ممبئی میں نیشنل اسکل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کی نئی عمارت کے افتتاح کے موقع پر مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) برائے ہنر مندی اور صنعتکاری جینت چودھری نے کہاکہ `یہ انتہائی خوشی کا لمحہ ہے کہ اس۶۰؍ سال پرانے باوقار ادارے کو اب ایک نئی عمارت مل گئی ہے۔
EPAPER
Updated: August 25, 2024, 1:01 PM IST | Agency | Mumbai
ممبئی میں نیشنل اسکل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کی نئی عمارت کے افتتاح کے موقع پر مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) برائے ہنر مندی اور صنعتکاری جینت چودھری نے کہاکہ `یہ انتہائی خوشی کا لمحہ ہے کہ اس۶۰؍ سال پرانے باوقار ادارے کو اب ایک نئی عمارت مل گئی ہے۔
ممبئی میں نیشنل اسکل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کی نئی عمارت کے افتتاح کے موقع پر مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) برائے ہنر مندی اور صنعتکاری جینت چودھری نے کہاکہ `یہ انتہائی خوشی کا لمحہ ہے کہ اس۶۰؍ سال پرانے باوقار ادارے کو اب ایک نئی عمارت مل گئی ہے۔ ہمارا پارٹنر ٹاٹا گروپ بھی یہاں موجود ہے اور اسی کمپلیکس میں انڈین سکل انسٹی ٹیوٹ بھی بنایا جا رہا ہے۔
ہنر مندی کی ترقی کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہاکہ `وزیر اعظم نریندر مودی نے لال قلعہ کی فصیل سے ہنر مندی کے فروغ کے بارے میں بڑے جوش و خروش کے ساتھ بات کی تھی، جس سے اس شعبے کو نئی توانائی ملی ہے۔ ہمیں اسکل ڈیولپمنٹ کو بہتر بنانا ہے۔ ہمیں ایسا ماحول بنانا ہوگا جہاں ہر نوجوان ڈگری کے بجائے ۱۲؍ویں کے بعد پروفیشنل کورس یا مختصر مدت کا آئی ٹی آئی کورس کرنے کا خواہشمند ہو۔ اگر کوئی ممبئی یونیورسٹی میں انڈرگریجویٹ کورس کر رہا ہے تو اسے معلوم ہونا چاہیے کہ نیشنل کریڈٹ فریم ورک کے تحت طلبہ کو۵۰؍ فیصد اکیڈمک کریڈٹ کے ساتھ انٹرن شپ یا اپرنٹس شپ سے ۵۰؍ فیصد کریڈٹ کی سہولت دی جاتی ہے۔ طلبہ میں یہ نیا شعور پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھئے:کوئیک کامرس انڈسٹری کی تیز رفتاری سے ایف ایم سی جی تقسیم کار تشویش میں مبتلا
اسکل ڈیولپمنٹ انفراسٹرکچر کی حالت کے بارے میں بات چیت کرتے ہوئے چودھری نے کہاکہ ’’`مہاراشٹر میں ایک ہزار سے زائد آئی ٹی آئیز ہیں، جو ملک کے کل آئی ٹی آئی کا تقریباً ۶۶؍ فیصد ہے۔ یہ ہم سب کیلئے ایک بڑی ذمہ داری ہے اور ہمیں ان تربیتی اداروں کو بہتر بنانا چاہیے، انہیں عالمی معیار کا انفراسٹرکچر فراہم کرنا چاہیے اور صنعت کی ضروریات کے مطابق اپنے ٹرینرس کو تربیت دینا چاہیے۔ ‘‘ہنر مند افرادی قوت پیدا کرنے میں صنعت کے کردار کی وضاحت کرتے ہوئے، ہنر مندی کی ترقی اور صنعتکاری کے وزیر نے کہاکہ ’’ `ممبئی میں، جسے ملک کا مالیاتی دارالحکومت کہا جاتا ہے، صنعت بھی بہت اہم کردار ادا کرتی ہے۔ آج ہمارے صنعتی شراکت دار اپرنٹس لے رہے ہیں اور سی ایس آر کے ذریعے اس شعبے میں سرمایہ کاری بھی کر رہے ہیں۔ اگر صنعت عالمی سطح پر مقابلہ کرنا چاہتی ہے تو اسے اپنی افرادی قوت کی ترقی پر توجہ دینی چاہیے۔ میں ان کارپوریٹ شراکت داروں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں جو اپنی سماجی ذمہ داری کا احساس رکھتے ہیں۔‘‘ وزیر نے اپنے خطاب کا اختتام یہ کہہ کر کیاکہ ’’ `ہمیں مل کر کوشش کرنی چاہئے اور مل کر ترقی کرنی چاہیے۔ ۲۰۴۷ء تک ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کا ہمارا خواب اسی وقت پورا ہوگا جب ہم اجتماعی طور پر آگے بڑھیں گے۔اس موقع پر ادارے اور ایم ڈی ایل ، بی اے آر سی اور ڈی وی ای ٹی جیسے معروف اداروں اور ریاستی حکومت کے مختلف محکموں کے درمیان ہنرمندی کی ترقی کیلئے متعدد مفاہمت ناموں کا تبادلہ کیا گیا۔