راجستھان کے جیسلمیر میں اے سی سلیپر بس میں اچانک آگ لگنے سے۲۱؍ افراد ہلاک اور ۱۵؍ زخمی ہو گئے۔ بس کنڈکٹر رفیق خان کی بہادری سے کئی مسافر بچائے گئے۔
EPAPER
Updated: October 15, 2025, 8:01 PM IST | Jaipur
راجستھان کے جیسلمیر میں اے سی سلیپر بس میں اچانک آگ لگنے سے۲۱؍ افراد ہلاک اور ۱۵؍ زخمی ہو گئے۔ بس کنڈکٹر رفیق خان کی بہادری سے کئی مسافر بچائے گئے۔
راجستھان کے جیسلمیر میں منگل کی شام کو جب بس کنڈکٹر رفیق خان نے اپنی اے سی سلیپر بس میں آگ کے شعلے دیکھے، تو انہوں نے فوری اقدام کیا۔ انہوں نے دروازے کھولے اور زیادہ سے زیادہ مسافروں کو باہر نکالا۔ پھر انہوں نے دیکھا کہ چھت میں آگ لگ گئی ہے اور تیزی سے حرکت کی۔ وہ۱۵؍ افراد میں شامل تھے جو جلنے کی وجہ سے زخمی ہوئے اور انہیں جودھپور کے ڈاکٹر ایس این میڈیکل کالج میں علاج کیلئے لے جایا گیا، جب ان کی بس تھائیات گاؤں کے قریب، شہر سے تقریباً۲۰؍ کلومیٹر کے فاصلے پر شعلوں کے لپیٹ میں آگئی۔ اس حادثے میں ۲۱؍ افراد ہلاک ہوگئے۔
یہ بھی پڑھئے: بہار : این ڈی اے میں جوتم پیزار کی نوبت
رفیق خان کے بھائی عرفان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا:’’وہ(رفیق) آخری سیٹوں کے قریب ٹکٹ چیک کر رہے تھے جب بس کے اندر دھواں بھرنا شروع ہوا۔ وہ آگے بڑھ کر مرکزی دروازہ کھولنے کی کوشش کرنے لگے۔ جیسے ہی وہ بس کے وسط تک پہنچے، چھت سے شعلے پھوٹ پڑے اور دھماکہ ہوا۔ وہ زخمی ہو گئے اور گر گئے۔ اپنی جلتی ہوئی حالت میں وہ رینگتے ہوئے مرکزی دروازے تک پہنچے، اسے کھولا اور کئی لوگوں کو باہر نکالا۔ ‘‘عہدیداروں کے مطابق، بس جو جودھپور جارہی تھی، میں تقریباً۵۰؍ مسافر سوار تھے۔ اگرچہ آگ لگنے کی وجہ ابھی معلوم نہیں، ابتدائی رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ یہ بس کے پچھلے حصے میں شروع ہوئی اور تیزی سے پھیل گئی۔ مقامی لوگوں نے ریسکیو میں مدد کی۔
زخمیوں کو پہلے جیسلمیر لے جایا گیا اور بعد میں جودھپور کے ڈاکٹر ایس این میڈیکل کالج بھیجا گیا۔ کالج کے پرنسپل ڈاکٹر بی ایس جودھا نے کہا: ’’ہم نے تقریباً رات۹؍ بجے جیسلمیر سے ۱۵؍مریض وصول کئے۔ پانچ مریض وینٹیلیٹر پر ہیں کیونکہ ان کے جسم کا۷۰؍ فیصد سے زیادہ حصہ جل گیا ہے۔ دیگر۴۰؍ تا ۵۰؍ فیصد جلنے کے زخموں کے ساتھ ہیں۔ تین کو فوراً وینٹیلیٹر پر رکھا گیا۔ ‘‘عہدیداروں کے مطابق، ہلاک شدگان کی شناخت ابھی باقی ہے۔ دس لاشیں ایس این میڈیکل کالج میں ہیں اور باقی اے آئی آئی ایم ایس، جودھپور میں، پولیس ان کی شناخت کر رہی ہے۔ جیسلمیر کے کلکٹر پرتپ سنگھ نے کہا کہ متاثرہ خاندانوں کیلئے ہیلپ لائن قائم کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: آئی پی ایس کی خودکشی معاملے میں نیا موڑ، ایک اور خود کشی
گواہوں کے مطابق کئی مسافر بس سے چھلانگ لگا کر بچنے کی کوشش کر رہے تھے، لیکن کئی نہیں بچ سکے۔ پیر محمد نے بتایا کہ وہ اپنے بیوی، بھابھی اور ایک بچے کو کھڑکی توڑ کر باہر نکالنے میں کامیاب ہوئےلیکن وہ اپنے دو بچوں کو بچا نہ سکے جو اوپر کی سیٹ پر سو رہے تھے۔ انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا: ’’اس وقت شعلے اتنے شدید تھے کہ میں انہیں بچا نہیں سکا۔ میں بچ گیا، لیکن وہ زندہ جل گئے۔ ‘‘وزیر اعلیٰ بھجن لال شرما، جو ریلیف کارروائیوں کا جائزہ لینے کیلئے جیسلمیر گئے تھے، نے ایک پوسٹ میں کہا: ’’جیسلمیر میں بس جلنے کا واقعہ انتہائی دل دہلا دینے والا ہے۔ میں متاثرہ لوگوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتا ہوں۔ زخمیوں کے مناسب علاج اور متاثرہ افراد کی ہر ممکن مدد کیلئے ہدایات دی گئی ہیں۔ ‘‘