمن بن جاسم آل ثانی اور اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو کے درمیان ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو کے دوران ہوئی، جیسا کہ قطر کی وزارتِ خارجہ کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا۔
Israel apologizes for its attack on Qatar during a call between the US President, the Prime Minister and Minister of Foreign Affairs, and the Israeli Prime Minister.#MOFAQatar pic.twitter.com/74I2unV4kG
— Ministry of Foreign Affairs - Qatar (@MofaQatar_EN) September 29, 2025
۹ ؍ستمبر کے اس حملے میں، جس کے بارے میں اسرائیل کا کہنا تھا کہ یہ حماس کی مذاکراتی ٹیم کو نشانہ بنانے کیلئے کیا گیا تھا، ایک قطری شہری بدر الدوسری ہلاک ہوا۔ اس واقعے نے دوحہ میں شدید غم و غصہ پیدا کیا اور قطر نے اسے اپنی خودمختاری کی ’’کھلی خلاف ورزی‘‘ قرار دیا۔ حماس کے اعلیٰ لیڈران قاتلانہ حملے میں بچ گئے، تاہم، اس تنظیم کے پانچ ارکان مارے گئے۔ قطری وزارت کے مطابق اس گفتگو میں نیتن یاہو نے افسوس کا اظہار کیا اور آئندہ قطری سرزمین پر دوبارہ حملہ نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ شیخ محمد نے ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے ثالثی کی اور قطر کے دفاعی شراکت داری کے حوالے سے امریکی عزم کو دہرایا، ساتھ ہی قطر کی ’’خودمختاری پر کسی بھی قسم کی خلاف ورزی کی مکمل اور غیر مبہم مذمت‘‘ کی۔
یہ بھی پڑھئے: نیتن یاہو کی یرغمالوں کی رہائی کے بدلےحماس کو معافی اورمحفوظ راستہ دینے کی پیشکش
قطر، جو غزہ کی جنگ کے دوران اسرائیل، حماس اور بین الاقوامی شراکت داروں کے درمیان ایک اہم ثالث کا کردار ادا کرتا رہا ہے، نے کہا کہ وہ سفارتکاری کے ذریعے تنازع ختم کرنے کی کوششوں کی حمایت جاری رکھے گا۔ نیتن یاہو کے آفیشیل ’’ایکس‘‘اکاؤنٹ نے ان کے الفاظ یوں نقل کئے:’’جناب وزیرِاعظم، میں چاہتا ہوں کہ آپ جانیں کہ اسرائیل کو افسوس ہے کہ ہمارے حملے میں آپ کا ایک شہری ہلاک ہوا۔ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ اسرائیل کا ہدف حماس تھا، قطر کے شہری نہیں۔ اسرائیل کو قطر سے شکایات ہیں، چاہے وہ اخوان المسلمین کی حمایت ہو، الجزیرہ پر اسرائیل کی پیشکش کا انداز ہو یا کالج کیمپسز پر اسرائیل مخالف جذبات کو ہوا دینا۔ ‘‘