Inquilab Logo Happiest Places to Work

کرناٹک: ٹرمپ کے اے آئی ویڈیو اسکیم میں ۲۰۰؍ سے زائد لوگوں نے مجموعی طور پر ۲؍ کروڑ روپے گنوائے

Updated: May 27, 2025, 10:03 PM IST | Inquilab News Network | Bengaluru

ڈونالڈ ٹرمپ کی ایک جعلی ویڈیو، جس میں وہ ٹرمپ ہوٹل رینٹلز میں سرمایہ کاری کی دعوت دے رہے تھے، نے تقریباً ۲۰۰ افراد کو "جلد اور بھاری منافع" کے لالچ میں پیسے لگانے پر آمادہ کیا۔ ایک وکیل کے مطابق، اس اسکیم میں کئی تاجر، پولیس افسران اور سرکاری ملازمین نے بھی پیسے گنوائے ہیں۔

President of  America Donald Trump. Photo INN
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ۔ تصویر: آئی این این

کرناٹک میں اے آئی کے ذریعے فراڈ کا معاملہ سامنے آیا ہے جس میں کچھ افراد نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ایک جعلی اور اے آئی کے ذریعے بنائے گئے ویڈیو کے ذریعے دھوکہ کھا کر ۲ کروڑ روپے سے زائد کا نقصان اٹھایا ہے۔ ٹرمپ کی ایک جعلی ویڈیو، جس میں وہ ٹرمپ ہوٹل رینٹلز میں سرمایہ کاری کی دعوت دے رہے تھے، نے تقریباً ۲۰۰ افراد کو "جلد اور بھاری منافع" کے لالچ میں اپنے پیسے لگانے پر آمادہ کیا۔ پولیس نے اس دھوکہ دہی سے متعلق کئی مقدمات درج کئے ہیں اور تحقیقات جاری ہیں۔

حکام نے بتایا کہ اس اسکیم کے زیادہ تر معاملات بنگلورو، تمکورو، منگلورو اور ہاویری میں سامنے آئے ہیں۔ پولیس کے مطابق، دھوکہ بازوں نے ابتدا میں صارفین سے اکاؤنٹ کھولنے کیلئے ۱۵۰۰ روپے ادا کرنے کیلئے کہا۔ انہیں پرکشش منافع اور گھر سے کام کرنے کے مواقع کی پیشکش کی گئی اور پھر انہیں کمپنی پروفائلز لکھنے جیسے کام سونپے گئے۔ ہر کام کی تکمیل پر ایپ کے ڈیش بورڈ پر ان کی "کمائی" میں اضافہ دکھائی دیتا تھا لیکن یہ پیسے کبھی حقیقت میں ادا نہیں کئے گئے۔ ایک متاثرہ شخص نے ڈیکن ہیرالڈ کو بتایا، "ہمیں اپنے اکاؤنٹس کھولنے کیلئے ۱۵۰۰ روپے ادا کرنے اور کمپنیوں کے پروفائلز لکھنے کیلئے کہا گیا۔ ہر کام مکمل کرنے پر ہمارے ڈیش بورڈ پر مبینہ طور پر کمائی میں اضافہ دکھایا جاتا تھا۔ اس اسکیم کی بدولت میں نے ایک لاکھ روپے سے زائد کا نقصان اٹھایا۔"

یہ بھی پڑھئے: میسور کے شاہی خاندان سے متعلق کرناٹک حکومت کی عرضی سماعت کیلئے منظور

ایک ۳۸ سالہ وکیل نے انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ اس نے ۲۵ جنوری سے ۴ اپریل کے درمیان ۵ لاکھ ۹۳ ہزار ۲۴۰ روپے جمع کئے تھے۔ اسے سب سے پہلے یوٹیوب پر ایک ویڈیو کے ذریعے اس دھوکہ دہی کا پتہ چلا جس میں ڈونالڈ ٹرمپ ہوٹل میں سرمایہ کاری کی دعوت دی گئی تھی۔ اس نے بتایا، "لنک پر کلک کرنے کے بعد مجھے ایک موبائل ایپ ڈاؤنلوڈ کرنے کی ہدایت کی گئی۔ میں نے ایک فارم بھرا جس میں بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات اور آئی ایف ایس سی کوڈ بھی مانگا گیا تھا۔ مجھے ہر روز ۳۰ روپے ادا کئے جاتے تھے اور میں اسے صرف ۳۰۰ روپے سے زیادہ ہونے پر نکلوا سکتا تھا۔ چونکہ پیسے وقت پر مل رہے تھے اور میں انہیں نکلوا پا رہا تھا، انہوں نے مجھ سے زیادہ سرمایہ کاری کا مطالبہ شروع کیا۔ یہ ۵ ہزار روپے سے شروع ہوا اور ایک لاکھ روپے تک پہنچ گیا۔ آخر میں، انہوں نے پیسے نکلوانے کیلئے ٹیکس ادا کرنے کو کہا، لیکن بعد میں وہ پیسے واپس نہیں کئے۔" وکیل نے انڈین ایکسپریس کو یہ بھی بتایا کہ وہ "پولیس، سرکاری محکموں اور تاجروں سمیت بہت سے لوگوں کو جانتا ہے جنہوں نے اس اسکیم میں اپنے پیسے گنوائے ہیں۔"

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK