محمود عباس نے اٹلی سے فلسطینی ریاست کو رسمی طور پر تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا، ان کا کہنا ہے کہ ایک خودمختار فلسطینی ریاست خطے میں استحکام کا ذریعہ بنے گی۔
EPAPER
Updated: December 13, 2025, 8:06 PM IST | Rome
محمود عباس نے اٹلی سے فلسطینی ریاست کو رسمی طور پر تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا، ان کا کہنا ہے کہ ایک خودمختار فلسطینی ریاست خطے میں استحکام کا ذریعہ بنے گی۔
فلسطینی صدر محمود عباس نے اٹلی پر زور دیا ہے کہ وہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے۔ انہوں نے کہا کہ اس اقدام سے دو ریاستی حل کو تحفظ ملے گا اور امن کی بنیادیں مضبوط ہوں گی۔یہ بات انہوں نے جمعہ کس روم میں’’بردرز آف اٹلی پارٹی ‘‘کے سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ عباس نے زور دیا کہ۱۹۶۷ء کی سرحدوں پر مشرقی یروشلم کو دارالحکومت بناتے ہوئے ایک آزاد فلسطینی ریاست کا قیام خطے میں پائیدار سلامتی اور استحکام کو یقینی بنانے کا واحد طریقہ ہے۔‘‘عباس نے کہا کہ ایک مکمل خودمختار فلسطینی ریاست کسی پر بھی سلامتی کا بوجھ نہیں ہوگی بلکہ یہ خطے میں استحکام کا ذریعہ اور سلامتی کو برقرار رکھنے اور امن کی تعمیر میں ایک ذمہ دار شراکت دار ہوگی۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: یورپی یونین کا افغانستان میں غذائی سلامتی کیلئے ڈبلیو ایف پی کو۲۹۰؍ ڈالرکا تعاون
انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی عوام اپنے وطن میں آزادی اور عزت کے ساتھ رہنے کی خواہش رکھتے ہیں، ایک ایسی جدید ریاست میں جو جمہوریت، طاقت کی پرامن منتقلی، کثرتیت، مساوات اورعدم تشدد کےاصولوں پر کاربند ہو۔عباس نے کہا، ’’ممالک کا فلسطین کو تسلیم کرنا امن اور استحکام کے مستقبل میں ایک مثبت سرمایہ کاری ہے۔‘‘ تاہم انہوں نے امید ظاہر کی کہ اٹلی دو ریاستی حل کی حمایت میں اس راستے پر آگے بڑھتا رہے گا۔
واضح رہے کہ فلسطین میں جاری دوسالہ اسرائیلی جارحیت امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے امن منصوبے کے تحت جزوی طور پر روکی گئی ہے، جبکہ امن منصوبے کا پہلا مرحلہ مکمل ہونے کے بعد اب دوسرے مرحلے کیلئے سرگرمی کا آغاز ہوچکا ہے، حالانکہ ٹرمپ کے منصوبے میں فلسطین کی خودمختاری کا کوئی واضح ذکر نہیں ہے، تاہم دنیا کے بیشتر ممالک اس بات پر متفق ہیں، کہ خطے میں دیرپا امن قائم کرنے کیلئے ’’ دو ریاستی حل‘‘ کی ہی واحد راستہ ہے۔
یہ بھی پڑھئے: غزہ میں طوفانی بارش سے بھاری تباہی
بعد ازاں اسرائیلی جنگ کے پس منظر میں جس نے غزہ میں۷۰؍ ہزار سے زائد افراد کو ہلاک کیا، ستمبر میں اقوام متحدہ کے اجلاس کے دوران کئی ممالک نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا، جس کے بعد اقوام متحدہ کے۱۹۳؍ رکن ممالک میں سے کل تسلیم کرنے والے ممالک کی تعداد۱۶۰؍ ہو گئی ہے۔