ہندوستان کے معروف تعلیمی ادارے جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) نے ترکی کی اینونُو یونیورسٹی کے ساتھ طے پانے والا تعلیمی معاہدہ ’’قومی سلامتی کے خدشات‘‘ کی بنیاد پر منسوخ کر دیا ہے۔
EPAPER
Updated: May 15, 2025, 10:04 PM IST | New Delhi
ہندوستان کے معروف تعلیمی ادارے جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) نے ترکی کی اینونُو یونیورسٹی کے ساتھ طے پانے والا تعلیمی معاہدہ ’’قومی سلامتی کے خدشات‘‘ کی بنیاد پر منسوخ کر دیا ہے۔
ہندوستان کے معروف تعلیمی ادارے جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) نے ترکی کی اینونُو یونیورسٹی کے ساتھ طے پانے والا تعلیمی معاہدہ ’’قومی سلامتی کے خدشات‘‘ کی بنیاد پر منسوخ کر دیا ہے۔ جے این یو نے’’ ایکس‘‘ پر جاری اپنے بیان میں کہا: ’’ قومی سلامتی کے تحفظات کی وجہ سے، جے این یو اور اینونُو یونیورسٹی، ترکی کے درمیان مفاہمت نامے کو اگلے نوٹس تک معطل کر دیا گیا ہے۔ جے این یو قوم کے ساتھ کھڑا ہے۔ ‘‘یونیورسٹی کی ویب سائٹ کے مطابق، یہ مفاہمتی یادداشت (MoU) تین فروری ۲۰۲۵ءکو طے پایا تھا اور اسے۲؍ فروری۲۰۲۸ء تک جاری رہنا تھا۔
Due to National Security considerations, the MoU between JNU and Inonu University, Türkiye stands suspended until further notice.
— Jawaharlal Nehru University (JNU) (@JNU_official_50) May 14, 2025
JNU stands with the Nation. #NationFirst @rashtrapatibhvn @VPIndia @narendramodi @PMOIndia @AmitShah @DrSJaishankar @MEAIndia @EduMinOfIndia
بتا دیں کہ یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ترکی کے سرکاری میڈیا چینل’’ ٹی آر ٹی ورلڈ‘‘ کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو ہندوستان نے پروپیگنڈہ اور غلط معلومات پھیلانے پر بلاک کر دیا ہے۔ ساتھ ہی ہندوستان میں ترکی اور آذربائیجان کے خلاف عوامی غم و غصے میں اضافہ ہو رہا ہے، جو آپریشن سندور کے بعد پاکستان کی حمایت پر مبنی موقف سے متعلق ہے۔ ترکی کی پاکستان نوازی کے بعد ہندوستان میں ترکی اور آذربائیجان کا سیاحتی بائیکاٹ زوروں پر ہے۔ معروف آن لائن ٹریول پورٹل MakeMyTrip اور EaseMyTrip نے ترکی جانے والی بکنگز میں واضح کمی اور وسیع پیمانے پر منسوخی کی تصدیق کی ہے۔
’’میک مائی ٹرپ‘‘نے ایک بیان میں کہا:’’ہم اپنی مسلح افواج کیلئے گہری عزت اور ملک کے ساتھ یکجہتی کے طور پر ترکی اور آذربائیجان کیلئےتمام غیر ضروری سفر سے گریز کرنے کی حمایت کرتے ہیں۔ ہم نے ان دونوں ممالک کیلئے اپنی تمام پروموشنز اور آفرز بند کر دی ہیں۔ ‘‘یہ پیش رفت ہندوستان کے اس مضبوط پیغام کا حصہ ہے جس کے تحت قومی مفادات کو نقصان پہنچانے والی قوتوں کے ساتھ تعلیمی، سفارتی اور تجارتی تعلقات پر نظر ثانی کی جا رہی ہے۔